Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

20 - 508
(٨١٣١) ولو قالت اخترت اختیارة فہی ثلث فی قولہم جمیعا )  ١  لانہاللمرة فصارت کما اذا صرحت بہا ولا الاختیارة للتاکید وبدون التاکید یقع الثلث فمع التاکید اولی  (١٨٣٢) ولو قالت قد طلقت نفسے او اخترت نفسے بتطلیقة فہی واحدہ یملک الرجعة)

وہاں کوئی ترتیب نہیں ہے ،  البتہ ان طلاقوں کو منہ سے نکالتا ہے تو ترتیب کے ساتھ نکالتا ہے ، جیسے ایک مکان میں دس آدمی جمع ہوں تو وہاں کوئی ترتیب نہیں ہو تی ، البتہ جب وہ مکان سے نکلنے لگتے ہیں تو اس وقت ترتیب ہو تی ہے، پس جب شوہر کے ذہن والی طلاق میں ترتیب نہیں ہے جو اصل ہے ، تو کلام والی ترتیب سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا ، کیونکہ یہ تو فرع ہے اور اصل پر بنا ہے ، پس جب اصل میں ترتیب نہیں ہے تو فرع والی ترتیب لغو ہو جائے گی ، اور عورت جو اپنے کلام سے شوہر کے کلام والی ترتیب کی طرف اشارہ کر رہی ہے اس کا بھی اعتبار نہیں ہو گا ، بلکہ ایک اختاری کو منتخب کر نے کے بعد سب اختاری واقع ہو جائے گی ، اور تین طلاقیں ہوں گی    
 ترجمہ:   (١٨٣١)  اور اگر عورت نے کہا اخترت اختیارة تو سب کے یہاں تین طلاق ہوں گی 
ترجمہ:   ١   اس لئے کہ ٫ة، مرت کے لئے ہے ، پس ایسا ہو گیا جیسا کہ ایک مرتبہ کی صراحت کی ہو ۔ 
تشریح:  شوہر تین مرتبہ اختاری کہا اور عورت نے اس کے جواب میں اختیارة،مصد ر کے ساتھ اخترت اختیارة کہا تو سب کے نزدیک تینوں طلاقیں واقع ہو جائیں گی ۔ اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں کہ اختیارة مصدر ہے جو مرة کے لئے آتا ہے ، جس کا ترجمہ ہے ایک مرتبہ ، اور اس میں ٫ة، تاکید کی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ میں ایک مرتبہ سب اختیار کو لے لیا ، اس لئے تینوں اختیار واقع ہو جائیں گی۔جیسے عورت صراحت کیساتھ کہتی کہ میں نے ایک مرتبہ سب کو لے لیا تو تینوں طلاقیں واقع ہوتیں ، اسی طرح یہاں اختیارة کہا تو سب طلاق واقع ہو جائیں گی ۔
ترجمہ:   ٢  اور اس لئے کہ اختیارة ، میں ٫ة، تاکید کے لئے ہے ، اور بغیر تاکید کے تین طلاق واقع ہو تی ہے تو تاکید کے ساتھ بدرجہ اولی تین طلاق واقع ہو گی ۔ 
تشریح :  یہ دوسری دلیل عقلی ہے کہ ، اگر عورت جواب میں اخترت اختیارا، بغیر ٫ة، کے کہتی تو بھی طلاق واقع ہو جاتی ، یہاں ٫ة، ہے جو تاکید کے لئے ہے ، یعنی ضرور میں سب اختاری کو پسند کرتی ہوں تو اس سے بدرجہ اولی تینوں طلاق واقع ہوں گی ۔ 
 ترجمہ:  (١٨٣٢)   اور اگر عورت نے طلقت نفسی ، یا اخترت نفسی بتطلیقة کہا تو ایک طلاق رجعی ہو گی اور شوہر رجعت کا مالک ہو گا۔
تشریح :  شوہر نے تین مرتبہ اختاری کہا ، عورت نے اس کے جواب میں طلقت نفسی بتطلیقة کہا ، یا اخترت نفسی بتطلیقة کہا ، تو ایک طلاق رجعی واقع ہو گی ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter