Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

397 - 508
 ٢     واللعان انما یجب بالقذف ولیس من ضرورتہ وجود الولد فانہ یصح بدونہ  (٢١٢٤)  فان ولدت ثم اختلفا فقال الزوج تزوجتک منذ اربعة وقالت ہی منذ ستة اشہر فالقو قولہا وہوابنہ)      
   ١  لان الظاہر شاہدلہا فانہاتلد ظاہراً من نکاح لامن سفاح  ٢   ولم یذکر الاستحلاف وہوعلی الاختلاف 

ترجمہ:  ٢  اور لعان واجب ہو تا ہے زنا کی تہمت لگانے سے اور اس کے لئے بچے کا پایا جانا ضروری نہیں ہے ، اس لئے کہ بغیر بچے کے بھی لعان ہوتا ہے ۔ 
تشریح:  یہ ایک اشکال کا جواب ہے ، اشکال یہ ہے کہ بچہ ایک عورت کی گواہی سے ثابت کیا گیا ہے ، اور اس کے انکار کرنے پر لعان واجب ہوا تو حاصل یہ ہوا کہ ایک عورت کی گواہی پر لعان واجب کیا گیا ، حالانکہ لعان حد کے درجے میں ہے اس لئے دو مرد کی گواہی چاہئے ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ یہاں عورت کی گواہی پر لعان نہیں ہوا ہے اور نہ بچے کے انکار پر لعان واجب ہوا ہے ، بلکہ بچے کے انکار کرنے کی وجہ سے عورت پر زنا کی تہمت ڈالی ، اس تہمت کی بنا پر لعان واجب ہوا ، چنانچہ بچہ نہ بھی ہو اور عورت پر زنا کی تہمت ڈالے تو لعان واجب ہوتا ہے ، یہاں ایسا ہی ہے ۔
 ترجمہ:  (٢١٢٤)   اگر بچہ  پیدا ہوا پھر اختلاف ہوا ، پس شوہر نے کہا  میں  نے  چار مہینے پہلے شادی کی ہے  اور عورت نے کہا چھ مہینے پہلے شادی کی ہے ، تو عورت کی بات مانی جائے گی ، اور بچہ اس کا بیٹا ہو گا ۔ 
ترجمہ:   ١   اس لئے کہ ظاہر عورت کا شاہد ہے اس لئے کہ ظاہر یہ ہے کہ نکاح سے بچہ دیا ہے نہ کہ زنا سے ۔ 
تشریح:   بچہ پیدا ہونے کے بعد میاں بیوی میں اختلا ف ہوا ،  شوہر کہتا ہے کہ چار مہینے پہلے نکاح ہوا تھا ، جس مطلب یہ ہے کہ یہ بچہ میرا نہیں ہے ، اور عورت کہتی ہے کہ چھ مہینے پہلے نکاح ہوا تھا جس کا مطلب یہ ہے کہ بچہ شوہر کا ہے ، اور چار ماہ پہلے نکاح ہونے پر شوہر کے پاس گواہ نہیں ہے ، اس لئے عورت کی بات مانی جائے گی ۔ 
وجہ : (١) کیونکہ ظاہر یہ ہے کہ نکاح سے ہی بچہ ہوا ہو گا زنا سے نہیں ہوا ہو گا ۔ (٢) اور دوسری بات یہ ہے کہ اس  وقت شوہر کی فراش ہے ، اس لئے ظاہر یہ ہے کہ بچہ شوہر ہی کا ہے اس لئے نسب ثابت ہو گا ، جب تک کہ اس کے خلاف شوہر کوئی قوی گواہی پیش نہ کرے ۔
ترجمہ:  ٢  اور عورت سے قسم کھلانے کا ذکر نہیں کیا ، اور یہ مسئلہ اختلاف پر ہے ۔ 
تشریح:  قاعدہ یہ ہے کہ کسی کی بات قسم کے ساتھ مانی جاتی ہے ، لیکن یہاں متن میںعورت کی بات ماننے کے لئے قسم کھلانے کا تذکرہ نہیںہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ نکاح اور طلاق کے چھ معاملہ ایسے ہیں جن میں منکر کی بات مانی جاتی ہے اور امام ابو حنیفہ  کے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter