Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

30 - 508
(١٨٤٠)  اذا کانت تسمع یعتبر مجلسہا ذٰلک وان کانت لا تسمع فمجلس علمہا او بلوغ الخبر الیہا)  ١   لان ہٰذا تملیک فیہ معنی التعلیق فیتوقف علی ماوارء المجلس 

بحال رہے ۔ 
ترجمہ: (١٨٤٠)  پھر اگر عورت سن رہی ہو تو اس میںعورت کی مجلس کا اعتبار ہے ، اور اگر نہیں سن رہی ہو تو عورت کے جاننے کی مجلس ، یا اس کے پاس خبر پہونچنے کی مجلس کا اعتبار ہے ۔ 
تشریح:  شوہر جس وقت بیوی کو امرک بیدک کے ذریعہ ، یا اختاری کے ذریعہ اختیاردے اس وقت بیوی اس کی بات سن رہی ہے تو جس مجلس میں وہ بیٹھی ہوئی ہے اس مجلس کا اعتبار ہے ، اور اگر نہیں سن رہی ہے تو عورت کی جس مجلس میں اس کو  اس اختیار کا علم ہوا اس کا اعتبار ہے ، یا جس مجلس میں اس اختیارکی خبر پہونچی اس مجلس کا اعتبار ہے کہ اس کے بر قرار رہنے تک چا ہے طلاق دے یا شوہر کو اختیار کرے ۔شوہر کی مجلس کا اعتبار نہیں ہے ۔  
وجہ :  (١) اس اثر میں ہے کہ عورت کی مجلس کا اعتبار ہے ۔عن جابر بن عبد اللہ  قال ان خیر رجل امراتہ فلم تقل شیئا حتی تقوم فلیس بشیئ۔(مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار والتملیک ماکانا فی مجلسھما ،ج سادس ،ص٣٩٨ ، نمبر١١٩٧٩ مصنف ابن ابی شیبة ،٥٨ ماقالوا فی الرجل یخیر امرأتہ فلا تختار حتی تقوم من مجلسھا ،ج رابع ،ص ٩٢، نمبر ١٨١٠٤) اس اثر  میں ہے کہ عورت کھڑی ہو تو اس سے معلوم ہوا کہ عورت کی مجلس کا اعتبار ہے ، اور یہ بھی معلوم ہوا کہ مجلس تک ہی اختیار رہے گا۔ (٢)اس اختیار میں عورت کو طلاق کا مالک بنانا ہے اور مالک بنانے کا جواب مجلس میں چاہئے ورنہ قبول کرنے کا اختیار نہیں رہتا جیسا کہ بیع میں ہوتا ہے اس لئے مجلس کے بعد اختیار نہیں رہے گا۔
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ یہ مالک بنانا ہے لیکن اس میں تعلیق کا معنی بھی ہے اس لئے مجلس کے علاوہ پرموقوف رہے گا ۔
لغت:  مجلس کی تین قسمیں ہیں ]١[ تملیک کی مجلس ،  خرید و فروخت میں ایک دوسرے کو مالک بنانا ہو تا ہے اس لئے وہاںبائع اور مشتری دونوں کی مجلس کا اعتبار ہے ، چنانچہ دو نوں میں سے ایک کی مجلس بدل گئی تو قبول کا وقت ختم ہو جا تا ہے ]٢[ تعلیق کی مجلس ، کسی کام کو کسی شرط پر معلق کیا تو معلق کرنے کی مجلس پر موقوف نہیں رہتا ، بلکہ جس مجلس میں شرط پائی جاتی ہے اس مجلس پر جزا واقع ہو گی ، یعنی ما وراء المجلس پر موقوف ہے ۔]٣[  ایسی مجلس جس میں تملیک بھی ہو اور تعلیق بھی ہو ، جیسے اختیار کی مجلس ، اس میں عورت کو طلاق دینے کا مالک بنایا جا رہا ہے ، لیکن اس شرط پر کہ وہ طلاق دینا چاہے تو دے ، اس لئے اس میں مالک بنانا بھی ہے اور تعلیق بھی ہے۔چنانچہ اس میں دو نوں کی رعایت ہے ، اگر عورت سن رہی ہے تو اسی مجلس میں طلاق دینے کا اختیار ہو گا ، گویا کہ اس میں تملیک کی رعایت ہوئی ۔ اور سن نہیں رہی ہے تو عورت کے علم کی مجلس یا خبر ملنے کی مجلس کا اعتبار ہو گا ، تو گویا کہ تعلیق کا اعتبار کیا گیا ۔ 
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter