٢ وتکون الواحدة رجعےة لان المفوض الیہا صریح الطلاق وہو رجعی ٣ ولونوی الثنتین لا یصح لانہ نےة العدد الا اذا کانت المنکوحة امةً لانہ جنس فی حقہا (١٨٤٧) وان قال لہا طلقی نفسک فقالت ابنت نفسی طلقت ولو قالت قد اخترت نفسی لم تطلق) ١ لان الابانة من الفاظ الطلاق الا تری انہ لو قال ابنتک ینوی بہ الطلاق او قالت ابنت نفسی فقال الزوج قد اجزت ذٰلک بانت فکانت موافقة للتفویض فی الاصل الا انہا زادت فیہ وصفا وہو تعجیل الابانة فیلغوا لوصف الزائد
ترجمہ: ٢ اور ایک طلاق رجعی واقع ہو گی اس لئے کہ عورت کو جو سونپا ہے وہ صریح طلاق ہے اور وہ رجعی ہے ۔
تشریح: طلقی نفسک سے طلاق رجعی واقع اس لئے ہو گی کہ یہ طلاق کے لئے صریح لفظ ہے اور صریح لفظ سے طلاق رجعی واقع ہو تی ہے ۔
ترجمہ: ٣ اور اگر دو کی نیت کی تو صحیح نہیں ہے اس لئے کہ یہ عدد کی نیت ہے ، مگر جب کہ عورت باندی ہو تو اس لئے کہ یہ اس کے حق میں اسم جنس ہے ۔
تشریح: اگر طلقی نفسک سے دو طلاق کی نیت کی تو صحیح نہیں ہے ، کیونکہ دو طلاق نہ فرد واحد ہے اور نہ فرد کلی ہے وہ عدد محض ہے اس لئے اس کی نیت درست نہیں ہے ، ہاں عورت باندی ہے تو دو کی نیت کر سکتا ہے ، کیونکہ باندی کے لئے دو کا عدد آخری طلاق ہے اور جنس کلی ہے اس لئے اس کی نیت کر سکتا ہے ۔
ترجمہ: (١٨٤٧) اگر شوہر نے عورت سے کہا طلقی نفسک ،اور عورت نے ابنت نفسی ، کہا تو طلاق واقع ہو جائے گی ، اور اگر جواب میں اخترت نفسی کہا تو طلاق واقع نہیں ہو گی ۔
تشریح: شوہر نے طلقی نفسک ، کہا تو جواب میں طلقت نفسی کہنا چا ہئے ، لیکن اس کے بجائے ابنت نفسی ، کہا تو اس سے طلاق واقع ہو جائے گی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ ابنت بھی طلاق کے معنی میں آتا ہے البتہ ایک زائد صفت بائنہ کے ساتھ آتا ہے اس لئے گو یا کہ عورت نے شوہر کے جواب ہی میں کہا اس لئے ایک طلاق رجعی واقع ہو گی ، کیونکہ شوہر نے صریح لفظ بول کر ایک طلاق رجعی ہی کا مالک بنا یا ہے ۔ ۔ اور اگر عورت نے اخترت نفسی ، کہا تو طلاق واقع نہیں ہو گی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ اخترت نفسی ، طلاق کے لئے استعمال نہیں ہو تا ہے یہ تو خلاف قیاس اجماع صحابہ سے اختاری کے جواب میں اخترت نفسی کہے تو طلاق واقع ہو گی ، اور یہاں شوہر نے اختاری نہیں کہا ہے ، طلقی نفسک ، کہا ہے اس لئے اس کے جواب میں اختاری کہنے سے طلاق واقع نہیں ہو گی ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ لفظ بائنہ طلاق کے الفاظ میں سے ہے ، کیا آپ نہیں دیکھتے ہیں کہ اگر ٫ابنتک، کہا اور اس سے طلاق کی نیت کی ]تو طلاق واقع ہو جائے گی [ ، یا عورت نے ابنت نفسی ، کہا اور شوہر نے کہا کہ میں نے اس کو جائز قرار دے دیا ، تو وہ بائنہ ہو