Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

362 - 508
٣   قال الامن عذر لان فیہ ضرورة والمراد الدواء لاالزینة  ٤    ولواعتادت الدہن فخافت وجعاً فان کان ذلک امراظاہراً یباح لہا لان الغالب کالواقع وکذا لبس الحریر اذااحتاجت الیہ لعذر لاباس بہ  (٢٠٩٣) ولاتخضب بالحناء )(لما روینا)ولا تلبس ثوبامصبوغاً بعصفرولابزعفران)

ابی شیبة ، باب من کان یدھن بالزیت ، ج ثالث ،ص ٣٣٢، نمبر ١٤٨١٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ زیتون کا تیل خوشبو نہیں ہے ۔  
 ترجمہ:  ٣  متن میں فرمایا مگر عذر سے ، اس لئے کہ اس میں ضرورت ہے ، اور مراد دوا ہے نہ کہ زینت ۔ 
 تشریح:  متن میں فرمایا کہ مگر عذر ہو تو سرمہ ، یا خوشبو ، یا تیل استعمال کر سکتی ہے، کیونکہ اس میں ضرورت ہے ، اور اس  کے استعمال سے زینت مقصود نہیں ہے بلکہ دوا مقصود ہے ،  
 وجہ :  اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔حدثتنی ام حکیم بنت اسید عن امھا ان زوجھا توفی و کانت تشتکی عینھا فتکتحل الجلاء فارسلت مولاة لھا الی ام سلمة  فسألتھا عن کحل   الجلاء فقالت لا تکتحل الا من امر لا بد  منہ ، دخل علی رسول اللہ حین توفی أبو سلمة  و قد جعلت علی عینی صبرا فقال ما ھذا یا ام سلمة ؟ قلت انما ھو صبر یا رسول اللہ ! لیس فیہ طیب قال انہ یشب الوجہ فلا تجعلیہ الا باللیل و لا تمتشطی بالطیب و لا بالحناء فانہ خضاب قلت بأی شئی أمتشط یا رسول اللہ ؟ قال بالسدر تغفلین بہ رأسک ۔  (نسائی شریف ، باب الرخصة للحادة ان تمتشط بالسدر، ص ٤٩٨، نمبر ٣٥٦٧ ابوداود شریف ، باب فیما تجتنب المعتدة فی عدتھا ، ص ٣٣٦، نمبر٢٣٠٥ )  اس حدیث میں ہے کہ مجبوری ہو تو رات میں دوائی کے طور پر خوشبو لگا سکتی ہے ۔
 ترجمہ:  ٤   اگر تیل لگانے کی عادت ہو اور نہ لگانے سے درد کا خوف ہو پس اگر یہ ظاہر بات ہو تو اس کے لئے مباح ہوگا ، اس لئے کہ غالب واقع کی طرح ہوتا ہے ، ایسے ہی ریشم کا پہننا اگر عذر کی وجہ سے اس کی ضرورت ہو تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے ۔
 تشریح:  بنگال ، انڈیا کا پانی اس طرح ہے کہ سردی کے موسم میں لازمی طور پر جسم پر تیل ملنا پڑتا ہے ورنہ چمڑی پھٹ جاتی ہے اور اس سے خون رسنے لگتا ہے اور بہت تکلیف ہوتی ہے۔ اگر کسی ملک میں یا کسی عورت کو تیل لگانے کی ہمیشہ کی عادت ہو ، اور غالب گمان ہو کہ نہ لگانے سے تکلیف ہوگی تو چاہے ابھی تکلیف نہ ہوئی ہو تب بھی غالب کو واقعہ سمجھ کر یہ سمجھا جائے گا کہ تکلیف ہو گئی اس لئے اس کے لئے تیل لگانا جائز ہے ۔ ا سی پر قیاس کرکے یہ کہا جائے گا کہ عذر اور کھجلی کی تکلیف کی وجہ سے کسی کو ریشم پہننے کی ضرورت پڑ جائے تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے ۔   
 لغت : اعتادت الدھن : تیل لگانے کی عادت ہے ۔ خافت وجعا: درد ہو جانے کا خوف ہو ۔ 
 ترجمہ: (٢٠٩٣) اور نہ لگائے مہندی اور نہ پہنے عصفر یا زعفران میں رنگا ہوا کپڑا۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter