Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

28 - 508
٥   وعن ابی   یوسف انہ اذا قال امرک بیدک الیوم امرک بیدک غدا انہما امران لما انہ ذکر لکل وقت خبراً علی حدةٍ بخلاف ما تقدم  (١٨٣٨) وان قال امرک بیدک یوم یقدم فلان فقدم فلان ولم تعلم بقدومہ حتی جن اللیل فلا خیار لہا ) ١  لان الامر بالید مما یمتد فیحمل الیوم المقرون بہ علی  بیاض النہار وقد حققناہ من قبل فیتوقت بہ ثم ینقضی بانقضاء وقتہ 

تشریح :  ظاہر روایت کی وجہ یہ ہے کہ عورت نے آج اپنے آپ کو اختیار کر لیا اور اپنے کو طلاق دے دی تو کل بھی وہ مطلقہ ہی رہے گی اب کل شوہر کو اختیار کر کے طلاق سے نہیں چھوٹ سکتی کیونکہ مطلقہ پھر دو بارہ  طلاق سے نہیں چھوٹ سکتی ، اسی طرح جب آج شوہر کو اختیار کر لیا اور اپنے آپ کو طلاق نہیں دی تو کل بھی وہ شوہر ہی کو اختیار کی ہوئی رہے گی اور اختیار ختم ہو جائے گا ، کیونکہ شوہر نے دو باتوں میں سے ایک کا اختیار دیا ہے ، یا عورت اپنے کو اختیار کرے یعنی طلاق دے ، یا شوہر کو اختیار کرے ، یعنی طلاق نہ دے ، پس جب آج شوہر کو اختیار کر لیا تو کل اپنے کو اختیار نہیں کر سکتی ۔ 
ترجمہ:  ٥    امام ابو یوسف  سے ایک روایت ہے کہ اگر امرک بیدک الیوم ، و امرک بیدک غدا ، کہا تو یہ دو اختیار ہیں ، اس لئے کہ ہر ایک کے لئے الگ الگ خبر ذکر کی ، بخالف اس کے جو پہلے گزرا ۔ 
تشریح:  امام ابو یوسف  نے فر ما یا کہ٫ امرک بیدک الیوم ، و امرک بیدک غدا ، کہا تو یہاں دو الگ الگ جملے ہیں اور دو نوں کی خبر الگ الگ ہیں اس لئے دو اختیار ہوئے ، اس لئے پہلے دن کے اختیار کو رد کر دیا تو دوسرے دن کا اختیار باقی رہے گا ، یہ سب کے نزدیک ہے ، البتہ پہلے جملے میں دونوں جملوں کی خبر ایک ہی تھی اس لئے ایک جملہ ہوا اور ایک ہی اختیار ہوا اس لئے ایک کے رد کرنے سے پورا ہی رد ہو گیا ۔ 
ترجمہ:  (١٨٣٨)  اگر کہا٫ امر ک بیدک یوم یقدم فلان، ]کہ جس دن فلاں آئے اس دن تمکو اختیار ہے [اور فلاں کے آنے کا علم نہ ہوسکا  کہ رات ہو گئی تواب عورت کو اختیار نہیں ہو گا۔ 
 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ امر بالید اس میں سے ہے  جو ممتد ہو تا ہے اس لئے جس کے ساتھ یوم ملا ہوا ہے اس سے دن کی سفیدی مراد لی جائے گی ، اس بات کو ہم نے پہلے محقق کر دیا ہے ، اس لئے دن ہی کے ساتھ متعین ہو گا ، پھر دن کے ختم ہو نے سے اس کا وقت ختم ہو جائے گا ۔ 
تشریح:  شوہر نے کہا جس دن فلاں آئے اس دن تم کو اختیار ہے ، اب وہ دن کو ہی آیا لیکن عورت کو پتہ نہیں چلا اور رات ہو گئی تو عورت کا اختیار ختم ہو گیا ۔ یہاں دو باتیں ہیں ]١[ ایک تو یہ کہ یوم کا تعلق اختیار ]امر بالید [ سے اور یہ اختیار ممتد ہو تا ہے ، دن بھر رہتا ہے اس لئے یہاں یوم سے مراد صرف دن ہو گا ، اس میں رات شامل نہیں ہو گی ، اس لئے رات آتے ہی اختیار ختم ہو جائے گا ، اور 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter