Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

396 - 508
(٢١٢٢) وان جاء ت بہ لستة اشہر فصاعدایثبت نسبہ منہ اعترف بہ الزوج اوسکت )   ١  لان الفراش قائم والمدة تامة (٢١٢٣) فان جحد الولادة یثبت بشہادة   امرأة واحدة تشہدبالولادة حتی لونفاہ الزوج یلاعن)    ١  لان النسب یثبت بالفراش القائم 

ترجمہ:  (٢١٢٢)  ا ور اگر بچہ جنا چھ مہینے میں یا زیادہ میں تو اس کا نسب ثابت ہوگا ،شوہر اس کا اعتراف کرے یا چپ رہے۔  
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ شوہر کی فراش قائم ہے اور مدت بھی پوری ہے ۔
تشریح:  نکاح سے ٹھیک چھ مہینے پر بچہ دیا تب بھی باپ سے نسب ثابت کیا جائے گا ، کیونکہ فراش بھی ہے اور حدیث کی بنا پر مدت بھی پوری ہے ، اور اگر چھ مہینے کے بعد بچہ دیا تب تو بدرجہ اولی نسب ثابت ہو گا ۔
وجہ:  (١) چھ مہینے کے بعد بچہ دیا تو یقین کیا جا سکتا ہے کہ شادی کے بعد حمل ٹھہرا ہے اسلئے یہ بچہ شوہر کا ہے۔اس لئے اس سے نسب ثابت کیا جائے گا۔اگر وہ اعتراف کرتا ہے کہ بچہ میرا ہے تو واضح ہے۔اور اگر چپ رہتا ہے تب بھی نسب ثابت کیا جائے گا ۔کیونکہ بیوی اس کی فراش ہے۔ اور فراش والے سے نسب ثابت کیا جائے گا۔(٢) حدیث میں گزر چکا ہے۔فقال الولد للفراش وللعاھر الحجر، واحتجبی منہ یا سودة۔ (ابو داؤد شریف ، باب الولد للفراش، ص ٣١٧ ،نمبر ٢٢٧٣)
ترجمہ:  (٢١٢٣)  اور اگر ولادت کا انکار کیا تو ثابت کیا جائے گا نسب ایک عورت کی گواہی سے جو گواہی دے ولادت کی۔ یہاں تک کہ اگر شوہر نے بچے کی نفی کی تو لعان کیا جائے گا ۔ 
ترجمہ:   ١  اس لئے کہ نسب قائم شدہ فراش سے ثابت ہو تا ہے ۔   
تشریح : عورت نے نکاح سے چھ مہینے پر بچہ دیا اور شوہر نے ولادت کا انکار کیا تو یہاں دو مرد کی گواہی کی ضرورت نہیں ہوگی بلکہ صرف ایک عورت بچہ پیدا ہونے کی گواہی دے اسی سے نسب ثابت کر دیا جائے گا۔ اور اس پر بھی بچے کا انکار کیا کہ یہ بچہ میرا نہیں ہے تو لعان کیا جائے گا ۔   
وجہ:  (١) فراش چونکہ پہلے سے قائم ہے اور مدت بھی پوری ہے ، اس لئے  اسی سے نسب ثابت ہو جائے گا ، اور ایک عورت کی گواہی بچے کے تعین کے لئے ہے کہ واقعی اسی عورت سے یہی بچہ پیدا ہوا ہے ، اور اس پر بھی شوہر انکار کرے کہ یہ بچہ میرا نہیں ہے تو اس سے عورت پر زنا کی تہمت ہوئی اس لئے شو ہر کو لعان کر نا ہو گا ۔ (٢) حدیث گزر چکی ہے۔عن حذیفة ان رسول اللہ اجاز شھادة القابلة ۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی عددھن الی شہادة النسائ، ج عاشر ،ص٢٥٤، نمبر ٢٠٥٤٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک عورت کی گواہی سے نسب ثابت کیا جائے گا۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter