Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

361 - 508
  ١   والمعنی فیہ وجہان احدہما ماذکرنا ہ من اظہار التاسف والثانی انِ ہٰذہ الاشیاء دواعی الرغبة فیہا وہی ممنوعة عن النکاح فتجتنبہا کیلا تصیرذریعة الی الوقوع فی المحرم  ٢  وقد صح ان النبی صلی اللٰہ علیہ وسلم لم یأذن للمعتدة فی الاکتحال، والدہن لایعری عن نوع طیب وفیہ زینة الشعر ولہذایمنع المحرم عنہ 

 ترجمہ:  ١  سوگ منانے کی دو وجہ ہیں ]١[ ایک  وہ جو ذکر کیا افسوس کا اظہار کرنا ، اور دوسری یہ کہ یہ چیزیں نکاح کی طرف رغبت دلانے والی ہیں ،  حالانکہ یہ عورت نکاح سے منع کی گئی ہے ، تو وہ ان چیزوں سے بھی باز رہے تاکہ یہ چیزیں حرام میں پڑ جانے کا ذریعہ نہ ہو جائیں ۔
 تشریح:  سوگ منانے کی دو حکمتیں بیان کررہے ہیں ]١[ ایک یہ کہ سوگ افسوس کے اظہار کے لئے ہے  جسکا ذکر پہلے گزر چکا۔]٢[ دوسری حکمت یہ ہے کہ عدت کے زمانے میں آیت کی بنا پر نکاح کرنا ممنوع ہے ، اب زینت کرے گی تو لوگوں کو اس سے نکاح کی رغبت ہو گی ، اور خود اس عورت کو بھی نکاح کی رغبت ہو گی، تو کہیں ایسا نہ ہو کہ نکاح کرکے حرام میں پڑ جائے ، اس لئے سد باب کے طور پر زینت سے ہی روک  دی گئی ہے ۔
لغت  :  تجتنب : پرہیز کرنا ۔ محرم : سے مراد عدت کے زمانے میں نکاح  جو حرام ہے ۔  
ترجمہ:  ٢  صحیح روایت میں ہے کہ حضور ۖ نے عدت گزارنے والی عورت کو سرمہ کی اجازت نہیں دی ۔  یہ حدیث اوپر گزر گئی ہے۔ 
ترجمہ:  تیل میں تو کچھ خوشبو ہوتی  ہی ہے ، پھر یہ کہ اس میں بال کی زینت ہے اس لئے محرم کو اس سے روکا گیا ہے ۔ 
تشریح : سوگ منانے والی عورت تیل کیوں استعمال نہ کرے اس کی دو وجہ بیان فر ما رہے ہیں ۔]١[  تیل میں کچھ نہ کچھ خوشبو ہوتی ہے ، اور حضور ۖ نے خوشبو سے منع فرمایا ہے اس لئے سوگ کے زمانے میں تیل لگانا بھی ممنوع ہے ]٢[ دوسری وجہ یہ ہے کہ تیل سے زینت بڑھتی ہے، بال اور جسم پر چمک آتی ہے ، اور سوگ والی کو زینت سے بھی منع کیا ہے اس لئے بھی تیل لگانا ممنوع ہو گا ، یہی وجہ ہے کہ محرم کو تیل لگانے سے منع کیا گیا ہے ۔ 
وجہ : (١) اس اثر میں اس کا اشارہ ہے ۔   ان الحسن بن علی کان اذا أحرم ادھن بالزیت و ادھن أصحابہ بالطیب أو یدھن بالطیب ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من کان یدھن بالزیت ، ج ثالث ،ص ٣٣٢، نمبر١٤٨١٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ زیتون کا تیل خوشبو ہے ۔ (٢)  ۔ عن ابن عمر أن النبی  ۖ کان یدھن بالزیت و ھو محرم  غیر   المقتت ۔ قال ابو عیسی : مقتت : مطیب ۔ ( ترمذی شریف ، باب ادھان المحرم بالزیت ، ص ٢٣٤، نمبر ٩٦٢مصنف ابن 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter