Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

399 - 508
٢  ولابی حنیفة انہاادعت الحنث فلا یثبت الا بحجة تا مةوہذالان شہادتہن ضروریة فی حق الولادة   

سے واقع ہو جائے گی ۔ اوراثر میں ہے کہ جن مقامات پر مرد کا دیکھنا جائز نہیں ہے وہاں عورتوں کی گواہی جائز ہے ۔   
وجہ : (١)  صاحب ہدایہ کا اثر یہ ہے۔عن الشعبی والحسن قالا تجوز شھادة المرأة الواحدة فیما لا یطلع علیہ الرجال  (مصنف عبد الرزاق ، باب شہادة امرأة فی الرضاع والنفاس، ج ثامن، ص ٢٥٧، نمبر١٥٥٠٥ سنن للبیہقی ، باب شھادة النساء لا رجل معھن فی الولادة وعیوب النساء ج عاشر، ص ٢٥٣، نمبر ٢٠٥٣٩) اس اثر میں ہے کہ جہاں مرد کا دیکھنا جائز نہیںہے وہاں صرف عورت کی گواہی  جائز ہے ۔(٢) اس اثر میں بھی ہے ۔ عن ابن عمر قال لا تجوز شہادة النساء الا علی  مالا یطلع علیہ الا ھن من عورات النساء ، و ما یشبہ ذالک من حملھن و حیضھن (مصنف عبد الرزاق ، باب شہادة امرأة فی الرضاع والنفاس، ج ثامن، ص ٢٥٨، نمبر١٥٥٠٧ سنن للبیہقی ، باب شھادة النساء لا رجل معھن فی الولادة وعیوب النساء ج عاشر، ص ٢٥٣، نمبر ٢٠٥٣٩)(٣) اس کی تائید اس حدیث سے ہوتی ہے ۔ عن حذیفة ان رسول اللہ ۖ اجاز شھادة القابلة۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی عددھن ای عدد النساء ج عاشر، ص ٢٥٤، نمبر ٢٠٥٤٢) اس حدیث میں ہے کہ ولادت میں دایہ کی گواہی کافی ہے ، اس لئے اس کو مرد نہیںدیکھ سکتا ۔ (٤) عن الحس قال تجوز شہادة المرأة وحدھا فی الاستہلال ۔ (مصنف عبد الرزاق ، باب شہادة امرأة فی الرضاع والنفاس، ج ثامن، ص٢٥٨، نمبر١٥٥٠٦) اس اثر میں بھی ہے کہ ولادت کے لئے ایک گواہی کافی ہے ۔
 ترجمہ:  ٢  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ عورت نے شوہر کے حانث ہونے کا دعوی کیا ہے اس لئے حجت تامہ کے بغیر ثابت نہیں ہو گا ، اور عورت کی یہ شہادت مجبوری کے درجے میں ولادت کے حق میں ہے۔
تشریح:  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ عورت نے حنث کا یعنی طلاق واقع کرنے کا دعوی کیا ہے جو اہم معاملہ ہے اس لئے اس کے لئے حجت تامہ یعنی شہادت کاملہ چا ہئے ، اور ولادت کے حق میں ایک دایہ کی گواہی مجبوری کی وجہ سے قبول کی گئی ہے ، کیونکہ بچہ پیدا ہوتے وقت اجنبی آدمی اس کو دیکھ نہیں سکتا ، اس لئے طلاق کے حق میں اس کو قبول نہیں کیا جائے گا، کیونکہ ضروری چیز بقدر ضرورت ہی ثابت ہو تی ہے ۔ 
لغت: ادعت الحنث : شوہر نے بیوی سے کہا تھا کہ اگر تم کو بچہ پیدا ہوا تو تم کو طلاق ، اب عورت دعوی کر رہی ہے کہ مجھکو بچہ پیدا ہوا ہے ، اس لئے مجھے طلاق واقع ہوئی ہے ، اور  آپ قسم میں حانث ہو گئے ہیں، اسی کا نام ادعت الحنث ہے ۔ ضروریة : مجبوری کے درجے میں اسی کو ضروریة کہتے ہیں ، یہ بقدر ضرورت ثابت ہو تا ہے ۔ینفک : جدا ہو تا ہے ۔حجة تامة: دومرد ، یا ایک مرد اور دو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter