١ لقولہ تعالی(ٰ ولاجناح علیکم فیما عرضتم بہ من خطبة النساء )الی ان قال (ولکن لاتواعدوہن سرا الاان تقولوا قولا معروفاً ) قال علیہ السلام السر النکاح ٢ وقال ابن عباس التعریض ان یقول انی ارید ان اتزوج
ترجمہ: ١ اللہ تعالی کے قول ۔ولا جناح علیکم فیما عرضتم بہ من خطبة النساء او اکننتم فی انفسکم علم اللہ انکم ستذکرونھن ولکن لا تواعدوھن سرا الا ان تقولوا قولا معروفا ولا تعزموا عقدة النکاح حتی یبلغ الکتب اجلہ۔ (آیت ٢٣٥ ،سورة البقرة ٢) کی وجہ سے ۔
تشریح : جو عورت عدت گزار رہی ہو اس کو کوئی اجنبی آدمی نکاح کا پیغام دے تو یہ مناسب نہیں ہے۔البتہ اشارے اشارے میں کہے کہ عدت ختم ہونے کے بعد آپ سے شادی کروں گا تو اس کی گنجائش ہے۔ مثلا یوں کہے کہ آپ جیسی عورت کی مجھے ضرورت ہے،یا آپ جیسی عورت مجھے پسند ہے تو ٹھیک ہے۔
وجہ: (١) آیت میں ان دونوں مسئلوں کی تصریح ہے۔ولا جناح علیکم فیما عرضتم بہ من خطبة النساء او اکننتم فی انفسکم علم اللہ انکم ستذکرونھن ولکن لا تواعدوھن سرا الا ان تقولوا قولا معروفا ولا تعزموا عقدة النکاح حتی یبلغ الکتب اجلہ۔ (آیت ٢٣٥ ،سورة البقرة ٢) اس آیت میں دونوں باتیں کہی ہیں کہ چپکے چپکے پیغام نکاح مت دو اور یہ بھی کہا کہ اشارے اشارے میں پیغام نکاح دے سکتے ہو۔
لغت : تخطب : پیغام نکاح دے، التعریض : چھیڑنا،اشارے اشارے میں کوئی بات کہنا۔
ترجمہ: ٢ حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ تعریض کی شکل یہ ہے کہ کہے کہ میں تم سے نکاح کرنا چاہتا ہوں ۔
وجہ : اس اثر میں حضرت عبد اللہ ابن عباس کا یہ قول ہے ۔ عن ابن عباس (فیما عرضتم بہ من خطبة النساء )یقول انی ارید التزوج ،و لو ددت انہ یسر لی امرأة صالحة، ....و قال عطاء یعرض و لا یبوح یقول ان لی حاجة و أبشری و انت بحمداللہ نافقة ، و تقول ھی قدأ سمع ما تقول ، و لا تعد شیئا و لا یواعد ولیھا بغیر علمھا ... قال الحسن (لا تواعدوھن سرا )، الزنا ۔( بخاری شریف ، باب ولا جناح علیکم فیما عرضتم بہ من خطبة النساء او اکننتم فی انفسکم علم اللہ انکم ستذکرونھن ولکن لا تواعدوھن سرا الا ان تقولوا قولا معروفا ولا تعزموا عقدة النکاح حتی یبلغ الکتب اجلہ۔ (آیت ٢٣٥،سورة البقرة ٢) ، ص ٩١٦ ، نمبر ٥١٢٤ سنن بیہقی ، باب تعریض بالخطبة ، ج سابع ، ص ٢٨٩، نمبر ١٤٠١٩) اس اثر میں یہ بھی ہے کہ عدت میں عورت سے نکاح کا پکا وعدہ نہ کرے ، صرف اشارہ کرے۔(٢) اس اثر میں بھی ہے ۔عن الشعبی فی ھذہ الآیة و لکن تواعدوھن سرا قال لا یأخذ میثاقھا ان لا تنکح غیرہ ۔ ( سنن بیہقی ، باب تعریض بالخطبة ، ج سابع ، ص ٢٨٩، نمبر