Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

373 - 508
سے سفر کر کے گھر تک آسکتی ہے ، کیونکہ وہاں عدت گزارنا مشکل ہے ۔  (١) اثر میں ہے۔قال نقل علی ام کلثوم بعد قتل عمر بسبع لیال وقال لانھا کانت فی دار الامارة ۔ (سنن للبیہقی ، باب من قال سکنی للمتوفی عنہا زوجہا ج سابع، ص٧١٦، نمبر ١٥٥٠٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ضرورت پڑنے پر معتدہ منتقل ہو سکتی ہے۔
]٥[  نان نفقہ نہ ہو ، تو وہ دوسری جگہ عدت گزار سکتی ہے، اس کے لئے حدیث یہ ہے (١)  عن الشعبی عن فاطمة بنت قیس أن زوجھا  طلقھا ثلاثا فلم یجعل لھا النبی ۖ  نفقة و لا سکنی ( ابوداود  شریف، باب فی نفقة المبتوتة ، ص ٣٣٢، نمبر ٢٢٨٨) اور اسی حدیث کے دوسرے حصے میں ہے۔ و ان ابا حفص ابن المغیرة طلقھا آخر ثلاث تطلیقات  فزعمت انھا جائت رسول اللہ  ۖ فاستفتتہ فی خروجھا من بیتھا فأمرھا ان تنتقل الی ابن ام مکتوم الاعمی۔ (ابوداود  شریف، باب فی نفقة المبتوتة ، ص ٣٣٢، نمبر ٢٢٨٩)  ان دونوں حدیثوں کو ملانے سے پتہ  چلتا ہے کہ حضرت فاطمہ کو نفقہ اور سکنی نہیں ملا تو دوسری جگہ عدت گزارنے کی گنجائش دی گئی ، جس سے معلوم ہوا کہ عدت کی جگہ میں رہائش اور نفقہ کی سہولت بالکل نہ ہو تو دوسری جگی عدت گزار سکتی ہے (٢)   اس حدیث کے اشارة النص سے استدلال کیا جا سکتا ہے۔عن عمتہ زینب بنت کعب بن عجرة ... اخبرتھا انھا جاء ت رسول اللہ ۖ تسألہ ان ترجع الی اھلھا فی بنی عجرة وان زوجھا خرج فی طلب اعبد لہ ابقوا حتی اذا کان بطرف القدوم لحقھم فقتلوہ قالت فسألت رسول اللہ ان ارجع الی اھلی فان زوجی لم یترک لی مسکنا یملکہ ولا نفقة قالت فقال رسول اللہ ۖ نعم ،قالت فانصرفت حتی اذا کنت فی الحجرة او فی المسجد نادانی رسول اللہ او امر بی فنودیت لہ فقال کیف قلت؟ قالت فرددت علیہ القصة التی ذکرت لہ من شان زوجی قال امکثی فی بیتک حتی یبلغ الکتب اجلہ ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء این تعتد المتوفی عنہا زوجہا، ص ٢٢٧ ،نمبر ١٢٠٤ ابو داؤد شریف ، باب فی المتوفی عنہا تنتقل، ص ٣٢١،  نمبر ٢٣٠٠) اس حدیث سے شوہر کے پاس گھر نہیں تھا ، اور نہ نان نفقہ تھا ، اس لئے آپ ۖ نے پہلے دوسری جگہ عدت گزارنے کی اجازت ، بعد میں منع فرمایا جس سے معلوم ہوا کہ یہ مجبوری ہو تو دوسری جگہ عدت گزا ر سکتی ہے، اس حدیث میں یہ بھی ہے کہ سفر میں شوہر کا انتقال ہوا تھا تو آپ نے دوسری اطمینان کی جگہ میں عدت گزارنے کی اجازت دی 
]٦[  عورت خود نکل جائے تب بھی شوہر کے خاندان پر گناہ نہیں ہے ۔ والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا وصیة لازواجھم متاعا الی الحول غیر اخراج فان خرجن فلا جناح علیکم فی ما فعلن فی انفسھن من معروف (آیت ٢٤٠ ،سورة البقر٢) اس آیت میں ہے کہ متوفی عنہا زوجہا کو گھر سے نہ نکالے۔البتہ وہ خود نکل جائے تو اور بات ہے۔
]٧[ مبتوتہ عدت کے گھر میں رہ رہی ہو اس کے پاس نفقہ ہو لیکن پورا نفقہ نہ ہو تو پورا  نفقہ کمانے کے لئے دن کے وقت گھر سے نکل سکتی ہے ۔ اس کے لئے حدیث یہ ہے ۔   سمع جابر بن عبد اللہ یقول طلقت خالتی فارادت ان تجد نخلھا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter