١ لانہ یفوح منہ رائحة الطیب (٢٠٩٤)قال ولاحداد علیٰ کافرة ) ١ لانہا غیرمخاطبة بحقوق الشرع ( ٢٠٩٥) ولاعلیٰ صغیر) ١ لان الخطاب موضوع عنہا
ترجمہ: ١ اس لئے کہ اس سے خوشبو پھوٹتی ہے ۔
وجہ: (١) مہندی لگانا ، عصفر میں یا زعفران میں رنگا ہوا کپڑا پہننا زینت ہے اور اس میں ایک قسم کی خوشبو بھی ہے اس لئے سوگ میں یہ نہ پہنے ۔(٢) اس حدیث میں ہے۔ عن سلمة زوج النبی ۖ عن النبی ۖ انہ قال المتوفی عنھا زوجھا لا تلبس المعصفر من الثیاب ولا الممشقة ولا الحلی ولا تختضب ولا تکتحل (ابو داؤد شریف ، باب فیما تجتنب المعتدة فی عدتھا ص ٣٢٢ نمبر ٢٣٠٤) اس حدیث میں ہے کہ عصفر سے رنگا ہوا کپڑا نہ پہنے ۔
لغت : تختضب : خضاب سے مشتق ہے ،لیپنا ، مہندی لیپنا ۔ عصفر: ایک قسم کی گھاس ہے ۔ زعفران : ایک قسم کا پھول ہے ، جس میں تھوڑی سی خوشبو ہوتی ہے ۔ یفوح: پھوٹتی ہے ۔
ترجمہ: (٢٠٩٤) اور نہیں سوگ ہے کافرہ پر۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ وہ حقوق شریعت کی مخاطبہ نہیں ہے ۔
تشریح : پہلے گزر چکا ہے کہ کافر اور ذمی پر عدت نہیں ہے اس لئے اس پر سوگ بھی نہیں ہے ۔
وجہ : (١) اس آیت میں اس کا ثبوت گزر چکا ہے ۔ والمطلقات یتربصن بانفسھن ثلاثة قرو ء ولا یحل لھن ان یکتمن ما خلق اللہ فی ارحامھن ان کن یؤمن باللہ والیوم الآخر ۔ (آیت ٢٢٨ سورة البقرة ٢) اس آیت میں عدت گزارنے کے بارے میں فرمایا اگر وہ اللہ اور یوم ا خرت پر ایمان رکھتی ہو۔ جس کا مطلب یہ ہوا کہ مسلمان ہوتو اس پر یہ احکامات ہیں۔اس لئے کافرہ پر نہ عدت ہے اور نہ سوگ ہے ۔
ترجمہ: (٢٠٩٥) اور نہ بچی پر ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ خطاب اس سے اٹھا لیا گیا ہے ۔
وجہ: (١) کافرہ عورت کفر کی وجہ سے شریعت کی مخاطبہ نہیں ہے۔اور چھوٹی بچی بچی ہونے کی وجہ سے شریعت کا خطاب اس سے اٹھا لیا گیا ہے اس لئے ان دونوں پر سوگ نہیں ہے(٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔عن ام عطیة قالت قال النبی ۖ لا یحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تحد فوق ثلاث الخ ۔( بخاری شریف ، باب تلبس الحادة ثیاب العصب ،ص ٨٠٤، نمبر ٥٣٤٢) اس حدیث میں لامرأة سے مراد بالغہ عورت ہے۔ اور تؤمن باللہ والیوم الآخر سے مومنہ عورت مراد ہے۔ اس لئے کافرہ عورت، اور بچی پر سوگ نہیں ہے۔