٢ وصارکما اذاخافت علی متاعہا او خافت سقوط المنزل اوکانت فیہا باجر ولاتجد ماتؤدیہ
دوسری جگہ منتقل ہو کر عدت گزار سکتی ہے۔
وجہ: (١) یہ مجبوری ہے اور مجبوری کی وجہ سے دوسری جگہ منتقل ہو سکتی ہے ، کیونکہ عبادات میں مجبوری مؤثر ہوتی ہے۔ (٢) حدیث میں ہے۔ لقد عابت ذلک عائشة عنہا اشد العیب یعنی حدیث فاطمة بنت قیس وقالت ان فاطمة کانت فی مکان وحش فخیف علی ناحتیھا فلذلک رخص لھا رسول اللہ ۖ ۔ (ابو داؤد شریف، باب من انکر ذلک علی فاطمة بنت قیس ،ص ٣٢٠ ،نمبر ٢٢٩٢ مصنف ابن ابی شیبة ،١٧٠ من رخص للمطلقة ان تعتد فی غیر بیتھا ،ج رابع، ص ١٥٨، نمبر ١٨٨٣٢) اس حدیث میں ہے کہ گھر گرنے کا خوف تھا تو وہاں منتقل ہو گئی (٣) اثر میں ہے۔قال نقل علی ام کلثوم بعد قتل عمر بسبع لیال وقال لانھا کانت فی دار الامارة ۔ (سنن للبیہقی ، باب من قال سکنی للمتوفی عنہا زوجہا ج سابع، ص٧١٦، نمبر ١٥٥٠٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ضرورت پڑنے پر معتدہ منتقل ہو سکتی ہے۔
ترجمہ: ٢ تو ایسا ہو گیا کہ عورت کو اپنے سامان کا خوف ہو ، یا گھر کے گرنے کا خوف ہو ، یا اس گھر میںکرایہ پر ر ہتی تھی ، اب وہ کرایہ ادا نہیںکر سکتی ۔
تشریح: یہ چند اعذار ہیں جنکی وجہ سے عورت اپنے گھر سے منتقل ہو کر دوسری جگہ عدت گزار سکتی ہے ]١[ عورت جس گھر میں رہتی ہے وہاں سامان چوری ہونے یا ضائع ہونے کا خوف ہے ]٢[ جس گھر میں رہتی ہے اس گھر کے گرنے کا خوف ہے ]٣[ یا وہ اس گھر میں کرایہ پر رہ رہی تھی ، اب اتنا کرایہ نہیں ہے کہ ادا کر سکے تو ان عذار کی وجہ سے گھر سے نکل کر دوسری جگہ عدت گزار سکتی ہے ، اسی طرح وراثت کا حصہ اتنا کم ہو کہ اس میں رہنا مشکل ہو تو بھی وہاں سے منتقل ہو کر دوسری جگہ عدت گزار سکتی ہے ۔
وجہ : (١) اس آیت کی تفسیر میں ہے کہ شوہر کے خاندان پر سکنی نہیں ہے وراثت میں جوکچھ گھر کا حصہ ملا ہے اسی میں عدت گزارے ، اور نہیں گزار سکتی ہے تو منتقل ہو جائے ۔ قال ابن عباس نسخت ھذہ الآیة عدتھا عند اھلھا فتعتد حیث شائت و ھو قول اللہ تبارک وتعالی غیر اخراج ، قال عطاء ان شائت اعتدت عند ا اہلھا او سکنت فی وصیتھا و ان شائت خرجت لقولہ تعالی( فان خرجن فلا جناح علیکم فیما فعلن فی انفسھن ۔ ( آیت ٢٤٠، سورة البقرة ٢) قال عطاء ثم جاء المیراث فنسخ منہ السکنی تعتد حیث شائت ۔ ( سنن بیہقی ، باب من قال لا سکنی للمتوفی عنھا زوجھا ، ج سابع ، ص ٧١٥، نمبر ١٥٥٠٦) اس تفسیر میں ہے کہ متوفی عنھا زوجھا کو وراثت میں جو حصہ ملا ہے اسی میں ہو سکے تو عدت گزارے ۔