(١٨٢٦) ولو قال اختاری نفسک فقالت اخترت تقع واحدة بائنة ) ١ لان کلامہ مفسر وکلامہا خرج جوابا لہ فیتضمن اعادتہ (١٨٢٧) وکذا لو قال اختاری اختیارةً فقالت اخترت ) ١ لان الہاء فی الاختیارة تنبئے عن الاتحاد والانفراد واختیارہا نفسہاہو الذی یتحد مرة ویتعدد اخری فصار مفسرا من جانبہ (١٨٢٨) ولو قال اختاری فقالت اخترت نفسی یقع الطلاق اذا نوی الزوج )
١ لان کلامہا مفسر وما نواہ الزوج من محتملات کلامہ
سادس ،ص ٣٩٤ ،نمبر١١٩٥٣) اس اثر میں بھی نفسھا کا لفظ موجود ہے ۔
ترجمہ: (١٨٢٦) اگر شوہر نے اختاری نفسک کہا اور عورت نے کہا اخترت توایک طلاق بائنہ واقع ہو گی اس لئے کہ شوہر کا کلام تفسیر کے ساتھ واقع ہوا ہے اور عورت کا کلام شوہر کے جواب میں نکلا ہے ،اس لئے مرد کے کلام کے اعادے کے متضمن ہے ۔
تشریح: مرد کے کلام میں نفسک موجود ہے لیکن عورت کے کلام میں نفسک موجود نہیں ہے ، لیکن چونکہ عورت کا کلام مرد کے جواب میں ہے اس لئے عورت کے کلام میں بھی نفسک شامل ہو جائے گا اور ایک طلاق بائنہ واقع ہو جائے گی ۔
ترجمہ: (١٨٢٧) ایسے ہی اگر شوہر نے اختاری اختیارة کہا اور عورت نے اخترت کہا ]توایک طلاق بائنہ ہو گی ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ اختیارة میں ہائ، اتحاد اور انفراد کی خبر دیتا ہے ، اور عورت نے اپنے آپ کو اختیار کیا ، کیونکہ وہی متحد ہوتی ہے اور کبھی متعدد ہوتی ہے اس لئے مرد کی جانب سے تفسیر ہو گئی ۔
تشریح: اختاری میں نفسک ہو نا چا ہئے ، لیکن اس کی جگہ پر شوہر اختیارة بول دے تب بھی نفسک کے درجے پر ہو جائے گا۔اس کی وجہ یہ بتاتے ہیں اختیارة مصدر اتحاد اور انفراد کی خبر دیتا ہے ، اور عورت نے اپنے آپ کو ایک طلاق دی تو متحد ہوئی ، اور تین طلاق دی تو متعدد ہوئی ، تو گویا کہ شوہر نے اختیارة بول کر عورت کی ذات کی طرف اشارہ کیا ،اور عورت نے اخترت کہہ کر اسی کا اعادہ کیا اس لئے ایک طلاق بائنہ ہو جائے گی ۔
اصول : نفسک کے قائم مقام کوئی لفظ ہو تب بھی طلاق واقع ہو گی ۔
ترجمہ: (١٨٢٨) اگر شوہر نے اختاری کہا ، اور عورت نے اخترت نفسی ، کہا ، اگر شوہر طلاق کی نیت کرے تو ایک طلاق واقع ہو گی ۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ عورت کا کلام تفسیر ہے ، اور شوہر نے جو نیت کی وہ اس کے کلام کے محتملات میں سے ہے ۔
تشریح: شوہر نے تو نفسک کا لفظ نہیں بولا ، لیکن عورت نے نفسی کا لفظ بولا اور شوہر نے اختاری کے لفظ سے طلاق کی نیت کی تو طلاق واقع ہو جائے گی ، اس کی وجہ یہ ہے کہ عورت کے کلام میں نفسی کا لفظ موجود ہے اور شوہر کے کلام ٫ اختاری ،میںنفس کے اختیار کا