Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

409 - 508
٢   ولان الام اشفق واقدرعلی الحضانة فکان الدفع الیہا انظر  ٣   والیہ اشار الصدیق ریقہاخیرلہ من شہدوعسل عندک یاعمر قال حین وقعت الفرقة بینہ وبین امرأتہ والصحابة حاضرون متوافرون (٢١٣٥) والنفقة علیٰ الاب علیٰ مانذکرہ ولا تجبر الا م علیہ) 

ترجمہ:   ٢   اور اسلئے کہ ماں کی شفقت زیادہ ہوتی ہے اور وہ پرورش پر زیادہ قادر ہے ، تو ماں کو دینا بچے کے حق میں زیادہ بہتر ہے۔ 
تشریح:  یہ دلیل عقلی ہے کہ ماں کو شفقت زیادہ ہوتی ہے ، اور اس کو پرورش پر بھی زیادہ قدرت ہے اس لئے بچہ اس کو دینا زیادہ بہتر ہے ۔
وجہ :  (١)  اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔قال خصم عمر ام عاصم فی عاصم الی ابی بکر فقضی لھا بہ ما لم یکبر او یتزوج فیختار لنفسہ قال ھی أعطف و الطف و أرق و أرضی و ارحم ۔  ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب  ما قالوا فی الرجل یطلق امراتہ و لھا ولد صغیر ، ج رابع ، ص ١٨٦، نمبر١٩١٠٧)  اس اثر میں ہے کہ ماں زیادہ مہر بان ہوتی ہے ۔ 
ترجمہ:  ٣   اور اسی کی طرف حضرت ابو بکر صدیق  نے اشارہ کیا ، ائے عمر تیرے شہد مصفی کھلانے سے ماں کا تھوک زیادہ بہتر ہے ، اس وقت کہا جب ان کے درمیان اور ان کی بیوی کے درمیان فرقت ہوئی درانحالیکہ کثرت سے صحابہ موجود تھے ۔ 
 تشریح:  حضرت عمر  کا انکی بیوی کیساتھ اختلاف ہوا اور فرقت ہوئی اور وہ اپنے بیٹے کو اپنے پاس رکھنا چاہا تو حضرت ابو بکر  نے فرمایا کہ تمہارے شہد کھلانے سے ماں کا تھوک بچے کے لئے بہتر ہے اور بچہ ماں کو عنایت فرمایا ۔ 
وجہ : (١) صاحب ہدایہ کا اثر تقریبا یہ ہے ۔ ان عمر  بن الخطاب طلق ام عاصم ثم اتی علیھا و فی حجرھا عاصم فأراد ان یاخذ ہ منھا فتجاذباہ بینھما حتی بلی الغلام فانطلقا الی ابی بکر فقال لہ ابو بکر یا عمر مسحھا و حجرھا و ریحھا خیر لہ منک حتی یشب الصبی فیختار ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب  ما قالوا فی الرجل یطلق امراتہ و لھا ولد صغیر ، ج رابع ، ص١٨٥، نمبر١٩١١٦)(٢) اس اثر میں بھی اس کا ثبوت ہے ۔ ان عمر بن الخطاب حین خاصم الی ابی بکر فی ابنہ فقضی بہ ابو بکر  لامہ ثم قال سمعت رسول اللہ  ۖ یقول لا تولہ والدة عن ولدھا ۔ ( سنن بیہقی ، باب الام تتزوج فیسقط حقھا من حضانة الولد و ینتقل الی جدتہ ، ج ثامن ، ص٨، نمبر ١٥٧٦٧ مؤطاء امام مالک، کتاب الوصیة،باب ما جاء فی المؤنث من الرجال ومن احق بالولد ، ص ٦٥١ ) اس اثر میں ہے کہ حضرت ابو بکر  نے ماں کے لئے فیصلہ فرمایا ۔
ترجمہ:  ( ٢١٣٥)  اس دوران کا نفقہ باپ کے ذمے ہے ، اور ماں پرورش پر مجبور نہیں کی جائے گی ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter