Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

364 - 508
(٢٠٩٦) وعلیٰ الامة الاحداد )  ١  لانہا مخاطبة بحقوق اللٰہ تعالیٰ فیمالیس فیہ ابطال حق المولیٰ بخلاف المنع من الخروج لان فیہ ابطال حقہ وحق العبد مقدم لحاجتہ  (٢٠٩٧) قالولیس فی عدة ام الولد ولافی عدة النکاح الفاسد احداد )  ١  لانہا مافاتہانعمةالنکاح لتظہرالتاسف والاباحة اصل (٢٠٩٨)ولاینبغی ان تخطب المعتدة ولابأس بالتعریض فی الخطبة) 

ترجمہ:  (٢٠٩٦)اور باندی پر سوگ ہے۔
 ترجمہ:   ١   اس لئے کہ وہ اللہ کے حقوق کی مخاطبہ ہے ، جس میں آقا کا حق باطل نہ ہو، بخلاف باہر نکلنے سے منع کرنا ، اس لئے کہ اس میں آقا کا حق باطل کرنا ہے ، اور ضرورت کی بنا پر بندے کا حق مقدم ہے ۔
 تشریح:  باندی کا شوہر مر جائے  یا طلاق دے دے  تو اس پر عدت کے ساتھ سوگ منانا بھی ہے ، کیونکہ باندی اللہ کے حقوق کی مخاطبہ ہے ، اور سوگ منانے سے اس کے آقا کا حق بھی باطل نہیں ہو گا ، اس لئے کہ جس زمانے میں عدت گزار رہی ہو گی  اس وقت آقا بھی اس سے وطی نہیں کر سکتا  اس لئے اس کو زینت کی بھی ضرورت نہیں ہے اس لئے سوگ منانے میں کوئی حرج نہیں ہے  ، البتہ عدت کے زمانے میں باندی کو باہر جانے سے روک دیں تو آقا کا کام رک جائے گا ، اور اس کا نقصان ہو گا ، اور ضرورت کی بنا پر بندے کا حق اللہ کے حق پر مقدم ہے اس لئے باندی کو باہر جانے سے نہیں روکا جائے گا ۔    
ترجمہ:  (٢٠٩٧) ام ولد کی عدت میںاورنکاح فاسد کی عدت میں سوگ نہیں ہے۔
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ اس سے نکاح کی نعمت فوت نہیں ہوئی تاکہ افسوس ظاہر کرے ، اور زینت کا مباح ہونا اصل ہے ۔ 
تشریح : نکاح فاسد کی وجہ سے تفریق ہوئی ہو جس کی عدت گزار رہی ہو تو اس میں سوگ نہیں ہے۔اسی طرح ام ولد آزاد ہوئی اور اس کی وجہ سے عدت گزار رہی ہو تو اس دوران سوگ نہیں ہے ۔ کیونکہ دونوں کا نکاح نہیں ہے ، اور اصل یہ ہے کہ عورت کے لئے زینت مباح ہے اس لئے بغیر نکاح کے زینت کیوں چھوڑے ۔   
وجہ :(١) نکاح فاسد کو تو ختم کرنا چاہئے اس لئے اچھا ہوا کہ ختم ہو گیا۔اس لئے شوہر جانے کا افسوس نہیں ہے۔اس لئے سوگ بھی نہ کرے۔ اسی طرح ام ولد کا آقا اس کا شوہر نہیں ہے بلکہ اچھا ہوا کہ آقا سے جان چھوٹی اور وہ آزاد ہو گئی ۔اس لئے اس پر سوگ نہیں ہے۔(٢) اور زینت مباح ہے اس کے لئے یہ آیت ہے ۔ قل من حرم زینة اللہ التی أخرج لعبادہ و الطیبات من الرزق۔( آیت ٣٢، سورة الاعراف ٧) اس آیت میں زینت کی ترغیب دی گئی ہے ۔   
اصول : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ جو شوہر نہ ہو اس کی عدت گزار رہی ہو تو اس پر سوگ نہیں ہے۔
ترجمہ:  (٢٠٩٨)  مناسب نہیں ہے معتدہ کو نکاح کا پیغام دینا ،اور کوئی حرج نہیں ہے کنایہ پیغام دینے میں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter