Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

395 - 508
(٢١٢١) واذا تزوج الرجل امرأة فجاء ت بولد لاقل من ستةاشہر منذ یوم تزوجہا لم یثبت نسبہ) 
   ١  لان العلوق سابق علی النکاح فلایکون منہ 

ترجمہ: (٢١٢١)  اگر آدمی نے شادی کی کسی عورت سے اور بچہ جنا چھ مہینے سے کم میں جس دن سے شادی ہوئی ہے تو اس کا نسب ثابت نہیں ہوگا۔
 ترجمہ:  ١  اس لئے کہ حمل ٹھہرنا نکاح سے بھی پہلے ہے اس لئے شوہر کا نہیں ہو گا ۔   
تشریح:  مرد نے کسی عورت سے شادی کی ۔اور شادی کے دن سے چھ مہینے کے اندر اندر بچہ دیا تو اس بچے کا نسب باپ سے ثابت نہیں ہوگا۔
وجہ:(١)  اوپر گزرا کہ حمل کی کم سے کم مدت چھ ماہ ہے۔اور یہاں چھ ماہ سے پہلے سالم بچہ جنا تو اس کا مطلب ہوا کہ شادی سے پہلے عورت کسی اور مرد سے حاملہ ہو چکی تھی۔ اور یہ حمل اس شوہر کا نہیں ہے اس لئے اس سے نسب ثابت نہیں ہوگا۔(٢)  اس اثر میں ہے  ۔عن عبد اللہ بن عبد اللہ بن ابی امیة ان امرأة ھلک عنھا زوجھا فاعتدت أربعة أشھر و عشرا ثم تزوجت حین حلت فمکثت عند زوجھا أربعة اشھر و نصف ثم ولدت ولدا تاما فجاء زوجھا عمر بن الخطاب  فذکر ذالک فدعا عمر  نسوة من نساء الجاھلیة قدماء فسألھن عن ذالک فقالت امراة منھن انا اخبرک عن ھذہ المرأة ھلک زوجھا حین حملت فاھریقت الدماء فحش ولدھا فی بطنھا فلما أصابھا زوجھا الذی نکحت و اصاب الولد الماء تحرک الولد فی بطنھا و کبر فصدقھا عمر بن الخطاب  و فرق بینھما و قال عمر  اما انہ لم یبلغنی عنکما الا خیر و ألحق الولد بالاول ۔ ( سنن بیہقی ، باب الرجل یتزوج المرأة بولد لاقل من ستة اشھر یوم النکاح ، ج سابع ، ص ٧٣٠، نمبر ١٥٥٥٩) اس اثر میں ہے کہ دوسرے شوہر سے شادی کے ساڑھے چار مہینے میں ہی پورا بچہ دے دیا تو وہ بچہ اس شوہر کا شمار  نہیں کیا گیا بلکہ پہلے شوہر کا شمار کیا گیا ہے۔ (٣) اس اثر میں ہے کہ حمل کی کم سے کم مدت چھ ماہ ہے ۔۔ان عمر اتی بامرأة قد ولدت لستةاشھر فھم برجمھا فبلغ ذلک علیا فقال لیس علیھا رجم فبلغ ذلک عمر فارسل الیہ فسألہ فقال والوالدات یرضعن اولادھن حولین کاملین لمن اراد ان یتم الرضاعة ،وقال : وحملہ وفصالہ ثلاثون شہرا، فستة اشہر حملہ وحولین تمام لا حد علیھا او قال لا رجم علیھا فخلی عنھا ثم ولدت ۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی اقل الحمل ،ج سابع، ص٧٢٧، نمبر ١٥٥٤٩ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ حمل کی کم سے کم مدت چھ ماہ ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter