Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

426 - 508
٥  وجہ الأول أن التزوج ف دار الغربة لیس التزاما للمکث فیہ عرفا وہذا أصح والحاصل أنہ لا بد من الأمرین جمیعا الوطن ووجود النکاح      ٦  وہذا کلہ ذا کان بین المصرین تفاوت أما ذا تقاربا بحیث یمکن للوالد أن یطالع ولدہ ویبیت ف بیتہ فلا بأس بہ وکذا الجواب ف القریتین ٧  ولو انتقلت من قریة المصر الی المصر لا بأس بہ لأن فیہ نظرا للصغیر حیث یتخلق بأخلاق أہل المصر ولیس فیہ ضرر بالأب وف عکسہ ضرر بالصغیر لتخلقہ بأخلاق أہل السواد فلیس لہا ذلک۔

حق ہے۔
ترجمہ:  ٥   پہلی روایت کی وجہ یہ ہے کہ اجنبی شہر میں نکاح کرنے سے عرفا وہاں ٹھہرنا لازم نہیں آتا ، اور یہی روایت زیادہ صحیح ہے ، اور حاصل یہ ہے کہ لیجانے کے لئے دونوں امر ضروری ہیں ]١[ وطن ]٢[ اور نکاح کا پایا جانا ۔ 
 تشریح:  پہلی روایت یہ ہے کہ جس جگہ صرف نکاح ہوا ہو وہاں نہیں لیجا سکتی ، اور اس کی وجہ یہ بتاتے  ہیں کہ  اجنبی جگہ پر نکاح تو کیا ہے لیکن عرف میں یہی ہے کہ وہاں ہمیشہ ٹھہرنے کی نیت نہیں ہے اس لئے وہ جگہ اہل اور وطن نہیں ہوا اس لئے وہاں نہیں لیجا سکتی ۔ اور اس روایت کا حاصل یہ ہے کہ وطن بھی ہو اور وہاں نکاح بھی ہوا ہو تب وہاں لیجا سکتی ہے ورنہ نہیں ۔ 
ترجمہ:   ٦  یہ کل تفصیل  جب ہے کہ دونوں شہروں کے درمیان فاصلہ ہو ، بہر حال اتنا قریب ہو کہ والد کے لئے ممکن ہو کہ اپنے بچے کو دیکھ لے اور اپنے گھر میں رات گزار سکے تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے ۔ ایسے ہی جواب ہے دو گاؤں کے درمیان ۔  
 تشریح:  باپ جہاں رہتا ہے وہاں سے  ماںجس اجنبی شہر میں لیجانا چاہتی ہے ان دونوں کے درمیان اتنی دوری ہے کہ کہ وہاں جائے اور بچے کو دیکھے اور واپس آکر گھر رات نہ  گزار سکے تب تو اوپر والی تفصیل ہے ، لیکن  اگر وہ شہر چھ سات میل کی دوری پر ہے کہ باپ اپنے گھر سے بچے دیکھنے جائے اور واپس آکر گھر میں رات گزار سکے تو اجنبی شہر میں ماں باپ کی بغیر اجازت کے لیجا سکتی ہے ، کیونکہ اس صورت میں باپ کو کوئی تکلیف نہیں ہو گی ۔اوپر میں دو شہر کی بات ہوئی ، اگر شوہر کا گاؤں ، اور جس اجنبی گاؤں میںعورت لیجانا چاہتی ہے دونوں میں کم فاصلہ ہو کہ رات واپس گھر آکر گزار سکتا ہے تو بغیر اجازت کے بھی لیجا سکتی ہے ، اور اس سے زیادہ فاصل ہو تو اہل خانہ کے وطن لیجا سکتی ہے اس کے علاوہ نہیں ۔ 
لغت:  امساک الاولاد : اولاد کو روکنا ، اولاد کی پرورش کرنا ۔ دار الغربة : اجنبی شہر ، جہاں وطن نہ ہو ۔ مکث: ٹھہرنا ، قیام کرنا ۔
 ترجمہ:  ٧   اگر شہر  کے گاؤں سے شہر کی طرف منتقل ہوئی تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے ، اس لئے کہ اس میں بچے کا فائدہ ہے کہ شہر والوں کے اخلاق سیکھ جائے گا اور اس میں باپ کا کوئی نقصان نہیں ہے ، اور اس کے الٹے میں بچے کا نقصان ہے اس لئے کہ بچہ گنواروں کے اخلاق سیکھے گا ، اس لئے ماں کو ایسا اختیار نہیں ہے ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter