Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

433 - 508
(٢١٥٧)  وان امتنعت من تسلیم نفسہا حتی یعطیہا مہرہا فلہا النفقة)  ١   لانہ منع بحق فکان فوت الاحتباس بمعنی من قبلہ فیجعل کلا فائت

تشریح: آیت اور حدیث میں گزرا کہ عورتوں کو معروف نفقہ دو اور معروف کا مطلب ہوتاہے کہ اس وقت اور اس حالت کے مناسب اور یہ ہر جگہ اور ہر حال کے لئے الگ الگ ہوتا ہے اس لئے اس کے لئے کوئی ایک مقدار متعین نہیں کیا جا سکتا ، اور امام شافعی  نے جو  مالدار عورت کے لئے دو مد ، اور غریب کے لئے ایک مد ، اور اوسط کے لئے ڈیڑھ مد متعین کیا ہے ، یہ صحیح نہیں ہے کیونکہ شریعت میں ہے کافی نفقہ دو تو ہر حال کے لئے الگ الگ کافی ہوتا ہے اس لئے کوئی ایک مقدار متعین نہیں ہو سکتا ، موسوعہ میں عبارت یہ ہے ۔  
۔موسوعہ کی عبارت سے ۔ قال: و النفقة نفقتان نفقة الموسر و نفقة المقتر علیہ رزقہ و ھو الفقیر ....قال: و اقل ما یلزم االمقتر من نفقة امراتہ المعروف ببلدھما.....و ذالک مد بمد النبی  ۖ لھا فی کل یوم من طعام البلد الذی یقتاتون ۔اس عبارت میں ہے کہ غریب کے لئے ایک مد 
 مالدار کے لئے دو مد :قال و ان کان زوجھا موسعا علیہ فرض لھا مدین بمد النبی  ۖ
اوسط کے لئے ڈیڑھ  مد۔قال :و الفرض علی الوسط الذی لیس بالموسع و لا بالمقتر ما بینھما مد و نصف للمرأة     و مد للخادم ۔( موسوعة امام شافعی ، باب کتاب النفقات ، باب قدر النفقة ، ج عاشر، ص ٣٠٢، نمبر ١٦٥١٣، ١٦٥٢٤، ١٦٥٣٥) 
ترجمہ:  (٢١٥٧)  اگر عورت باز رہے اپنے آپ کو سپرد کرنے سے یہاں تک کہ اس کو مہر دے تو اس کے لئے نفقہ ہے۔ 
ترجمہ:   ١  اس لئے کہ حق لینے  کے لئے عورت نے روکا ہے تو ایسا ہو گیا کہ مرد ہی کی وجہ سے احتباس فوت ہوا ہے ، اس لئے ایسا قرار دیا جائے گا کہ محبوس کرنا فوت نہیں ہوا ۔   
تشریح:  عورت اپنے آپ کو اس لئے سپرد نہیں کر رہی ہے کہ مہر دے تب اپنے آپ کو سپرد کروںگی تو اس صورت میں عورت کو نفقہ ملے گا۔ کیونکہ شوہر کے مہر نہ دینے کی وجہ سے بضع سپرد نہیں کیا ہے ، توایسا سمجھو کہ شوہر کی شرارت کی وجہ سے احتباس ختم ہوا ہے ، تو گویا کہ احتباس ختم نہیں ہوا اس لئے عورت کو نفقہ ملے گا ۔ 
وجہ:   اس لئے کہ عورت اپنے حق کی وجہ سے سپرد نہیں کر رہی ہے اس لئے وہ ناشزہ نہیں ہوئی اور گویا کہ سپرد کر دیا اس لئے اس کو نفقہ ملے گا۔
لغت:  احتباس : اسی سے ہے محبوس ، بیوی اپنے آپ کو شوہر کے گھر میں رکھے اور اس کو جماع کرنے دے اس کو احتباس کہتے ہیں ، اسی احتباس سے عورت نفقہ کا حقدار بنتی ہے ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter