Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

432 - 508
٥   وأما النص فنحن نقول بموجبہ أنہ یخاطب بقدر وسعہ والباق دین ف ذمتہ   ٦   ومعنی قولہ بالمعروف الوسط وہو الواجب ٧  وبہ یتبین أنہ لا معنی للتقدیر کما ذہب الیہ الشافع أنہ علی الموسر مدّان وعلی المعسر مد وعلی المتوسط مد ونصف مد لأن ما وجب کفایة لا یتقدر شرعا ف نفسہ 

ترجمہ:  ٥  رہا نص کا حکم تو ہم اس کے حکم کے قائل ہیں کہ اس کو اپنی وسعت کے لائق دینے کا حکم ہے اور جس قدر باقی رہا وہ اس کے ذمے قرض رہے گا۔
 تشریح: یہ امام شافعی  کو جواب ہے ، انہوں نے آیت لینفق ذو  سعة من سعتہ سے استدلال فر مایا تھا کہ آیت میں مرد کی حالت کا اعتبار ہے ، اب عورت کی حالت کا اعتبار کرکے  غریب آدمی پر اوپر کا نفقہ واجب کر بھی دیں تو اس سے فائدہ کیا ہو گا ، مثلا مالدار عورت کا نفقہ ہر دن آٹھ درہم ہے ، اور یہ آدمی ہر دن صرف پانچ درہم کماتا ہے تو باقی تین درہم وہ کہاں سے دے گا ، اور اس پر واجب کرنے سے کیا فائدہ ہو گا ؟ یہ تو مرد پر تکلیف مالا یطاق ہو جائے گا۔ تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہم اس کے حکم کے قائل ہیں ، کہ مرد پراپنی وسعت کے مطابق ابھی نفقہ ادا کرے گا اور باقی اس پر قرض رہے گا، مثلا مالدار عورت کا نفقہ ہر دن آٹھ درہم ہے اور شوہر ہر دن پانچ درہم ادا کر رہا ہے تو ہر دن تین درہم اس پر قرض ہو تا رہے گا اور جب وہ مالدار ہو گا تو اس وقت عورت اس سے وصول کرے گی ۔   
ترجمہ:  ٦  آیت  ،وعلی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف۔(آیت ٢٣٣ ،سورة البقرة٢)  میں معروف سے اوسط نفقہ مراد ہے اور وہی واجب ہے ۔ 
تشریح: اوپر والی آیت میں ہے کہ معروف نفقہ خرچ کرو ، اور معروف کا ترجمہ ہے کہ اوسط نفقہ خرچ کرو، جس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر عورت مالدار ہے ، اور شوہر غریب ہے تو دونوں کے درمیان جو نفقہ ہو گا وہ اوسط ہو گا وہی واجب ہو گا۔
ترجمہ:   ٧   لفظ معروف سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ کوئی خاص مقدار متعین کرنے کا کوئی معنی نہیں ہے ، جیسا کہ اس کی طرف امام شافعی  گئے ہیں کہ مالدار پر دو مد ہیں اور تنگدست پر ایک مد ہے اور متوسط پر ایک مد اور آدھا مد ہے اس لئے کہ جو چیز بطور کفایت واجب ہوتی ہے وہ اپنی ذات کے اعتبار سے شرعا متعین نہیں ہوتی ۔ 
لغت: معروف : کا ایک معنی اوسط ، درمیان ، نہ اعلی ہو اور نہ ادنی ہو دونوں کے درمیان میں ہو ۔دوسرا ترجمہ ہے جو اس وقت کے حالات کے مناسب ہو ، مثلا ایک عورت کا جوانی میں ، اس معاشرے میں ماہانہ خرچ آٹھ درہم ہے تو یہ اس وقت کے لئے معروف نفقہ ہے ، اور اسی عورت کا بڑھاپے میں خرچ ہے پانچ درہم تو یہ اس وقت کا معروف نفقہ ہے ، معروف میں  ہر وقت کے لئے اور ہر حال کے لئے کوئی مقدار متعین نہیں ہے ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter