Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

392 - 508
(٢١١٩)وقال ابویوسفومحمد یثبت فی الجمیع بشہادة امرأة واحدة )  ١  لان الفراش قائم بقیام العدة وہو ملزم للنسب والحاجة الیٰ تعیین الولدانہ منہا فیتعین بشہادتہاکما فی حال قیام النکاح 

ظاہر ہو،یا شوہر اعتراف کرے تو نسب ثابت ہوگا۔
ترجمہ:(٢١١٩)اور امام ابو یوسف اور امام محمد نے فرمایا ثابت ہوگا تمام میں ایک عورت کی گواہی سے۔ 
ترجمہ:  ١   اس لئے کہ عدت قائم ہونے کی وجہ سے فراش قائم ہے ، اور وہی فراش نسب کو لازم کرنے والی ہے ، اب صرف اس بات کی ضرورت ہے کہ بچہ اسی عورت سے ہے ، اس لئے دایہ کی شہادت سے متعین ہو جائے گا ، جیسا کہ نکاح کے قائم ہونے کی حالت میں دایہ کی شہادت سے تعین ہو جاتا ہے ۔   
تشریح: صاحبین فر ماتے ہیں کہ وضع حمل سے پہلے عورت عدت میں تھی اور فراش قائم  تھی اور یہ بچہ اسی فراش کا ہے اس لئے اسی فراش ہی سے نسب ثابت ہو گا ، الگ سے گواہی کی ضرورت نہیں ہے ، صرف یہ تعین کرنے کے لئے کہ یہ بچہ اسی عورت کا ہے ایک دایہ کی گواہی کی ضرورت پڑے گی ، اس لئے تمام صورتوں میں بچے کے تعین کے لئے ایک دایہ کی گواہی کافی ہے ۔ جیسے کہ نکاح قائم ہو تا تو ایک عورت بچہ پیدا ہونے کی گواہی دیتی تو نسب ثابت ہو جاتا ، اسی طرح یہاں فراش موجود ہے اس لئے ایک عورت کی گواہی سے نسب ثابت ہو جائے گا ۔ 
وجہ: (١) عدت گزار رہی ہے اس لئے کچھ نہ کچھ فراش باقی ہے اس لئے ایک عورت کی گواہی کافی ہے (٢) نسب تو فراش سے ثابت ہو گا ، دایہ سے بچے کا تعین ہو گا جوایک دایہ  سے ہو جائے گا ۔(٣) حدیث میں ہے ۔عن حذیفة ان رسول اللہ ۖ اجاز شھادة القابلة۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی عددھن الی عدد النساء ج عاشر، ص ٢٥٤، نمبر ٢٠٥٤٢) (٤) اثر میں ہے۔عن الشعبی والحسن قالا تجوز شھادة المرأة الواحدة فیما لا یطلع علیہ الرجال  (مصنف عبد الرزاق ، باب شہادة امرأة فی الرضاع والنفاس، ج ثامن، ص ٢٥٧، نمبر١٥٥٠٥ سنن للبیہقی ، باب شھادة النساء لا رجل معھن فی الولادة وعیوب النساء ج عاشر، ص ٢٥٣، نمبر ٢٠٥٣٩) اس اثر اور حدیث سے معلوم ہوا کہ ولادت کے بارے میں ایک عورت کی گواہی قابل قبول ہے (٥) حضورۖ نے دودھ پلانے کے سلسلے میں ایک عورت کی گواہی پر نکاح توڑنے کا مشورہ دیا۔پوری حدیث بخاری شریف میں ہے۔عن عقبة بن الحارث قال تزوجت امرأٔة فجائت امرأة فقالت انی قد ارضعتکما فاتیت النبی ۖ فقال وکیف وقد قیل ؟ دعھا عنک او نحوہ  (بخاری شریف ، باب شہادة المرضعة، ص ٣٦٣ ،نمبر ٢٦٦٠) اس حدیث میں ایک عورت کی گواہی پر نکاح کے توڑنے کا فیصلہ فرمایا۔
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter