Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

32 - 508
 ٥   بخلاف ما اذا مکثت یوما لم تقم ولم تاخذ فی عمل اٰخر لان المجلس قد یطول وقد یقصر فیبقی الیٰ ان یوجد ما یقطعہ او یدل علی الاعراض ٦   وقولہ مکثت یوما لیس للتقدیر بہ  ٧   وقولہ مالم تأخذ فی عمل اٰخر یراد بہ عمل یعرف انہ قطع لما  کانت فیہ لا مطلق العمل 

بات کرنے سے مجلس بدل جائے گی اور اختیار ختم ہو جائے گا ، جس سے معلوم ہوا کہ اعراض کرنے سے اختیار ختم ہو جائے گا۔ (٣) ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہو نے سے مجلس بدلے گی اس کی دلیل یہ اثر ہے۔عن مجاھد فی قول ابن مسعود قال اذا ملکھا امرھا فتفرقا قبل ان تقضی شیئا فلا امر لھا (مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار والتملیک ماکانا فی مجلسھما ،ج سادس ،ص٣٩٨ ، نمبر١١٩٧٣) اس اثر میں ہے کہ تفریق ہو تو اختیار ختم ہو گا ۔(٤) کھڑی ہو تب مجلس ختم ہو گی اس کے لئے یہ اثر ہے  ۔ عن جابر بن عبد اللہ  قال ان خیر رجل امراتہ فلم تقل شیئا حتی تقوم فلیس بشیئ۔(مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار والتملیک ماکانا فی مجلسھما ،ج سادس ،ص٣٩٨ ، نمبر١١٩٧٩ مصنف ابن ابی شیبة ،٥٨ ماقالوا فی الرجل یخیر امرأتہ فلا تختار حتی تقوم من مجلسھا ،ج رابع ،ص ٩٢، نمبر ١٨١٠٤)اس اثر میں ہے کہ کھڑی ہوگی تو مجلس ختم ہو گی ۔
 ترجمہ:  ٥  بخلاف جبکہ ایک دن سے زیادہ ٹھہری رہی نہ کھڑی ہوئی اور نہ دوسرے کام میں لگی ]تو اختیار ختم نہیں ہو گا[ اس لئے کہ مجلس کبھی لمبی ہو سکتی ہے اور کبھی مختصر ہو سکتی ہے اس لئے اختیار اس وقت تک باقی رہے جب تک ایسی حرکت نہ پائی جائے جو اس کی مجلس کو منقطع کر دے ، یا اعراض پر دلالت کرے ۔
تشریح:  اعتبار عورت کی مجلس کا ہے اسلئے دن پر ہی خاص نہیں ہے بلکہ ایک دن سے زیادہ بھی بیٹھی رہی اور کوئی ایسی حرکت نہیں پائی گئی جو اختیار سے اعراض پر دلیل ہو تو اس کا اختیار باقی رہے گا ، کیونکہ مجلس کبھی لمبی ہو تی ہے اور کبھی مختصر ہو تی ہے ، اس لئے ایک دن سے لمبی بھی ہوئی تو اختیار ختم نہیں ہو گا ۔
ترجمہ:  ٦   ماتن کا قول مکثت یوما ،سے تحدید مراد نہیں ہے ۔ 
تشریح:  اوپر مسئلہ نمبر١٨٣٩) میں مکثت یوما، تھا اس کے بارے میں فر ما رہے ہیں کہ ایک دن کی تحدید نہیں ہے دو دن بھی مجلس میں بیٹھی رہی تو اس کا اختیار ختم نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ:  ٧  ماتن کا قول ٫ مالم تأخذفی عمل آخر،سے مراد ہے عورت کا کوئی ایسا عمل جس سے پہچانا جاتا ہو کہ وہ مجلس کو قاطع ہے ، مطلق عمل مراد نہیں ہے ۔
تشریح:  مسئلہ نمبر ١٨٣٩) میں ہے جب تک دوسرے کام میں عورت نہ پڑ جائے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسا عمل جس سے پتہ چلتا ہو کہ وہ اختیار سے اعراض کر رہی ہو اس عمل سے اختیار ختم ہو گا ، لیکن جس عمل سے پتہ چلتا ہو کہ اختیار سے اعراض نہیں کر رہی ہے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter