Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

26 - 508
٢   وقال  زفر امر واحد بمزلة قولہ انت طالق الیوم وبعد غد  ٣    قلنا  الطلاق  لا یحتمل التاقیت والامر بالید یحتملہ فیوقت الامر بالاول ویجعل الثانی امر اً مبتدأ  (١٨٣٧)  ولو قال امرک بیدک الیوم وغدا یدخل اللیل فی ذلک وان ردت الامر فی یومہا لا یبقی الامر فی یدہا فی الغد)    
  ١     لان ہٰذ اامر واحد لانہ لم یتخلل بین الوقتین المذکورین ووقت من جنسہما لم یتناولہالکلام

 تشریح:   یہاں دو باتوں کی دلیل عقلی ہے ]١[ ایک یہ کہ رات شامل نہیں ہو گی ، ]٢[ اور دوسرا یہ کہ ایک اختیار کو رد کر دیا تو دوسرا اختیار رد نہیں ہو گا ۔ فر ماتے ہیں کہ یوم اور بعد غد کے درمیان ایک ایسا وقت ہے جو ان دو نوں کی جنس میں سے ہے یعنی غدا]کل [ اور اس میں اختیار نہیں ہے ، اس لئے دو الگ الگ اختیار ہو ئے اس لئے ایک کے رد کرنے سے دوسرا رد نہیں ہو گا ۔اور تنہا الیوم ذکر کرے تو اس میں رات شامل نہیں ہو تی ہے ، اس لئے یہاں بھی رات شامل نہیں ہو گی ۔چنانچہ اگر رات کو عورت نے طلاق دیا تو طلاق نہیں ہو گی ، کیونکہ رات میں اس کو اختیار نہیں ہے ۔ 
 ترجمہ:   ٢   امام زفر  نے فر مایا کہ دو نوں معاملہ ایک ہی ہے ، جیسے انت طالق الیوم و بعد غد ، کہا ۔
 تشریح:  امام زفر  نے فر مایا کہ امر ک بیدک الیوم و بعد غد ، میں دو اختیار نہیں ہیں ، بلکہ ایک ہی اختیار ہے ، جیسے انت طالق الیوم و بعد غد میں پہلی ہی طلاق واقع ہو گی اور ایک ہی طلاق ہو گی ، اسی طرح یہاں ایک ہی اختیار ہو گا ۔ 
 ترجمہ:   ٣  ہم اس کا جواب دیتے ہیں کہ طلاق تو ابھی ہی ہو جائے گی ]وہ تاخیر کا احتمال نہیں رکھتی [اور امر بالید تاخیر کا احتمال رکھتی ہے ، اس لئے امرک بیدک کو پہلے دن کے ساتھ متعین کیا جائے گا اور پرسوں کو الگ امر بالید قرار دیا جائے گا ۔ 
 تشریح:  یہ امام زفر  کو جواب ہے ، ہم یہ کہتے ہیں کہ انت طالق الیوم و بعد غد میں ، طلاق جیسے ہی دی فورا واقع ہو گئی اور آج سے لیکر پرسوں تک ایک ہی طلاق برقرار رہی اس لئے ایک ہی امر ہوا ۔اور امرک بیدک الیوم و بعد غد میں طلاق دینے کا اختیار وقت کے ساتھ متعین ہے ، اس لئے آج واقع نہیں کیا تو واقع نہیں ہو گا ، اس لئے پرسوں کا اختیار الگ باقی رہے گا ، اس لئے دو اختیار ہو جائیں گے ۔ 
 ترجمہ:  (١٨٣٧)  اگر کہا امرک بیدک الیوم و غدا ، تو اس میں رات داخل ہو گی ، اور اگر اس دن میں معاملہ رد کر دیا تو کل اس کے ہاتھ میں اختیار باقی نہیں رہے گا ۔
 ترجمہ:   ١   اس لئے کہ یہ ایک ہی امر ہے ، اس لئے کہ ذکر  کئے ہوئے وقتوں کے درمیان  اس جنس کا کوئی ایسا وقت نہیں ہے جسکو کلام شامل نہ ہو ۔ 
 تشریح:  شوہر نے امرک بیدک الیوم و غد ، کہا تو اس اختیار میں رات داخل ہو گی ، اور یہ پورا اختیار ایک ہی ہو گا ، دو نہیں ہو گا ، 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter