Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

25 - 508
٣  وانما  تصح نےة الثلٰث فی قولک امرک بیدکِ لانہ یحتمل العموم والخصوص ونےة الثلٰث نےة التعمیم بخلاف قولہ اختاری لانہ لا یحتمل العموم وقد حققناہ من قبل (١٨٣٦) ولو قال لہا امرک بیدک الیوم وبعد غدٍ لم یدخل فیہ اللیل وان ردت الامر فی یومہا بطل امر ذلک الیوم وکان بیدہا امر بعد غد )  ١   لانہ صرح بذکر وقتین بینہما وقت من جنسہما لم یتناولہ الامر اذذکر الیوم بعبارة الفرد لا یتناول  اللیل فکانا امر ین فبرد احدہما لا یرتد الاٰخر

اس ضرورت کی بنا پر کہ عورت کو چھٹکارا دینے کا مالک بنایا ہے ۔ فتصیر الصفة المذکورة فی التفویض مذکورة فی الایقاع :اس عبارت کا مطلب یہ ہے کہ عورت کا کلام شوہر کے جواب میں ہے اس لئے شوہر نے جس صفت کے ساتھ طلاق دینے کو سپرد کیا ہے اسی صفت کے ساتھ طلاق واقع ہو گی ، اور شوہر نے بائن کی صفت کے ساتھ سپرد کیا ہے اس لئے بائن ہی واقع ہو گی ، چاہے عورت رجعی کی صفت کے ساتھ واقع کرے ۔    
 ترجمہ:  ٣  امرک بیدک کے قول میں تین کی نیت اس لئے درست ہے کہ وہ عموم اور خصوص کا احتمال رکھتا ہے ، اور تین کی نیت عموم کی نیت ہے ، بخلاف اختاری کے کہ وہ عموم کا احتمال نہیں رکھتا ، اور اس کی تحقیق پہلے کی ہے ۔ 
 تشریح:  امرک بیدک میں تین کی نیت کر نا چا ہے تو کر سکتا ہے ، اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ یہ لفظ خصوص یعنی ایک طلاق بائنہ کا بھی احتمال رکھتا ہے ، اور عموم یعنی تین طلاق بائنہ کا بھی احتمال رکھتا ہے ، اس لئے تین کی بھی نیت کر سکتا ہے ، اس کے بر خلاف اختاری لفظ عموم یعنی تین طلاق کا احتمال نہیں رکھتا ، اس لئے اس میں تین کی نیت نہیں کر سکتا ۔مسئلہ نمبر ١٨٢٤) میں فر ما یا تھا کہ لفظ اختیار کی دو قسمیں یعنی بائنہ خفیفہ ، اور بائنہ مغلظہ یعنی تین طلاق نہیں ہوتی ۔اور وہیں اس کی تحقیق کی ہے ۔ 
 ترجمہ:  ( ١٨٣٦)   اگر بیوی سے کہا ٫امرک بیدک الیوم و بعد غد ]تمہارا معاملہ تیرے ہاتھ میں آج ہے اور پرسوں ہے تو اس میں رات داخل نہیں ہو گی ، اور اگر آج معاملے کو رد کر دیا تو آج کا معاملہ رد ہو جائے گا لیکن اس کا اختیار پرسوں رہے گا ۔
 تشریح:  شوہر نے عورت سے کہا٫ امرک بیدک الیوم و بعد غد ، تم کو آج اور پرسوں طلاق دینے کا اختیار ہے ، تو گویا کہ اس نے دو اختیار دئے ، ایک اختیار آج دیا اور دوسرا اختیار پرسوں دیا ، اور ان دو نوں کے درمیان کل کا دن اختیار سے خالی ہے ، چونکہ کل کا دن اختیار سے خالی ہے اس لئے دن کے بعد جو رات آنے والی ہے جس کو درمیان کی رات کہتے ہیں اس میں اختیار نہیں ہو گا۔چونکہ دو اختیار دیا ہے اس لئے آج کا اختیار رد کر دیا تو پرسوں کا اختیار باقی رہے گا ۔ 
 ترجمہ:   ١  اس لئے کہ دو وقتوں کی تصریح کی ، اور دو نوں کے درمیان ایسا وقت ہے جو انہیں دو نوں کی جنس میں سے ہے جس کو اختیار شامل نہیں ہے ، اس لئے کہ اگر صرف یوم کو ذکر کرے تو رات شامل نہیں ہو تی ہے ، تو گویا کہ دو اختیارات ہیں ، اس لئے دو نوں میں سے ایک کو رد کرنے سے دوسرا رد نہیں ہو گا ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter