٢ وعلیہ لکل واحدة کفارة لان الحرمة تثبث فی حق کل واحدةٍ والکفارةلانہاء الحرمة فیتعددبتعددہا ٣ بخلاف الایلاء منہن لان الکفارة فیہ لصیانةحرمة الاسم ولم یتعدد ذکرالاسم
تشریح : شوہر کے پاس مثلا چار بیویاں تھیں،ایک ہی جملے میں چاروں سے کہا تم لوگ میرے اوپر میری ماں کی پیٹھ کی طرح ہو تو سب سے الگ الگ ظہار ہوجائیںگے۔اور ہر ایک کے لئے الگ الگ کفارہ لازم ہوگا۔اور شوہر کو چار کفارے ادا کرنے ہوں گے۔
وجہ: (ا) اگرچہ جملہ ایک ہے لیکن بیویاں چار ہیں اس لئے ظہار چار ہوئے کیونکہ چاروں کی طرف ظہار کی نسبت کی تو جس طرح چاروں کی طرف طلاق کی نسبت کرتا تو چاروں کو طلاق واقع ہوتی اسی طرح چاروں کی طرف ظہار کی نسبت کی ہے تو چاروں سے ظہار واقع ہو گا۔
ترجمہ: ٢ اور شوہر پر ہر ایک کے لئے الگ الگ کفارہ ہے ، اس لئے کہ حرمت ہرایک کے حق میں ثابت ہے ، اور کفارہ حرمت کو ختم کرنے والا ہے اس لئے حرمت کے تعدد کی وجہ سے کفارہ بھی متعدد ہو جائے گا ۔
تشریح: شوہر نے ایک جملے میں چار عورتوں سے ظہار کیا ہے ، تو چونکہ ظہار الگ الگ ہے اس لئے کفارہ بھی چار لازم ہو گا ۔
وجہ : (١) کفارہ حرمت کو ختم کرنے کے لئے ہے اور حرمت متعدد ہے اس لئے کفارہ بھی متعدد لازم ہو گا ۔ (٢) اثر میں ہے۔عن الزھری قال اذا ظاھر من اربع نسوة فاربع کفارات۔وکذلک قال الحسن وطاؤس (مصنف عبد الرزاق ، باب المظاہر من نساء ہ فی قول واحد، ج سادس، ص ٣٣٨ ،نمبر ١١٦١٤١١٦١٣ سنن للبیہقی ، باب الرجل یظاھر من اربع نسوة لہ بکلمة واحدة، ج سابع، ص٦٣١، نمبر١٥٢٥٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ چار ظہار ہوںگے اور چار کفارہ دینے ہوںگے۔
فائدہ : امام شافعی کا قول قدیم یہ ہے کہ ایک ہی کفارہ لازم ہوگا۔
وجہ: اثر میں ہے۔ عن ابن عباس وعن عمر فی رجل ظاھر من اربع نسوة بکلمة قال کفارة واحدة ۔ (سنن للبیہقی ، باب الرجل یظاھر من اربع نسوة لہ بکلمة واحدة ج سابع،ص ٦٣٠، نمبر ١٥٢٥٣ مصنف عبد الرزاق ، باب المظاہر من نساء ہ فی قول واحد، ج سادس ،ص ٣٣٨ ،نمبر١١٦١١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ایک ہی کفارہ لازم ہوگا۔
ترجمہ: ٣ بخلاف چاروں سے ایلاء کے اس لئے کہ اس کفارہ اللہ کے نام کی حرمت کو بچانے کے لئے اور اللہ کا نام متعدد نہیں ہے ] اس لئے کفارہ بھی متعدد نہیں ہو گا [
تشریح: اگر ایک جملے میں چاروں عورتوں سے ایلاء کر لیا تو ایک ہی کفارہ لازم ہو گا اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں اللہ کے نام کی حرمت اور عزت باقی رکھنے کے لئے کفارہ دیا جاتا ہے اللہ کا نام ایک ہی ہے اس لئے ایک ہی کفارہ لازم ہو گا ۔