٣ وفسرہ فی الجامع الصغیر وقال غلام لم یبلغ ومثلہ یجامع جامع امرأة وجب علیہا الغسل واحلہا علی الزوج الاول ومعنی ہذا الکلام ان یتحرّک اٰلتہ ویشتہی ٤ وانماوجب الغسل علیہا لالتقاء الختانین وہو سبب لنزول مائہا والحاجة الی الایجاب فی حقّہا اما لا غسل علی الصبی وان کان یومر بہ تخلّقاً (١٩٢٩)قال ووطی المولی امتہ لا یحلّہا ) ١ لان الغاےةنکاح الزوج
ترجمہ: ٣ جامع صغیر میں مراہق کی تفسیر کی اور امام محمد نے فر مایا کہ ایسا لڑکا جو بالغ نہ ہوا ہو اور اس جیسا لڑکا جماع کر سکتا ہو ، اگر اس نے عورت سے جماع کیا تو عورت پر غسل لازم ہو گا ، اور اس کو زوج اول کے لئے حلال کرے گا ، اور اس کلام کا معنی یہ ہے کہ لڑکے کا آلہ حرکت کرے اور جماع کی خواہش ہو ۔
تشریح: جامع صغیر میں امام محمد نے فر مایا کہ ایسا لڑکا جو بالغ ہو نے کے قریب ہو اس کا آلہ تناسل متحرک ہو تا ہو اور اس سے لذت جماع ہو تا ہو اگر وہ عورت سے جماع کر لے تو اس سے عورت پر غسل واجب ہو گا ، اور اس سے عورت زوج اول کے لئے حلال ہو جائے گی ۔
وجہ : اس اثر میں اس کا ثبوت ہے ۔ و لکن الزھری یقول : لو زنت امراة لم یبلغ الغلام و قد قارب و اطاق ذالک ، رجمت۔(مصنف عبد الرزاق ، باب ھل یحلھا لہ غلام لم یحتلم ج سادس، ص ٢٧٥ نمبر١١١٩٢) اس اثر میں ہے جو بچہ بالغ ہو نے کے قریب ہو اور جماع کی طاقت رکھتا ہو اس کی جماع سے رجم ثابت ہو گا ، اور غسل بھی لازم ہو گا ، بہت بچہ ہو تو اس سے کوئی حکم ثابت نہیں ہو گا ۔
ترجمہ: ٤ عورت پر غسل التقاء ختانین کی وجہ سے واجب ہے ، اور وہ عورت کی منی اترنے کا سبب ہے ۔ ، اور عورت کے حق میں غسل واجب کرنے کی ضرورت ہے ، بہر حال بچے پر غسل نہیں ہے اس کو اخلاقا غسل کر نے کا حکم دیا جائے گا ۔
تشریح: عورت کے ختنے سے مرد کا ختنہ مل جائے تو اس سے عورت کی منی اترتی ہے اور اسی سے غسل واجب ہو تا ہے ، لیکن چونکہ وہ اندر ہے اس لئے التقاء ختانین کو منی اترنے کے قائم مقام کر دیا گیا اور اسی سے غسل واجب کر دیا گیا ،یہ غسل عورت پر واجب ہے کیونکہ وہ بالغ ہے اور اس سے منی خارج ہو نے کا غالب گمان ہے ، اور مراہق پر غسل واجب نہیں ہے کیونکہ اس سے منی اترنے کا امکان نہیں ہے ، البتہ اخلاقا اس کو غسل کرنے کا حکم دیا جائے گا ۔
لغت: التقاء ختانین : مرد اور عورت کے ختنے کا ملنا ۔ ماء : پانی ، یہاں منی مراد ہے
ترجمہ: (١٩٢٩) اور آقاکا باندی سے وطی کرنا اس کو شوہر کے لئے حلال نہیں کرتا۔
ترجمہ: ١ اس لئے کہ شوہر کا نکاح غایت ہے ۔