Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

150 - 508
٢   وعن  ابی یوسف انہ یفسد النکاح لانہ فی معنی الموقّت فیہ ولا یحلّہا علی الاول لفسادہ ٣    وعن محمد انہ یصح النکاح لما بینا ولا یحلہا علی الاول لانہ استعجل ما اخرہ الشرع فیجازی بمنع مقصودہ کما فی قتل المورث 

نوٹ :  دونوں کے دل میں یہ ہو کہ نکاح کے بعد طلاق دے دیںگے تاکہ پہلے شوہر کے لئے حلال ہو جائے لیکن اس کی شرط نہ لگائے۔اور عورت کے حالات ایسے ہوں کہ پہلے شوہر کے پاس جانا ضروری ہو مثلا دو چار بچے ہوں اور طلاق کے بعد پورا گھر برباد ہو رہا ہو تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے یہ زندگی کی مجبوری ہے جسکو بر داشت کیا جا سکتا ہے ۔
وجہ : (١) حلالہ حلال اور جائز ہے اس کی دلیل یہ آیت ہے ۔۔فان طلقھا فلا تحل لہ من بعد حتی تنکح زوجا غیرہ (آیت ٢٣٠ سورة البقرة٢) اس آیت میں حلالہ کے جائز ہو نے کا ثبوت ہے ۔(٢) عن عائشة قالت جائت امراة رفاعة الی النبی  ۖ فقالت کنت عند رفاعة فطلقنی فبت طلاقی فتزوجت عبد الرحمن بن الزبیر و انما معہ مثل ھدبة الثوب ، فیبسم رسول اللہ  ۖ فقال أتریدین ان ترجعی الی رفاعة ؟لا حتی تذوقی عسیلتہ و یذوق عسیلتک ۔( مسلم شریف ، باب لا تحل المطلقة ثلاثا لمطلقھا حتی تنکح زوجا غیرہ ویطأھا ثم یفارقھا وتنقضی عدتھا ،ص ٤٧٧ ،نمبر ٣٥٢٦١٤٣٣بخاری شریف ، باب من جوز الطلاق الثلاث، ص ٧٩١ ،نمبر٥٢٦٠ابو داؤد شریف ، باب المبتوتة لا یرجع الیھا زوجھا حتی تنکح زوجا غیرہ ، ص ٣٣٦،نمبر ٢٣٠٩ ترمذی شریف ،نمبر ١١١٨) ا س حدیث میں حضور نے بقدر ضرورت حلالہ کی ترغیب دی ہے اس لئے حلا لہ مجبوری کے درجے میں حلال ہے ، لیکن اس کو پیشہ نہ بنا لے ،  گھر اجڑتا ہو تومجبوری کے درجے میں استعمال کرے ۔ 
 ترجمہ:  ٢  امام ابو یوسف  سے روایت ہے کہ دوسرے شوہر کا نکاح فاسد ہے اس لئے کہ یہ نکاح موقت کے معنی میں ہے اور یہ نکاح پہلے شوہر کے لئے حلال نہیں کرے گا ، نکاح کے فاسد ہو نے کی وجہ سے ۔ 
لغت:  چند دنوں کے لئے عورت سے نکاح کرے اس کو نکاح موقت کہتے ہیں ، حدیث کی وجہ سے یہ نکاح فاسد ہے ، اس لئے کہ نکاح تو ہمیشہ کے لئے کیا جا تا ہے ۔ 
تشریح:  امام ابو یوسف  کی رائے ہے کہ عورت اس شرط پر نکاح کرتی ہو کہ زوج ثانی دخول کر کے طلاق دے دے تاکہ زوج اول کے لئے حلال ہو جاؤں تو یہ نکاح مؤقت کے درجے میں ہے اس لئے یہ نکاح فاسد ہے اس لئے یہ نکاح زوج اول کے لئے حلال نہیں کرے گا کیونکہ پہلے گزرا کہ نکاح صحیح زوج اول کے لئے حلال کرتا ہے ۔
ترجمہ:  ٣  امام محمد  سے روایت ہے کہ نکاح صحیح ہے اس دلیل جو بیان کیا لیکن یہ نکاح زوج اول کے لئے حلال نہیںکرے گا اس لئے کہ شریعت نے جس کو مؤخر کیا اس کو اس نے جلدی کر لیا اس لئے اس کے مقصد کو منع کرکے بدلا دیا جائے گا ، جیسے کہ مورث کے قتل کرنے میں ہو تا ہے ۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter