Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

383 - 508
١  وثبت نسبہ لوجود العلوق فی النکاح اوفی العدة  ٢   ولایصیرمراجعاً لانہ یحتمل العلوق قبل الطلاق ویحتمل بعدہ فلایصیر مراجعاً بالشک (٢١١٠) وان جاء ت بہ لاکثر من سنتین کانت رجعة) ١  لان العلوق بعدالطلاق والظاہر انہ منہ لانتفاء الزنا ء منہا فیصیر بالوطی مراجعاً (٢٠١١) والمبتوتة یثبت نسب ولدہا اذاجاء ت بہ لاقل من سنتین) 

ترجمہ:   ١   نسب ثابت ہو گا نکاح میں علوق پائے جانے کی وجہ سے ، یا عدت میں علوق پائے جانے کی وجہ سے ۔ 
تشریح:  بچے کا نسب اس لئے ثابت ہو گا کہ یا تو طلاق سے پہلے نکاح کی حالت میں  علوق ہوا ہے، اس لئے اس سے بھی نسب ثابت ہو گا ، یا پھر طلاق رجعی کے بعد عدت کے زمانے میں وطی کیا اس سے بچہ پیدا ہوا اس لئے اس سے بھی نسب ثابت ہو گا ، کیونکہ طلاق رجعی میں عدت کے زمانے میں وطی تو کر سکتا ہے ۔  
ترجمہ:  ٢   شوہر رجعت کرنے والا نہیں ہو گا ، اس لئے کہ احتمال رکھتا ہے کہ طلاق سے پہلے علوق ہوا ہو ، اور احتمال رکھتا ہے کہ طلاق کے بعد علوق ہوا ہو اس لئے شک کی وجہ سے رجعت کرنے والا نہیں ہو گا ۔   
 تشریح:  ر جعت اس لئے ثابت نہیں ہوگی کہ اس بات کا احتمال ہے کہ طلاق سے پہلے علوق ہوا ہو اور اس بات کا بھی احتمال ہے کہ طلاق کے بعد وطی سے علوق ہوا ہو ، اس لئے اس میں شک ہو گیا ، اس لئے شک سے رجعت ثابت نہیں ہو گی ، اور یہی کہا جائے گا کہ طلاق سے پہلے نکاح کی حالت ہی میں وطی کی ہے اور اس سے علوق ہوا ہے ۔
ترجمہ: (٢١١٠)  اور اگر جنا دو سال سے زیادہ میں تو رجعت ہوگی۔  
ترجمہ:   ١   اس لئے کہ علوق طلاق کے بعد ہے ، اور ظاہر یہ ہے کہ یہ علوق شوہر ہی سے ہے ،  عورت کی طرف سے زنا منتفی ہے ، اس لئے وطی کرنے سے رجعت کرنے والا ہو گا ۔ 
تشریح :   مطلقہ رجعیہ نے دو سال کے بعد بچہ جنا تو شوہر سے نسب ثابت ہوگا لیکن بچہ ہونا رجعت شمار ہوگی۔  
وجہ:  دو سال سے زیادہ میں بچہ جنا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ طلاق کے وقت عورت حاملہ  نہیں تھی ، کیونکہ طلاق کے وقت حاملہ ہوتی تو دو سال کے اندر بچہ جن دیتی۔اس لئے ماننا پڑے گا کہ طلاق کے بعد شوہر نے عورت سے وطی کی ہے ۔اور مطلقہ رجعیہ سے عدت میں وطی کرے تو رجعت ہو جائے گی اس لئے عورت سے رجعت بھی ہوگئی۔اور چونکہ شوہر کی وطی سے بچہ پیدا ہوا ہے اس لئے شوہر سے نسب ثابت ہوگا۔ اور یہ نہیں کہا جا سکتا ہے کہ عورت نے زنا کرایا ہے ، کیونکہ ایک مسلمان عورت سے یہ نہیں ہو سکتا ، اس لئے عدت کے اندر ہی شوہر سے وطی مانی جائے گی ۔
ترجمہ:(٢١١١)  بائنہ طلاق والی کے بچے کا نسب ثابت ہوگا جبکہ بچہ جنے دو سال سے کم میں۔  

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter