Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

369 - 508
٤   ولاکذالک المطلقة لان النفقة دارة علیہامن مال زوجہا حتی لواختلعت علی نفقہ عدتہا قیل انہاتخرج نہاراً تخرج وقیل لاتخرج لانہا اسقطت حقہافلا یبطل بہ حق علیہا (٢١٠٠)وعلیٰ المعتدة ان تعتدفی المنزل الذی یضاف الیہا بالسکنیٰ حال وقوع الفرقةوالموت) 

سابع ، ص ٧١٧، نمبر ١٥٥١٤) اس اثر میں ہے کہ متوفی عنھا زوجھا رات کے کچھ حصے میں باہر رہ سکتی ہے ، البتہ پوری رات باہر نہ رہے۔ (٢) اس آیت میں بھی اشارہ ہے کہ خود نکل جائے تو  شوہر کے خاندان پر کوئی حرج نہیں ہے ۔و الذین یتوفون منکم و یذرون أزواجا وصیة لأزواجھم  متاعا الی الحول غیر اخراج  فان خرجن فلا جناح علیکم فی ما فعلن فی انفسھن من معروف و اللہ عزیز حکیم ۔ ( آیت ٢٤٠، سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ عورت خود عدت کے گھر سے نکل جائے تو شوہر کے خاندان پر کوئی گناہ نہیں ہے ۔
ترجمہ:  ٤  مطلقہ ایسی نہیں ہے اس لئے کہ اس پر تو نفقہ برابر اس کے شوہر کے مال سے جاری رہتا ہے ، یہاں تک کہ اگر اس نے اپنی عدت کے نفقہ پر خلع کیا تو بعض حضرات کہتے ہیں کہ دن میں نکلے گی ، اور بعض کہتے ہیں کہ نہیں نکلے گی ، اس لئے کہ اس نے اپنا حق خود ساقط کر دیا ہے ، اس لئے اس کی وجہ سے عورت پر جو شریعت کا حق ہے وہ باطل نہیں ہو گا ۔ 
تشریح:  مطلقہ عورت عدت گزار رہی ہو تو اس کا معاملہ متوفی عنھا زوجھا سے الگ ہے ، کیونکہ مطلقہ کو شوہر کی جانب نفقہ اور سکنی ملتا رہتا ہے اس لئے اس کو روزی کمانے کے لئے گھر سے باہر جانے کی ضرورت نہیں ہے اس لئے وہ دن میں بھی گھر سے باہر نہ جائے ، لیکن اگر عورت نے  نفقہ ساقط کرنے پر  خلع کر لیا  تو چونکہ اس کے پاس نفقہ نہیں ہے اس لئے  بعض حضرات نے فر مایا کہ روزی کمانے کے لئے دن کے بعض حصے میں نکل سکتی ہے ، لیکن بعض حضرات نے فر مایا کہ شریعت کا حق گھر میں رہنا ہے اور اس نے اپنے سے شوہر سے نفقہ ساقط کیا ہے اس لئے شریعت کا جو حق اس پر ہے وہ ساقط نہیں ہو گا ، اور گھر میں رہنا ہو گا ۔ 
وجہ : (١)گھر میں رہنے کی دلیل یہ اثر ہے ۔عن عبد اللہ ابن عمر  قال لا تبیت المتوفی عنھا زوجھا و لا المبتوتة  الا فی بیتھا ۔ ( سنن  بیہقی ، باب سکنی المتوفی عنھا زوجھا ، ج سابع ، ص ٧١٥، نمبر ١٥٥٠٥) اس اثر میں ہے کہ مبتوتہ اور متوفی عنھا زوجھا  کو گھر میں ہی عدت گزارنی چاہئے ۔ (٢) اور مطلقہ کو شوہر کی جانب سے نفقہ ملے گا اس کی دلیل یہ آیت ہے ۔ وللمطلقات متاع بالمعروف حقا علی المتقین ۔ ( آیت ٢٤١، سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ مطلقہ عورت کو فائدہ اٹھانے دو یعنی نفقہ دو ۔ 
ترجمہ:  (٢١٠٠)معتدہ پر لازم ہے عدت گزارنا اس گھر میں جس کی طرف منسوب ہے اس کی رہائش فرقت کے وقت، اور موت کے وقت ۔  
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter