(٢١٣٧) فان لم تکن ام الام فام الاب اولیٰ من ا لاخوات ) ١ لانہامن الامہات ولہذا تحرز میراثہن السدس ولانہا اوفرشفقةً للاولاد (٢١٣٨)فان لم تکن لہ جدة فالاخوات ا ولی من العمات والخالات ) ١ لانہن بنات الابوین ولہذا قدمن فی المیراث ٢ وفی روایة الخالةاولیٰٰ من الاخت لاب لقولہ علیہ السلام الخالة والدة وقیل فی قولہ تعالیٰ ورفع ابویہ علیٰ العرش انہا کانت خالتہ
ترجمہ: (٢١٣٧) پس اگر نانی نہ ہو تو بہنوں سے دادی زیادہ بہتر ہے ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ دادی ماں کے درجے میں ہے ، اسی لئے اس کو میراث کا چھٹا حصہ ملتا ہے ، اور اس لئے بھی کہ وہ بچے کے لئے زیادہ مہر بان ہے ۔
تشریح: اگر نانی موجود نہ ہو ، یا موجود ہو لیکن وہ لینا نہیں چاہتی ہو تو اب دادی کا حق ہے، بہنوں کے مقابلے میں انکو ترجیح ہو گی ۔
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ عمر میں ماں کے درجے میں ہے ۔ (٢) تجربہ کار ہونے کی وجہ سے وہ بچے کے لئے زیادہ مہربان ہے ، (٣) یہی وجہ ہے کہ ماں نہ ہو تو دادی کو چھٹا حصہ وراثت ملتی ہے ، اس لئے اس کو پرورش کا زیادہ حق ہے ۔ (٤) حضرت ابو بکر کے اس اثر میں جدتہ کا لفظ ہے جس کا معنی دادی کر دیا جائے تو دادی کے لئے بھی دلیل ہو جائے گی ۔ان عمر طلق ام عاصم فکان فی حجر جدتہ فخاصمتہ الی ابی بکر فقضی ان یکون الولد مع جدتہ والنفقة علی عمرو قال ھی احق بہ۔(سنن للبیہقی ،باب الام تتزوج فیسقط حقھا من حصانة الولد وینتقل الی جدتہ ج، ثامن، ص٨، نمبر ١٥٧٦٦)
ترجمہ: ( ٢١٣٨) اگر دادی نہ ہو توبہنیں پھو پھیوں اور خالاؤں سے زیادہ بہتر ہیں ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ وہ والدین کی بیٹیاں ہیں ، اسی لئے وہ میراث میں مقدم کی گئیں ہیں
تشریح: اگر دادی نہو ، تو پھوپھی اور خالہ سے زیادہ حقدار بہن ہے ۔
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ والدن کی بیٹی ہے اس لئے قریب کا نسب ہے ۔ (٢) یہی وجہ ہے کہ میراث میں بہنوں کو پھوپھی اور خالہ سے مقدم رکھا گیا ہے ، یعنی اگر بہن موجود ہوتو پھوپھی اور خالہ کو وراثت نہیں ملتی ہے اس لئے پرورش کا حق بھی اسی کو ملے گا ۔
لغت: العمات : پھوپیاں۔
ترجمہ: ٢ ایک روایت میں ہے کہ بہنوں سے خالہ بہتر ہے ، حضور علیہ السلام کے قول کی وجہ سے کہ خالہ والدہ کے درجے میں ہے ۔ اور اللہ تعالی کے قول میں کہا گیا ہے کہ رفع ابویہ علی العرش ، حالانکہ وہ خالہ تھی ۔
تشریح : ایک روایت میں ہے کہ اگر دادی نہ ہو تو بہن سے زیادہ حقدار خالہ ہے ۔
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ حدیث میں خالہ کو ماں کے درجے میں کہا گیا ہے ، اور ماں کا حق بہن سے زیادہ ہے اس لئے خالہ کا