Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

410 - 508
 ١   لانہا عست تعجز عن الحضانة (٢١٣٦)فان لم تکن لہ ام فام الام اولیٰ من ام الاب وان بعدت)  ١   لان ہٰذہ الولایة تستفاد من قبل الامہات

ترجمہ:   ١  اس لئے کہ ہو سکتا ہے کہ وہ پرورش سے عاجز ہو ۔ 
تشریح:   بچہ پرورش کرنے کے زمانے تک  بچے کا نفقہ والد پر ہو گا ، اس کی تفصیل  آگے باب النفقات میں آر ہی ہے ۔ پرورش کر نے کا حق ماں کا ہے لیکن اگر وہ نہ کرے تو اس پر مجبور نہیں کی جا سکتی ہے ، کیونکہ ہو سکتا ہے کہ اس کو مجبوری ہو ۔ 
وجہ:  و الوالدات یرضعن اولادھن حولین کاملین لمن اراد ان یتم الرضاعة و علی المولود لہ رزقہن و کسوتھن بالمعروف لا تکلف نفس الا وسعھا و لا تضار والدة بولدھا ولا مولود لہ بولدہ ۔ ( آیت ٢٣٣، سورة البقرة ٢)  اس آیت میں ہے کہ والدہ کا نفقہ باپ کے ذمے ہے ، اور یہ بھی ہے کہ والدہ کو دودھ پلانے میں تکلیف نہیں ہونی چاہئے ۔   
 ترجمہ:  (٢١٣٦)  پس اگر ماں نہ ہو تو نانی زیادہ بہتر ہے دادی سے چاہے دور کی ہو۔
 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ یہ ولایت ماں کی جانب سے مستفاد ہے ۔ 
 تشریح:  اگر ماں موجود نہ ہو تو پرورش کا حق نانی کا ہے، چاہے دور کی نانی ہواور یہ دادی سے زیادہ بہتر ہے ، کیونکہ یہ حق ماں کے رشتہ دار کی طرف جاتا ہے ۔ کیونکہ ماں کے رشتہ دار کو زیادہ محبت ہوتی ہے ۔   
وجہ: (١) اس اثر میں ہے۔ ان عمر طلق ام عاصم فکان فی حجر جدتہ قخاصمتہ الی ابی بکر فقضی ان یکون الولد مع جدتہ والنفقة علی عمرو قال ھی احق بہ ۔(سنن للبیہقی ،باب الام تتزوج فیسقط حقھا من حصانة الولد وینتقل الی جدتہ ج، ثامن، ص٨، نمبر ١٥٧٦٦) اس اثر میں حضرت ابوبکر نے بچے کی پرورش کا فیصلہ نانی کے لئے کیا۔(٢) اس حدیث میں بچے کی پرورش کا فیصلہ خالہ کے لئے کیا جس سے معلوم ہوا کہ یہ حق والدہ کے رشتہ دار کی طرف جاتا ہے ۔ حدیث یہ ہے ۔حضرت حمزہ کی بیٹی لینے کے لئے حضرت علی،حضرت زید اور حضرت جعفر نے مطا لبہ کیا تو آپۖ نے جعفر  کو دی اور فرمایا وہاں لڑکی کی خالہ ہے اور خالہ پرورش کی زیادہ حقدار ہے۔لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے۔عن البراء قال اعتمر النبی ذی القعدة ... فقضی بھا النبی لخالتھا وقال الخالة بمنزلة الام ۔(بخاری شریف ،باب کیف یکتب ھذا ما صالح فلان بن فلان وفلان بن فلان وان لم ینسبہ الی قبیلتہ او نسبہ، ص ٣٧١ ،نمبر٢٦٩٩،کتاب الصلح ابو داؤد شریف، باب من احق بالولد ص  ٣٣١، نمبر ٢٢٧٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ خالہ پرورش کی زیادہ حقدار ہے۔کیونکہ وہ ماں کے درجے میں ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter