Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

425 - 508
٢ ولہذا یصیر الحرب بہ ذمیا  ٣  وان أرادت الخروج الی مصر غیر وطنہا وقد کان التزوج فیہ أشار ف الکتاب الی أنہ لیس لہا ذلک وہذہ روایة کتاب الطلاق  ٤  وذکر ف الجامع الصغیر أن لہا ذلک لأن العقد متی وجد ف مکان یوجب أحکامہ فیہ کما یوجب البیع التسلیم ف مکانہ ومن جملة ذلک حق امساک الأولاد 

اس جگہ پر بچے کو لیجانے کی اجازت ہے یا نہیں اس بارے میں اختلاف ہے ، ،جسکی تفصیل آگے آرہی ہے ۔ 
وجہ : (١) حدیث میں ہے کہ جہاں نکاح کیا وہ اہل بن گیا اور وہاں پوری نماز پڑھ سکتا ہے  ، جسکو صاحب ہدایہ نے پیش کی ہے۔ان عثمان بن عفان  صلی بمنی اربع رکعات فانکر ہ الناس علیہ فقال یا ایھا الناس انی تأھلت بمکة منذ قدمت و انی سمعت رسول اللہ  ۖ یقول من تأھل فی بلد فلیصل صلاة المقیم ۔ ( مسند احمد ، باب مسند عثمان بن عفان  ، ج اول، ص ١٠١، نمبر ٤٤٥) اس حدیث میں ہے کہ کوئی کہیں کا اہل بن جائے تو وہ اس کی جگہ بن جاتی ہے ۔
 ترجمہ:  ٢  اسی لئے نکاح کرنے سے حربی ذمی بن جاتا ہے ۔
تشریح:  دار الحرب کا آدمی دار الاسلام میں آکر نکاح کرلے تو صرف نکاح کرنے سے  یہاں کا اہل بن جائے گا ، اور وہ خود بخود ذمی ہو جائے گا ، جس سے معلوم ہوا کہ نکاح کرنیسے وہ جگہ وطن بن گئی اس لئے وہاں بچے کو لیجا سکتی ہے ۔ لیکن بعض روایت میں ہے کہ ذمی نہیں بنے گا اس لئے یہ دلیل کاتب کا سہو ہے۔  
 ترجمہ:  ٣  جو شہر وطن نہیں تھا اور اس میں شادی کی تھی بچے کو وہاں لیجانا چاہے ، تو متن میں اشارہ ہے کہ عورت کے لئے اس کی گنجائش نہیں ہے ۔اور یہ روایت کتاب الطلاق کی ہے ۔
 تشریح: متن میں بچے کو لیجانے کے لئے دو شرطیں ہیں ]١[ ایک یہ کہ عورت کے اہل خانہ کا وطن ہو ، ]٢[ اور دوسری شرط یہ ہے کہ وہاں نکاح کیا ہو ، متن کی عبارت یہ ہے ٫الی وطنھا و قد کان الزوج تزوجھا، کہ اس وطن میں لیجائے جہاں اس نے نکاح کیا ہے۔ اور یہاں اجنبی جگہ پر نکاح کرکے لیجانا چاہتی ہے اس لئے نہیں لیجا سکتی ۔ یہ روایت مبسوط میں کتاب الطلاق کی ہے ۔ 
 ترجمہ:  ٤   جامع صغیر میں ذکر کیا ہے کہ عورت کے لئے لیجانے کا حق ہے اس لئے کہ عقد جب کسی جگہ میں پایا جاتا ہے تو عقد کے احکام بھی اسی مقام میں واجب ہوتے ہیں ، جیسے بیع جس جگہ واقع ہو وہیں مبیع سپرد کرنا واجب ہوتا ہے ۔اور عقد کا ایک حکم یہ بھی ہے کہ اولاد کو اپنے ساتھ رکھ کر پرورش کرے ۔  
تشریح:  جامع صغیر میں ہے کہ عورت کو اجنبی جگہ لیجانے کی گنجائش ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ جہاں بیع کا عقد ہوتا ہے بیع کے احکام اسی جگہ سے متعلق ہوتے ہیں اور مبیع وہیں سپرد کرنا واجب ہوتا ہے ، اس لئے جہاں نکاح ہوا بچے کو وہاں لیجا کر پرورش کرنے کا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter