Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

381 - 508
  ١   واما النسب فلانہا فراشہ لانہا لماجاء ت بالولد لستة اشہر من وقت النکاح فقد جاء ت بہ لا قل منہا من وقت الطلاق فکان العلوق قبلہ فی حالةالنکاح    ٢   والتصور ثابت بان تزوجہا وہویخالطہا فوافق الانزال النکاح والنسب یحتاط فی اثباتہ واماالمہر فلانہ لما ثبت النسب منہ جعل واطیا حکما فتاکدالمہر بہ

حمل کی کم سے کم مدت چھ ماہ ہے۔ 
ترجمہ:  ١  بہر حال نسب ثابت ہونا تو اس لئے کہ عورت اس کی فراش ہے ، اسلئے کہ  جب نکاح کے وقت سے چھ مہینے میں بچہ دیا تو طلاق کے وقت سے حمل کی کم مدت میں بچہ جنا، اس لئے علوق طلاق سے پہلے نکاح  کی حالت میں ہوا ۔ 
تشریح:  یہ دلیل عقلی ہے کہ نسب اس لئے ثابت کیا جائے گا کہ یہ عورت علوق کے وقت شوہر کی فراش ہے ، کیونکہ جب نکاح کے وقت سے چھ مہینے میں بچہ جنا تو حمل کی کم سے کم مدت میں بچہ جنا تو معلوم ہوا کہ طلاق واقع ہونے سے پہلے نکاح کی حالت میںبچے کا حمل ٹھہرا ہے ، اس لئے بچے کا نسب شوہر سے ثابت ہو گا ۔ 
لغت :  علوق : حمل ٹھہرنا ۔ فراش : بیوی کا نکاح میں ہونا ۔یخالط : خلط ملط کرنا ، یہاں مراد ہے  دخول کرنے کے قریب ہونا ۔  
ترجمہ:   ٢  اور نکاح میں حمل کا تصور ثابت ہے ، اس طرح کہ مرد نے اس عورت سے وطی کرنے کی حالت میں نکاح کیا  ، اور نکاح ہو جانے پر انزال ہو کر نطفہ ٹھہر گیا ، اور نسب ثابت کرنے میں احتیاط کی جاتی ہے ۔ 
تشریح: نکاح کی حالت میں حمل ٹھہرنے کا امکان اس طرح ہے کہ وطی کرنے کے قریب تھا اور پردے میں دو گواہوں کے سامنے نکاح کیا ، اور قبلتُ کرتے ہی منی ٹپکا دی جس سے حمل ٹھہر گیا ، تو حمل ٹھہرنا نکاح کی حالت میں ہے ، اس کے فورا بعد وعدے کے مطابق طلاق واقع ہوئی، اس لئے نسب ثابت ہو گا ۔ کیونکہ نسب ثابت کرنے میں احتیاط کیا جاتا ہے ، اور کوشش کی جاتی ہے کہ نسب ثابت ہو جائے تاکہ بچہ حرامی نہ  رہ جائے  جس سے زندگی بھر عار ہو ، پھر پرورش کا معاملہ کھڑا ہو، اور وراثت کا معاملہ کھڑا ہو ۔ اس لئے وطی کا  دور کا بھی امکان  ہو تو نسب ثابت کر دیا جائے گا ۔ 
ترجمہ:   ٣    بہر حال پورا مہر تو اس لئے کہ جب اس سے نسب ثابت ہوا تو اس کو حکما وطی کرنے والا قرار دیا ، اس لئے مہر مؤکد ہو گیا۔ 
تشریح:   پورا مہر شوہر پر اس لئے واجب ہو گا کہ جب اس سے نسب ثابت ہوا تو اس کو حکما وطی کرنے والا قرار دیا ، اور جب وطی کر لیا تو اس سے پورا مہر لازم ہو گا ۔         

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter