١ لقولہ تعالیٰ (ولاتخرجوہن من بیوتہن) والبیت المضاف الیہا ہوالبیت الذی تسکنہ ولہذا لوزارت اہلہا وطلقہا زوجہا کان علیہا ان تعودالی منزلہا فتعتد فیہ ٢ وقال علیہ السلام للتی قتل زوجہااسکنی فی بیتک حتی یبلغ الکتب اجلہ (٢١٠١)وان کان نصیبہا من دارالمیت لایکفیہا فاخرجہاالورثة من نصیبہم انتقلت) ١ لان ہذا الانتقال بعذروالعبادات تؤثرفیہا الاعذار
ترجمہ: ١ اللہ تعالی کے قول ۔لا تخرجوھن من بیوتھن۔ (آیت ١، سورة الطلاق ٦٥ ) کی وجہ سے ۔ یعنی ان عورتوں کو ان کے گھروں سے مت نکالواور ان کا گھر وہی ہے جس میں وہ رہتی تھیں، اس لئے اگر وہ عورت اپنے میکے والوں کی زیارت کے لئے گئی ہو اور یہاں اس کے شوہر نے طلاق دے دی تو اس عورت پر واجب ہے کہ لوٹ کر اس گھر میں آئے اور اس میں عدت گزارے۔
تشریح : طلاق واقع ہوتے وقت یا وفات کے وقت عورت جس گھر میں رہتی تھی اسی گھر میں عدت گزارنا ضروری ہے۔
وجہ (١) اوپر آیت میں گزری یا ایھا النبی اذا طلقتم النساء فطلقوھن لعدتھن واحصوا العدة واتقوا اللہ ربکم لا تخرجوھن من بیوتھن ولا یخرجن الا ان یأتین بفاحشة مبینة۔ (آیت ١ ،سورة الطلاق ٦٥) اس آیت میں بیوت کی اضافت٫ ھن، ضمیر کی طرف ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ جس گھر میں وہ رہتی ہو اسی میں عدت گزارے ، چنانچہ اگر عورت میکے گئی اور وہاں شوہر نے طلاق دے دی تواپنے شوہر کے گھر میں واپس آئے گی اور وہاں عدت گزارے گی ، کیونکہ وہی اس کا گھر ہے ۔
ترجمہ: ٢ حضور علیہ السلام نے اس عورت سے فرمایا جس کا شوہر انتقال کر چکا تھا ، کہ اپنے گھر میں ٹھہری رہو جب تک کہ عدت نہ پوری ہو جائے ۔
تشریح :صاحب ھدایہ کی حدیث یہ ہے ۔عن عمتہ زینب بنت کعب بن عجرة ... قال امکثی فی بیتک حتی یبلغ الکتب اجلہ ۔ (ترمذی شریف ، باب ماجاء این تعتد المتوفی عنہا زوجہا، ص ٢٢٧ ،نمبر ١٢٠٤ ابو داؤد شریف ، باب فی المتوفی عنہا تنتقل، ص ٣٢١، نمبر ٢٣٠٠) ااس حدیث میں ہے کہ عدت پوری ہونے تک اسی گھر میں رہو جس میںوہ رہتی تھی ۔
ترجمہ: (٢١٠١) پس اگر عورت کا حصہ میت کے گھر میں سے اس کو کافی نہ ہو اور ورثہ اس کو اپنے حصے سے نکال دے تو وہ منتقل ہو جائے گی۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ یہ منتقل ہوناعذر کی بنا پر ہے اور عبادات میں عذر مؤثر ہے ۔
تشریح: شوہر کا انتقال ہو گیا اور ورثہ نے اس کا مال تقسیم کر لیا ۔اور جس مکان میں شوہر رہا کرتے تھے اس کو بھی تقسیم کر لیا۔اب عورت کے حصے میں مکان کا اتنا حصہ آیا کہ وہ اس میں نہیں رہ سکتی اور ورثہ اپنے حصے میں رکھنے کے لئے تیار نہیں ہیں تو وہ عورت