Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

13 - 508
٣   ثم  الواقع بہا بائن لان اختیارہا نفسہا بثبوت اختصاصہا بہا وذلک فی البائن  (١٨٢٤) ولا یکون ثلثا وان نوی الزوج ذلک)    ١    لان الاختیار لا یتنوع بخلاف الابانة لان البینونة قد تتنوع 

کو مالک بنائے ۔ 
تشریح:   یہ دلیل عقلی ہے کہ شوہر کو حق ہے کہ عورت کو نکاح میں رکھے یا اس کو جدا کر دے تو اس کا بھی مالک ہو گا کسی بھی لفظ سے دوسرے کو جدا کر نے کا مالک بنائے اس لئے اختاری کے لفظ سے عورت کو جدا کر نے کا مالک بنا سکتا ہے ۔ 
ترجمہ:   ٣  اس اختاری سے طلاق بائنہ واقع ہو گی ، اس لئے کہ اپنے آپ کو اختیار کر نے کا مطلب یہ ہے کہ اپنے آپ کو خاص کر لے ، اور یہ طلاق بائنہ میں ہو تا ہے ۔ 
تشریح:   یہ دلیل عقلی ہے کہ اپنے آپ کو اس طرح خاص کر لے اور جدا کر لے کہ شوہر رجعت کر کے واپس نہ کر سکے تبھی اختیار صحیح ہو گا ، اور یہ طلاق بائنہ میں ہو تا ہے اس لئے اختاری کے لفظ سے طلاق بائنہ واقع ہو گی ، رجعی واقع نہیں ہو گی ۔  
ترجمہ:   (١٨٢٤)   اور تین طلاق نہیں ہو گی چاہے شوہر اس کی نیت کرے ۔
ترجمہ:   ١   اس لئے کہ اختیار کی دو قسمیں نہیں ہوتیں، بخلاف بینونت کے اس لئے کہ بینونت کی دو قسمیں ہوتی ہیں ۔
تشریح:   اختاری بول کر شوہر تین کی نیت کرے اور عورت اپنے آپ کو تین  طلاقیں دے تب بھی اس لفظ سے تین طلاق واقع نہیں ہو گی ، اس کی وجہ یہ فر ما تے ہیں کہ لفظ بائن کی دو قسمیں ہوتی ہیں ]١[ بائنہ خفیفہ ایک طلاق بائنہ ،]٢[ اور بائنہ غلیظہ تین طلاق بائنہ ، اس لئے اس لفظ میں تین طلاق کی نیت کر سکتا ہے ، اور اختیار کی دو قسمیں نہیں ہیں اس لئے اس سے بائنہ غلیظہ تین طلاق کی نیت نہیں کر سکتا ۔  
وجہ :   (١) اور تین کی نیت کرے پھر بھی تین واقع نہیں ہوگی اس کی دلیل یہ اثر ہے۔عن علقمة قال کنت عبد اللہ بن مسعود فاتاہ رجل فقال ... فقلت لھا ھی بیدک قالت فانی قد طلقتک ثلاثا قال عبد اللہ ھی تطلیقة واحدة وانت احق بھا قال فذکرت ذلک لعمر فقال لو قلت غیر ذلک لرأیت انک لم تصب  (مصنف ابن ابی شیبة، ٥٥ ماقالوا فیہ اذا جعل امرأتہ بید ھا فتقول انت طالق ثلاثا ،ج رابع، ص ٩٠، نمبر ١٨٠٨٦) اس اثر میں عورت نے تین طلاقیں دی پھر بھی واقع نہیں کی گئیں ۔ (٢)عن زید بن ثابت انہ قال فی رجل جعل امر امراتہ بیدھا فطلقت نفسھا ثلاثا قال ھی واحدة ۔( مصنف عبد الرزاق ، باب المرأة تملک امرھا فردتہ ھل تستحلف؟ ج سادس، ص ٣٩٦، نمبر ١١٩٦١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ تین طلاقیں دے پھر بھی ایک ہی واقع ہوگی (٣) یہ لفظ اسم جنس نہیں ہے جو تین کا احتمال رکھے۔اس لئے ایک ہی واقع ہوگی ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter