١ لان ہذااللفظ یوجب الانطلاق بعد انقضاء العدة فکانہا اختارت نفسہا بعد العدة
(١٨٣٣) وان قال لہا امرک بیدک فی تطلیقة او اختاری تطلیقة فاختارت نفسہا فہی واحدة یملک الرجعة) ١ لانہ جعل لہا الاختیار لکن بتطلیقة وہی معقبة للرجعة
وجہ: اس کی وجہ یہ ہے کہ جب عورت نے تطلیقة کی صراحت کی تو یہ طلاق کے لئے صریح لفظ ہے ، اور صریح لفظ سے طلاق رجعی واقع ہو تی ہے ، اس لئے اس سے طلاق رجعی واقع ہو گی ،
ترجمہ: ١ اس لئے کہ یہ لفظ تطلیقة عدت گزرنے کے بعد طلاق کو بائنہ کرتا ہے تو ایسا ہوا کہ عورت نے اپنے آپ کو عدت گزرنے کے بعد اختیار کیا ۔
تشریح: یہ دلیل بھی ہے اور اشکال کا جواب بھی ہے ، اشکال یہ ہے کہ شوہر اختاری کہہ کر عورت کو طلاق بائنہ دینے کے لئے کہا تھا ، کیونکہ اختاری کے لفظ سے طلاق بائنہ واقع ہو تی ہے ، تو عورت طلاق رجعی دینے کا مالک کیسے بن گئی ؟اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ طلاق رجعی بھی عدت گزرنے کے بعد بائنہ بن جاتی ہے اگر چہ وہ تین مہینے کے بعد ہو ، پس عورت نے طلاق رجعی دی تو شوہر ہی کی سپرد کردہ طلاق بائنہ دی ، فرق یہ ہے کہ فوری طلاق بائنہ نہیں دی ، بلکہ تین مہینے کی تاخیر کے ساتھ طلاق بائنہ دی اس لئے شوہر کی بات پوری ہو گئی ۔
لغت: انطلاق بعد انقضاء العدة : عدت گزرنے کے بعد چھوٹ جائے گی ، یعنی عدت گزرنے کے بعد رجعی طلاق بائنہ ہو جائے گی۔ اختارت نفسھا بعد العدة : گویا عورت نے اپنے آپ کو اس وقت طلاق رجعی دی ، اور اس کے ذریعہ طلاق بائنہ عدت کے بعد دی اور شوہر کی پوری بات عدت کے بعد مانی ۔اور شوہر کی سپرد کردہ طلاق پوری ہو گئی ۔
ترجمہ: (١٨٣٣) اگر عورت سے کہا امرک بیدک فی تطلیقة ، یااختاری تطلیقة ، اور عورت نے اپنے آپ کو اختیار کر لیا تو عورت کو ایک طلاق رجعی واقع ہو گی ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ عورت کو اختیار دیا لیکن تطلیقة ، کا اختیار دیا جس کے بعد رجعت ہو تی ہے ۔
تشریح: یہاں شوہر نے ایک ہی جملے میں دو الفاظ استعمال کئے ہیں ، ایک سے طلاق بائنہ واقع ہو تی ہے ، اور دوسرے سے طلاق رجعی ، اس لئے مصنف فر ماتے ہیں کہ صریح لفظ تطلیقة ہے اس کی رعایت کی جائے گی اور طلاق رجعی واقع ہو گی ۔ شوہر نے امرک بیدک بتطلیقة ، کہا ، ]تمہارامعاملہ تیرے ہاتھ میں ایک طلاق رجعی کے ساتھ ہے [اور عورت نے اپنے آپ کو اختیار کر لیا تو ایک طلاق رجعی واقع ہو گی ، شوہر نے اختاری تطلیقة ، کہا ]اپنے آپ کو ایک طلاق رجعی کے ساتھ اختیار کر لو [ اور عورت نے اپنے آ پ کو اختیار کر لیا تو ایک طلاق رجعی واقع ہو گی ۔