Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

140 - 508
 ١  وقال  الشافعی یحرمہ لان الزوجےة زائلة لوجود القاطع وہو الطلاق ٢  ولنا  انہا قائمة حتی یملک مراجعتہا من غیر رضاہا لان حق الرجعة ثبت نظراً للزوج لیمکنہ التدارک عند اعتراض الندم وہذا المعنی یوجب استبدادہ بہ وذلک یؤذن بکونہ استدامة لا انشاء اذا الدلیل ینافیہ 
 
گی ۔ 
ترجمہ:  ١   امام شافعی  نے فر مایا وطی کرنا حرام ہے اس لئے کہ زوجیت قاطع کے پائے جانے کی وجہ سے زائل ہو چکی ہے اور وہ طلاق ہے ۔ 
تشریح: امام شافعی  فر ماتے ہیں کہ رجعت سے پہلے عورت سے وطی حرام ہے ، کیونکہ طلاق کی وجہ سے وہ بیوی نہیں رہی اس لئے اس سے وطی بھی نہیں کر سکتا ۔ موسوعہ میں ہے۔ قال و اذا جامعھا بعد الطلاق ینوی الرجعة او لا ینویھا فالجماع جماع شبھة لا حد علیھا فیہ و یعزر الزوج و المرأة ان کانت عالمة و لھا علیہ صداق مثلھا و الولد لاحق ، و علیھا العدة ۔ ( موسوعة امام شافعی  ، باب کیف تثبت الرجعة ، ج احدی عشرة ، ص ٣٤٦، نمبر ١٩٧١٩)  اس عبارت میں ہے کہ رجعت سے پہلے جماع شبہ کا جماع ہے ۔ 
وجہ :  (١) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔قلت لعطاء ما یحل للرجل من امرأتہ یطلقھا فلا یبیتھا ؟ قال لا یحل لہ منھا شیء مالم یراجعھا و عمرو۔ (مصنف عبد الرزاق ، باب ما یحل لہ منھا قبل ان یراجعھا ،ج سادس، ص ٢٥٦ ،نمبر١١٠٧٣ سنن للبیہقی ، باب الرجعیة لحرمة علیہ تحریم المبتوتة حتی یراجعھا ،ج سابع، ص ٦١٠، نمبر ١٥١٨٦) اس اثر میں ہے کہ رجعت کرنے سے پہلے شوہر کے لئے بیوی کے ساتھ کچھ کرنا حلال نہیں ہے(٢) عن عطاء بن ابی رباح و عمرو بن دینار انھما قالا لا یحل لہ منھا شیء مالم یراجعھا ۔(سنن للبیہقی ، باب الرجعیة لحرمة علیہ تحریم المبتوتة حتی یراجعھا ،ج سابع، ص ٦١٠، نمبر ١٥١٨٦مصنف عبد الرزاق ، باب ما یحل لہ منھا قبل ان یراجعھا ،ج سادس، ص ٢٥٦ ،نمبر١١٠٧٨)  اس اثر میں ہے کہ رجعت سے پہلے کوئی چیز حلال نہیں ہے۔
ترجمہ:  ٢  ہماری  دلیل یہ ہے کہ زوجیت قائم ہے اسی  لئے بغیر عورت کی رضامندی کے شوہر رجعت کا مالک ہے ، اس لئے کہ رجعت کا حق شوہر کے شفقت کے لئے ثابت ہے تاکہ شرمندگی پیش آتے وقت اس کا تدارک کر سکے اس کا مطلب یہ ہوا کہ رجعت کے ذریعہ نکاح کو ہمیشہ بر قرار رکھنا ہے، اور شوہر کا رجعت میں مستقل ہو نا خبر دیتا ہے  نکاح کے بر قرار رکھنے کا نہ کہ اس کو از سر نو کرنے کا ، کیونکہ دلیل اس کے منافی ہے ۔ 
تشریح:  اس عبارت کا حاصل یہ ہے کہ نکاح پہلے سے قائم ہے ، اس کی تین دلیلیں  دے رہے ہیں ]١[ ایک دلیل یہ ہے کہ یہی 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter