(٢١٠٦) وقال ابویوسف ومحمد ان کان معہامحرم فلابأس بأن تخرج من المصر قبل ان تعتد )
١ لھماان نفس الخروج مباح دفعا لاذی الغربة ووحشة الوحدة وہٰذا عذر وانما لحرمة للسفر وقدارتفعت بالمحرم
ابو حنیفہ کی رائے یہ ہے کہ وہیں عدت گزارنی چاہئے ، اور چاہے ذی رحم محرم کے ساتھ مدت سفر کی مسافت طے کرنے کی گنجائش ہے، لیکن اسی مقام پر عدت گزارنا ایک اہم کام ہے اس لئے وہیں عدت گزارے ۔
وجہ : (١) اس کی وجہ یہ ہے کہ وہاں عدت گزار سکتی ہے اس لئے اس کے لئے وہاں سے نکلنا ٹھیک نہیں ، باقی غربت اور سفر کی وحشت تو اس پر صبر کرنا ہوگا ۔ (٢) اس حدیث میں ہے کہ عورت طرف القدوم میں تھی اور عدت گزارنے کے لئے مناسب گھر نہیں تھا پھر بھی حضور ۖ نے وہیں عدت گزارنے کے لئے فرمایا۔عن فریعة اخت ابی سعید انھا کانت مع زوجھا فی قریة من قری المدینة فتبع اعلاجا فقتلوہ فأتت النبی ۖ فشکت الوحشة فی منزلھا و ذکرت انھا فی منزل لیس لھا و استأذنت ان تأتی منزل اخواتھا بالمدینة فاذن لھا ثم دعا او دعیت لہ فقال اسکنی فی البیت الذی أتاک فیہ نعی زوجک حتی یبلغ الکتاب أجلہ ۔ ( سنن بیہقی ، باب سکنی المتوفی عنھا زوجھا ، ج سابع ، ص ٧٢٣، نمبر ١٥٥٠٠ ترمذی شریف ، باب ماجاء این تعتد المتوفی عنہا زوجہا، ص ٢٢٧ ،نمبر ١٢٠٤ ابو داؤد شریف ، باب فی المتوفی عنہا تنتقل، ص ٣٢١، نمبر ٢٣٠٠) اس حدیث میںہے کہ عورت سفر میں تھی اور عدت گزارنے کے لئے گھر توتھا لیکن مناسب گھر نہیں تھا تب بھی اسی گھر میں عدت گزارنے کے لئے حضور ۖ نے فرمایا ۔
ترجمہ: ( ٢١٠٦) امام ابو یوسف اور امام محمد نے فر مایا اگر اس کے ساتھ ذی رحم محرم ہو تو کوئی حرج نہیں ہے کہ عدت گزارنے سے پہلے شہر سے نکلے ۔
ترجمہ: ١ ان دونوں کی دلیل یہ ہے کہ غربت کی تکلیف دور کرنے کے لئے اور تنہائی کی وحشت کو دور کرنے کے لئے نفس نکلنا مباح ہے ، اور یہ عذر ہے ، صرف حرمت سفر کی وجہ سے ہے جو محرم ہونے کی وجہ سے اٹھ گئی ۔
تشریح: صاحبین فرماتے ہیں کہ یہ اپنے وطن سے دور ہے اس لئے وطن سے دوری اور تنہائی کی وحشت بہت بڑاعذر ہے ، جسکی بنا پر عورت کے لئے گھر آ کر وہاں عدت گزارنے کی گنجائش ہے ، باقی رہا کہ مدت سفر ہے اس لئے عورت کیسے سفر کرے گی تو یہاں ذی رحم محرم ساتھ ہے اس لئے اس کے ساتھ سفر کرسکتی ہے۔
اصول : صاحبین کے نزدیک مقام وفات اور مقام طلاق پر عدت گزارنے سے اہم غربت کی تکلیف ہے ۔
اصول : امام ابو حنیفہ کے نزدیک مقام وفات ، اور مقام طلاق پر عدت گزارنا غربت کی تکلیف سے اہم ہے ۔