٣ والحجة علیہ ماروینا ہ والظاہرانہاقالتہ سماعا اذالعقل لایہتدی الیہ (٢١٣٠)ومن تزوج امةفطلقہا ثم اشتراہا فان جاء ت بولد لاقل من ستةاشہر منذیوم اشتراہا لزمہ والالم یلزمہ)
تشریح: امام شافعی فر ماتے ہیں کہ حمل کی زیادہ سے زیادہ مدت چار سال ہو سکتی ہے ۔
وجہ : (١) انکی دلیل یہ اثر ہے ۔نا المبارک بن مجاہد قال مشھور عندنا امراة محمد بن عجلان تحمل و تضع فی اربع سنین و کانت تسمی حاملة الفیل ۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی اکثر الحمل، ج سابع، ص ٧٢٨، نمبر ١٥٥٥٤) اس اثر میں ہے کہ حمل کی مدت چار سال ہو سکتی ہے ۔(٢) اس اثر٤ میں بھی ہے ۔ بینما مالک بن دینار یوما جالس اذ جائہ رجل فقال یا ابا یحیی ادع لامرأة حبلی منذ أربع سنین ....حتی طلع الرجل من باب المسجد علی رقبتہ غلام جعد قطط ابن أربع سنین قد استوت أسنانہ ما قطعت اسرارہ۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی اکثر الحمل، ج سابع، ص ٧٢٨، نمبر١٥٥٥٧) اس اثر میں ہے کہ حمل کی مدت چار سال ہو سکتی ہے ۔
ترجمہ: ٣ اور انکے خلاف حجت وہ روایت ہے جو ہم نے بیان کی ، اور ظاہر یہ ہے کہ حضور ۖ سے سن کرفرمائی ہوں گیں اس لئے کہ عقل وہاں تک نہیں پہونچتی ۔
تشریح: حضرت امام شافعی کے خلاف اوپر کی حضرت عائشہ والی روایت حجت ہے ، اور ظاہر یہ ہے کہ انہوں نے حضور ۖ سے سن کر کہا ہو گا اس لئے یہ اثر حدیث کے درجے میں ہے کہ حمل کی زیادہ سے زیادہ مدت دو سال ہے ۔
ترجمہ: (٢١٣٠) کسی نے باندی سے نکاح کیا پھر اس کو طلاق دی پھر اس کو خرید لیا ، پس اگر خریدنے سے چھ مہینے کے اندر بچہ ہوا تو شوہر کو لازم ہو گا ، اور اگر چھ مہینے کے بعد ہوا تو اس کو لازم نہیں ہو گا ۔
تشریح: یہ مسئلہ تین اصلوں پر ہے ]١[ پہلا اصول یہ ہے کہ بیوی عدت میں ہو تو شوہر اپنا بچہ ہونے کا دعوی نہ بھی کرے تب بھی وہ اس کا بچہ ہے ۔اور آقا ہو نے کی حالت میں بچہ ہو تو آقا کو دعوی کرنا پڑے گا کہ یہ بچہ میرا ہے تب اس کا بچہ ہو گا ورنہ نہیں۔]٢[ اور دوسرا اصول یہ ہے کہ باندی بیوی ہو اور اس کو دو طلاق دے دے تو اس سے مغلظہ ہوجاتی ہے ، اب اس کو خرید لے تب بھی ملک یمین کے تحت اس سے وطی نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ حلالہ نہ کر والے ۔]٣[ تیسرا اصول یہ ہے کہ مسلمان کو حرام سے بچانے کے لئے کوئی جائز والا راستہ نکالنا بہتر ہے ، چاہے وہ راستہ دور کا کیوں نہ ہو ۔ ۔ صورت مسئلہ یہ ہے کہ مثلا خالد نے زید کی باندی سے نکاح کیا اور اس سے وطی کی پھر اس کو ایک طلاق رجعی ، یا ایک طلاق بائنہ دی ، یا فسخ نکاح ہوا ، اس کی عدت گزار رہی تھی کہ خالد نے زید سے باندی خرید لی ، اور خالد اس باندی کا آقا بن گیا ، خریدنے کے چھ مہینے کے اندر اندر باندی نے بچہ دیا تو یقین ہے کہ یہ بچہ خریدنے کے بعد کا نہیں ہے بلکہ خریدنے سے پہلے کا حمل ٹھہرا ہوا ہے اس سے ہے ، اور خالد اس زمانے میں اس باندی کا شوہر تھا ، اس لئے بغیر