Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

14 - 508
(١٨٢٥)  قال ولا بد من ذکر النفس فی کلامہ او فی کلامہا حتے لوقال لہا اختاری فقالت قد اخترت فہو باطل )  ١    لان عرف بالاجماع وہو فی المفسر من احد الجانبین ولان المبہم لا یصلح تفسیرا للمبہم ولا تعین مع الابہا م  

نوٹ:    اور اگر شوہر کو اختیار کرلے تو کچھ واقع نہیں ہوگی۔  
وجہ :   حدیث میں ہے ۔ عن عائشة قالت خیرنا رسول اللہ  فاخترنا اللہ ورسولہ فلم یعد ذلک علینا شیء ۔ (بخاری شریف ، باب من خیر ازواجہ ،ص ٧٩١ ،نمبر ٥٢٦٢ ابو داؤد شریف، باب فی الخیار ،ص ٣٠٧ ،نمبر ٢٢٠٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ شوہر کو اختیار کر لے تو کچھ واقع نہیں ہوگی۔
ترجمہ:   (١٨٢٥)  اور ضروری ہے لفظ نفس کا ذکر کرنا شوہر کے کلام میں یا بیوی کے کلام میں۔یہاں تک کہ اگر کہا اختاری اور عورت نے کہا اخترت تو کلام باطل ہے ۔
ترجمہ:   ١   اس لئے کہ اجماع سے یہ پہچانا گیا ہے کہ دو نوں میں سے ایک کی جانب سے نفس کی تفسیر ہو ، اور اس لئے بھی کہ مبہم مبہم کی تفسیر نہیں کر سکتا ، اور ابہام کے ساتھ کوئی تعین نہیں ہو سکتا ۔
تشریح:    اختاری کنایہ کا لفظ ہے اور عام مفہوم ہے کہ تم کپڑا وغیرہ کچھ پسند کر لے ، لیکن جب اس کے ساتھ نفس کا لفظ ملتا ہے تب جاکر طلاق کی طرف کنایہ ہو تا ہے اس لئے عورت کے کلام میں یا شوہر کے کلام میں نفس کا لفظ ہو نا ضروری ہے،] یا جو نفسک کے قائم مقام ہو مثلا اختیارة ، یا تطلیقة موجود ہو[ تاکہ اختاری سے طلاق کی طرف اشارہ ہو جائے ، چنانچہ اگر عورت یا مرد کے کلام میںنفس کا لفظ نہیں ہے ، مثلا شوہر نے کہا اختاری ، اور عورت نے کہا اخترت ، تو اس کلام سے طلاق واقع نہیں ہو گی ، کلام لغو ہو جائے گا ، کیونکہ کسی کے کلام میں نفس کا لفظ نہیں ہے ۔  
وجہ:   (١) اجماع صحابہ سے یہ پہچانا گیا ہے کہ دو نوں میںسے کسی ایک کے کلام میں نفس کا لفظ ہو تب طلاق کی طرف کنایہ ہوتا ہے ، ورنہ دو نوں کا کلام مبہم ہو تو مبہم مبہم کی تفسیر نہیں کر سکتا ، اور ابہام کے ساتھ کسی ایک معنی کا تعین بھی نہیں کر سکتا اس لئے نفس کا ہو نا ضروری ہے ۔ (٢) اثر میں اس کا اشارہ ہے ۔ ۔عن عمر و عبد اللہ بن مسعود انھما والا ان اختارت نفسھا فواحدة بائنة ]و روی عنھما انھما قالا ایضا واحدة یملک الرجعة و ان اختارت زوجھا فلا شیء ، و روی عن علی انہ قال ان اختارت نفسھا فواحدة بائنة (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الخیار، ص ٢٢٣ ،نمبر ١١٧٩)اس اثر میںنفس کا لفظ موجود ہے ۔  (٣)عن علی انہ کان یقول ان اختارت نفسھا فواحدة بائنة وان اختارت زوجھا فلا شیء ۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی التخییر ج سابع ،ص ٥٦٧، نمبر ١٥٠٣١ مصنف عبد الرزاق ، باب المرأة تملک امرھا فردتہ ھل تستحلف ،ج 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter