Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

139 - 508
ظہر انہ لا حاجة فتبین ان المبطل عمل عملہ من وقت وجودہ ولہذا تحتسب الاقراء من العدة فلم یملک الزوج الاخراج الا ان یشہد علی رجعتہا فتبطل العدة ویتقرر ملک الزوج   ٤   وقولہ حتی یشہد علی رجعتہا معناہ الاستحباب علیٰ ما قدمناہ (١٩٢٥)والطلاق الرجعی لا یحرّم الوطی )  

وجہ ہے کہ عدت کا حیض طلاق کے وقت سے گنا جاتا ہے۔ 
لغت :   عمل المبطل : مبطل سے مراد طلاق ہے ، کیونکہ وہی نکاح کے عمل کو باطل کرتا ہے ۔ اقرائ: حیض۔
 تشریح:   یہ امام زفر  کا جواب ہے ، انہوں نے فر مایا تھا کہ نکاح موجود ہے ، اس کا جواب دیا جا رہا ہے کہ شاید شوہر رجعت کر لے اس لئے طلاق کے عمل کو موخر کیا گیا ہے ، ورنہ جس وقت سے طلاق واقع ہوئی ہے اسی وقت سے عورت کا بائنہ ہو نا شروع ہو گیا ، یہی وجہ ہے کہ عدت طلاق کے وقت سے ہی شروع  ہو جاتی ہے ، اور عدت گزرنے تک شوہر نے رجعت نہیں کی تو معلوم ہوا کہ اس کو رجعت کی ضرورت نہیں ہے اس لئے طلاق کے وقت سے ہی گویا کہ بینونت ہو گئی ، اور جب بیوی نہیں رہی تو اس کے ساتھ سفر کیسے کرے گا !، ہاں رجعت کر لے تو عدت ختم ہو جائے گی ، اور بیوی بحال ہو جائے گی تو اب اس کے ساتھ سفر کر سکتا ہے ۔  
ترجمہ:  ٤  ماتن کا قول: حتی یشھد علی رجعتھا]یہاں تک کہ اس کی رجعت پر گواہ بنائے [ 
اس کا معنی یہ ہے کہ مستحب ہے ، جیسا کہ پہلے بیان کر دیا ۔
تشریح:  ماتن نے جو فرمایا کہ رجعت پر گواہ بنائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ گواہ بنانا مستحب ہے تاکہ وقت ضرورت کام آئے ، ورنہ بغیر گواہ بنائے بھی رجعت کرے گا تو رجعت ہو جائے گی ۔ اس کی دلیل پہلے گزر چکی ہے ۔
وجہ : ان عمران بن حصین  سئل عن رجل طلق امراتہ و لم یشھد و راجع و لم یشھد ، قال عمر : ان طلق فی غیر عدة و راجع فی غیر سنة فلیشھد الآن ۔ ( سنن بیہقی ، باب ما جاء فی الاشھاد علی الرجعة ، ج سابع ، ص ٦١١، نمبر ١٥١٨٩) اس اثر میں ہے کہ بغیر گواہ کے رجعت کی تو یہ سنت کے خلاف ہے ، اس لئے گواہ بنانا سنت ہے ۔ 
ترجمہ:   (١٩٢٥)  طلاق رجعی صحبت حرام نہیں کرتی۔  
تشریح :   طلاق رجعی دے تو اس میں بیوی سے وطی کر سکتا ہے۔لیکن جیسے ہی وطی کرے گا تو رجعت بھی ہو جائے گی۔  
وجہ:  اثر میں اس کا اشارہ ہے۔عن الزھری وقتادة قالا :لتشوف الی زوجھا ۔ (مصنف عبد الرزاق ، باب ما یحل لہ منھا قبل ان یراجعھا ،ج سادس ،ص٢٥٦، نمبر١١٠٧٦) اس اثر میں ہے کہ عورت شوہر کے لئے زینت کرے،اور زینت اسی لئے کرے کہ شوہر بیوی سے صحبت کرے۔اس لئے رجعت کرنے سے پہلے بھی صحبت کر سکتا ہے۔اور یہی صحبت رجعت ہو جائے گی۔(٢) رجعتُ کہے تو یہ قولی رجعت ہے اور وطی کر لینا یہ فعلی رجعت ہے اس لئے اس سے بھی رجعت ہو جائے گی اور وطی حلال ہو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter