Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

401 - 508
٣    ولانہ اقربکونہا مؤتمنة فیقبل قولہا فی ردالامانة  (٢١٢٨) قال واکثر مدةالحمل سنتان)
  ١   لقول عائشة الولد لا یبقی فی البطن اکثر من سنتین ولوبظل مغزل

نہیں ہے اس کے بغیر بھی طلاق واقع ہو جائے گی ۔ 
 ترجمہ:  ٣  اور اس لئے کہ شوہر نے اقرار کیا کہ عورت امانت دار ہے ، اس لئے امانت کے لوٹانے میں عورت کی بات قبول کی جائے گی ۔
 تشریح:  یہ امام ابو حنیفہ  کی دوسری دلیل ہے کہ جب شوہر نے اقرار کیا کہ عورت کے پیٹ میں میرا حمل ہے تو بیوی کو اپنے حمل کا امانت دار قرار دیا ، اب بچہ پیدا کرکے وہ امانت کو واپس کر رہی ہے ، اور قاعدہ یہ ہے کہ امانت کے سلسلے میں امانت دار کی بات قبول جاتی ہے اس لئے بغیر کسی گواہی کے عورت کی بات مان لی جائے گی ۔                   
 ترجمہ:  (٢١٢٨)  حمل کی زیادہ سے زیادہ مدت دو سال ہے ۔
 ترجمہ:  ١   حضرت عائشہ  کے قول کی وجہ سے کہ بچہ پیٹ میں دو برس سے زیادہ نہیں رہتا ، اگر چہ تکلے کے سایہ بھر ہو۔   
تشریح:  آدمی کا بچہ عموما نو ماہ میں پورا ہو کر پیدا ہو جاتا ہے ،چاہے وہ حمل ٹھہرتے وقت اتنا ہلکا اور باریک تھا کہ تکلے کی سایہ کی طرح تھا تب بھی بڑھتے بڑھتے دو سال میں پورا بچہ ہو جائے گا اور پیدا ہو جائے گا اس سے زیادہ مدت پیٹ میں نہیں رہ سکتا ، اس لئے حمل کی مدت زیادہ سے زیادہ دو سال ہے اس سے زیادہ نہیں ۔  
وجہ:  (١)صاحب ہدایہ کا اثر یہ ہے ۔عن عائشة قالت ما تزید المرأة فی الحمل علی سنتین ولا قدر ما یتحول ظل عود المغزل  (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی اکثر الحمل، ج سابع، ص ٧٢٨، نمبر ١٥٥٥٢)(٢) اس اثر میں بھی ہے ۔عن عمر  انہ رفعت لہ امراة قد غاب عنھا زوجھا سنتین فجاء و ھی حبلی فھم عمر برجمھا فقال لہ معاذ بن جبل یا امیر المؤمنین ان یک لک السبیل علیھا فلا سبیل لک علی ما فی بطنھا فترکھا عمر حتی ولدت غلاما قد نبتت ثنایاہ فعرف زوجھا  شبھہ بہ  قال عمر عجز النساء ان یلدن مثل معاذ ، لولامعاذ ھلک عمر۔ ( مصنف عبد الرزاق ، باب التی تضع سنتین ، ج سابع ، ص ٢٨٣، نمبر ١٣٥٢٤سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی اکثر الحمل، ج سابع، ص ٧٢٨، نمبر١٥٥٥٨) اس اثر میں بھی ہے کہ حمل کی مدت زیادہ سے زیادہ دوسال ہے۔
لغت:  مغزل :  غزل سے مشتق ہے ، دھاگا، دھاگا کاتنے کے لئے گول سی تکلی ہوتی ہے  اس کے درمیان لوہے کی سلاخ ہوتی ہے ، جب وہ گھومتی ہے تو اس کا سایہ نہیں ہو تا ، ظل مغزل کا مطلب یہ ہے کہ حمل اتنا چھوٹا اور باریک ہے کہ تکلے  کے سائے کی طرح ہے پھر بھی دو سال میں بڑا ہو کر باہر نکل جائے گا ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter