Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

382 - 508
(٢١٠٨) قال ویثبت نسب ولد المطلقة الرجعیة اذاجاء ت بہ لسنتین او اکثر مالم تقربانقضاء عدتہا) ١   لاحتمال العلوق فی حالة العدة لجواز انہا تکون ممتدة الطہر (٢١٠٩)وان جاء ت بہ لاقل من سنتین بانت من زوجہا بانقضاء العدة)

ترجمہ:   (٢١٠٨)  ثابت ہوگا مطلقہ رجعیہ کے بچے کا نسب جب وہ جنے دو سال یا زیادہ میں جب تک کہ وہ عدت گزرنے کا اقرار نہ کرے ۔
ترجمہ :   ١   عدت کی حالت میں حمل ٹھرنے کے احتمال کی وجہ سے کیونکہ جائز ہے کہ عورت لنبی طہر والی ہو۔
 تشریح :   بیوی کو طلاق رجعی دی۔وہ عدت گزار رہی تھی،دو سال یا اس سے زیادہ تک عدت گزرنے کا اقرار نہیں کیا۔اس درمیان اس نے بچہ دیا تو اس بچے کا نسب باپ سے ثابت ہوگا۔اور چونکہ عدت کے درمیان  وطی کی اس لئے رجعت ثابت ہو جائے گی ۔   
وجہ:  (١)  یہاں چار باتیں یاد رکھیں ]١[ ایک تو یہ کہ مطلقہ رجعیہ سے عدت کے درمیان وطی کر سکتا ہے ۔ ]٢[ اور دوسرا قاعدہ یہ ہے کہ جیسے ہی وطی کرے گا اس سے رجعت ہو جائے گی ]٣[ اور تیسری بات یہ ہے کہ حمل کی مدت زیادہ سے زیادہ دو سال ہے ،  اس سے زیادہ نہیں ]٤[ اور چوتھی بات یہ ہے کہ بعض عورت کو کئی کئی سال کے بعد حیض آتا ہے ، اس کو ممتد الطہر کہتے ہیں۔ ۔ اس عورت نے دو سال کے بعد بچہ دیا ہے اس لئے یہ یقینی ہے کہ طلاق کے بعد عدت کے درمیان وطی کی ہے تب ہی تو دو سال کے بعد بچہ پیدا ہوا، اور مطلقہ رجعیہ سے عدت کے درمیان وطی کی تو اس سے رجعت ثابت ہو جائے گی ، اور عورت چونکہ ابھی تک فراش ہے اس لئے شوہر سے نسب ثابت ہو گا ۔ (٢)  مدت حمل زیادہ سے زیادہ دو سال ہے اس کی دلیل یہ اثر ہے ۔ عن عائشة قالت ما تزید المرأة   فی   الحمل علی   سنتین   ولا قدر ما یتحول ظل عود المغزل ۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی اکثر الحمل، ج سابع،ص ٧٢٨، نمبر ١٥٥٥٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ حمل کی مدت زیادہ سے زیادہ دوسال ہے۔
ترجمہ:  (٢١٠٩)  اگر دو سال سے کم میں جنا تو شوہر سے بائنہ ہو جائے گی۔عدت ختم ہونے کی وجہ سے ۔ 
 تشریح:  طلاق کے بعد دو سال سے کم میں بچہ جنا تو اس بچے کا نسب باپ سے ثابت ہوگا اور عورت کی عدت گزر جائے گی جس کی وجہ سے بائنہ ہو جائے گی۔  
وجہ : (١)بچہ زیادہ سے زیادہ دو سال تک پیٹ میں رہ سکتا ہے اس لئے اگر دو سال کے اندر بچہ جنا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ عورت طلاق کے وقت حاملہ تھی، اس لئے وضع حمل اس کی عدت تھی ، اس لئے وضع حمل سے اس کی عدت گزر گئی ، اور چونکہ  طلاق سے پہلے علوق ہوا ہے اس لئے بچے کا نسب باپ سے ثابت ہو گا ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter