٤ ولاکذالک المطلقة لان النفقة دارة علیہامن مال زوجہا حتی لواختلعت علی نفقہ عدتہا قیل انہاتخرج نہاراً تخرج وقیل لاتخرج لانہا اسقطت حقہافلا یبطل بہ حق علیہا (٢١٠٠)وعلیٰ المعتدة ان تعتدفی المنزل الذی یضاف الیہا بالسکنیٰ حال وقوع الفرقةوالموت)
سابع ، ص ٧١٧، نمبر ١٥٥١٤) اس اثر میں ہے کہ متوفی عنھا زوجھا رات کے کچھ حصے میں باہر رہ سکتی ہے ، البتہ پوری رات باہر نہ رہے۔ (٢) اس آیت میں بھی اشارہ ہے کہ خود نکل جائے تو شوہر کے خاندان پر کوئی حرج نہیں ہے ۔و الذین یتوفون منکم و یذرون أزواجا وصیة لأزواجھم متاعا الی الحول غیر اخراج فان خرجن فلا جناح علیکم فی ما فعلن فی انفسھن من معروف و اللہ عزیز حکیم ۔ ( آیت ٢٤٠، سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ عورت خود عدت کے گھر سے نکل جائے تو شوہر کے خاندان پر کوئی گناہ نہیں ہے ۔
ترجمہ: ٤ مطلقہ ایسی نہیں ہے اس لئے کہ اس پر تو نفقہ برابر اس کے شوہر کے مال سے جاری رہتا ہے ، یہاں تک کہ اگر اس نے اپنی عدت کے نفقہ پر خلع کیا تو بعض حضرات کہتے ہیں کہ دن میں نکلے گی ، اور بعض کہتے ہیں کہ نہیں نکلے گی ، اس لئے کہ اس نے اپنا حق خود ساقط کر دیا ہے ، اس لئے اس کی وجہ سے عورت پر جو شریعت کا حق ہے وہ باطل نہیں ہو گا ۔
تشریح: مطلقہ عورت عدت گزار رہی ہو تو اس کا معاملہ متوفی عنھا زوجھا سے الگ ہے ، کیونکہ مطلقہ کو شوہر کی جانب نفقہ اور سکنی ملتا رہتا ہے اس لئے اس کو روزی کمانے کے لئے گھر سے باہر جانے کی ضرورت نہیں ہے اس لئے وہ دن میں بھی گھر سے باہر نہ جائے ، لیکن اگر عورت نے نفقہ ساقط کرنے پر خلع کر لیا تو چونکہ اس کے پاس نفقہ نہیں ہے اس لئے بعض حضرات نے فر مایا کہ روزی کمانے کے لئے دن کے بعض حصے میں نکل سکتی ہے ، لیکن بعض حضرات نے فر مایا کہ شریعت کا حق گھر میں رہنا ہے اور اس نے اپنے سے شوہر سے نفقہ ساقط کیا ہے اس لئے شریعت کا جو حق اس پر ہے وہ ساقط نہیں ہو گا ، اور گھر میں رہنا ہو گا ۔
وجہ : (١)گھر میں رہنے کی دلیل یہ اثر ہے ۔عن عبد اللہ ابن عمر قال لا تبیت المتوفی عنھا زوجھا و لا المبتوتة الا فی بیتھا ۔ ( سنن بیہقی ، باب سکنی المتوفی عنھا زوجھا ، ج سابع ، ص ٧١٥، نمبر ١٥٥٠٥) اس اثر میں ہے کہ مبتوتہ اور متوفی عنھا زوجھا کو گھر میں ہی عدت گزارنی چاہئے ۔ (٢) اور مطلقہ کو شوہر کی جانب سے نفقہ ملے گا اس کی دلیل یہ آیت ہے ۔ وللمطلقات متاع بالمعروف حقا علی المتقین ۔ ( آیت ٢٤١، سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ مطلقہ عورت کو فائدہ اٹھانے دو یعنی نفقہ دو ۔
ترجمہ: (٢١٠٠)معتدہ پر لازم ہے عدت گزارنا اس گھر میں جس کی طرف منسوب ہے اس کی رہائش فرقت کے وقت، اور موت کے وقت ۔