(١٩٣٠) واذا تزوجہا بشرط التحلیل فالنکاح مکروہ ] لقولہ علیہ السّلام لعن اللہ المحلل لہ وہذا ہو محملہ [ فان طلقہا بعدوطیہا حلت للاول) ١ لوجود الدخول فی نکاح صحیح اذا النکاح لا یبطل بالشرط
تشریح : باندی نے کسی سے شادی کی تھی اس کو شوہر نے دو طلاق دے کر مغلظہ کر دیا۔اب اس سے مولی نے وطی کی تو اس وطی کی وجہ سے شوہر کے لئے حلال نہیں ہوگی جب تک کہ کسی مرد سے شادی کرکے وطی نہ کرائے۔
وجہ : (١)آقا جو وطی کرے گا وہ ملک یمین اور باندی ہونے کے اعتبار سے وطی کرے گا،نکاح کرکے وطی نہیں کرے گا ،کیونکہ آقا سے نکاح ہی جائز نہیں ہے۔ اور آیت میں ہے کہ نکاح کر کے وطی کرے تب حلال ہوگی اس لئے آقا کی وطی سے عورت پہلے شوہر کے لئے حلال نہیں ہوگی (٢) آیت میں ہے۔فان طلقھا فلا تحل لہ من بعد حتی تنکح زوجا غیرہ ۔ (آیت ٣٢٠ ،سورة البقر٢) اس آیت میں تنکح کا لفظ ہے جس سے معلوم ہوا کہ نکاح کرکے وطی کرائے تو حلال ہوگی (٣) اثر میں ہے۔ عن زید بن ثابت انہ کان یقول فی الرجل یطلق الامة ثلاثا ثم یشتریھا انھا لا تحل لہ حتی تنکح زوجا غیرہ وسمعت مالکا یقول قال ذلک غیر واحد من اصحاب النبی ۖ۔(سنن للبیہقی ، باب الرجل تکون تحتہ امة فیطلقھا ثلاثا ثم یشتریھا ،ج سابع، ص ٦١٦، نمبر ١٥٢٠٤) چونکہ پہلے شوہر تھا اب حلالہ کے بغیر آقا بن کر وطی کرنا چاہتا ہے تو حلال نہیں ہے۔
(حلالہ مکروہ ہے لیکن جائز ہے )
ترجمہ: (١٩٣٠) اگر عورت سے شادی کی حلالہ کی شرط پر تو نکاح مکروہ ہے۔] حضور علیہ السلام کا قول ۔ لعن رسول اللہ المحل والمحل لہ کی وجہ سے [پس اگر اس کو طلاق دی وطی کے بعد تو پہلے کے لئے حلال ہو جائیگی ۔
ترجمہ: ١ نکاح صحیح میں دخول پائے جانے کی وجہ سے اس لئے کہ شرط فاسد سے نکاح باطل نہیں ہو تا ۔
تشریح: اگر عورت نے حلالہ کی شرط پر دوسرے شوہر سے شادی کی تو ایسا کرنا مکروہ ہے،تاہم کر ہی لی اور دوسرے شوہر نے وطی کر لی اور طلاق دی تو پہلے شوہر کے لئے حلال ہو جائے گی۔
وجہ: (١)مکروہ ہونے کی وجہ یہ حدیث ہے۔ عن عبد اللہ بن مسعود قال لعن رسول اللہ المحل والمحل لہ۔( ترمذی شریف ، باب ماجاء فی المحل والمحلل لہ، ص ٢١٣ نمبر ١١٢٠)(٢) ابن ماجہ شریف میں ہے۔قال عقبہ بن عامر قال رسول اللہ الا اخبرکم بالتیس المستعار ؟ قالوا بلی یا رسول اللہ!قال المحلل ۔لعن اللہ المحلل والمحلل لہ ۔ (ابن ماجہ شریف ، باب المحلل والمحلل لہ، ص ٢٧٧ ،نمبر ١٩٣٦) ان دونوں حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ حلالہ کے لئے نکاح کرنا مکروہ ہے۔تاہم نکاح صحیح ہے اس لئے وطی کرنے سے پہلے شوہر سے حلال ہو جائے گی ۔