Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

12 - 508
(١٨٢٣) فان اختارت نفسہا فی قولہ اختاری کانت واحدة بائنة )  ١    والقیاس ان لا یقع بہٰذا شیٔ وان نوی الزوج الطلاق لانہ لا یملک الایقاع بہٰذ اللفظ فلا یملک التفویض الٰی غیرہ الا انا استحسناہ لاجماع الصحابة رضی اللہ عنہم     ٢   ولانہ  بسبیل من ان یستدیم نکاحہا او یفارقہا فیملک اقامتہا مقام نفسہ فی حق ہٰذالحکم  

ترجمہ :  (١٨٢٣)   پس اگر عورت اختیار کرلے اپنے آپ کو اس کے قول  اختاری نفسک  میں تو ایک طلاق بائنہ ہوگی۔  
تشریح:    شوہر نے عورت سے  ٫اختاری نفسک، کہا تھا۔اس صورت میں عورت نے اپنے آپ کو اختیار کر لیا یعنی اپنے آپ کو شوہر سے جدا کر لیا تو اس سے ایک طلاق بائنہ واقع ہو گی۔لیکن اس لفظ سے عورت تین طلاقیں دینا چاہے تو نہیں دے سکتی چاہے شوہر نے تین کی نیت کی ہو۔اور اگر عورت شوہر کو اختیار کر لے تو طلاق واقع نہیں ہو گی۔  
وجہ:  (١) یہ لفظ کنایہ ہے اور کنایہ سے طلاق بائنہ واقع ہوتی ہے۔اس لئے اختاری لفظ سے بھی طلاق بائنہ واقع ہوگی (٢) اثر میں ہے ۔عن عمر و عبد اللہ بن مسعود انھما والا ان اختارت نفسھا فواحدة بائنة ]و روی عنھما انھما قالا ایضا واحدة یملک الرجعة و ان اختارت زوجھا فلا شیء ، و روی عن علی انہ قال ان اختارت نفسھا فواحدة بائنة (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الخیار، ص ٢٢٣ ،نمبر ١١٧٩)اس اثر میں ہے کہ عورت اپنے آپ کو اختیار کرے توایک طلاق بائنہ واقع ہو گی ۔ (٣)عن علی انہ کان یقول ان اختارت نفسھا فواحدة بائنة وان اختارت زوجھا فلا شیء ۔ (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی التخییر ج سابع ،ص ٥٦٧، نمبر ١٥٠٣١ مصنف عبد الرزاق ، باب المرأة تملک امرھا فردتہ ھل تستحلف ،ج سادس ،ص ٣٩٤ ،نمبر١١٩٥٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ایک طلاق بائنہ واقع ہوگی۔
ترجمہ:   ١   قیاس کا تقاضا یہ ہے کہ اختاری کے لفظ سے کچھ واقع نہ ہو اگر چہ شوہر اس سے طلاق کی نیت کرے ، اس لئے کہ شوہر خود اس لفظ سے طلاق واقع نہیں کر سکتا تو دوسرے کو بھی سپرد نہیں کر سکتا ، مگر اجماع صحابہ کی وجہ سے ہم نے استحسان کے طور پر طلاق واقع کی ۔
تشریح:   اختاری کے لفظ سے شوہر خود عورت کو طلاق دے تو طلاق واقع نہیں ہوتی ہے ، اس لئے عورت کو اس لفظ سے طلاق دینے کا اختیار دے تو اس کو طلاق دینے کااختیار نہیں ہو نا چاہے ، کیونکہ جب خود شوہر اس لفظ سے طلاق نہیں دے سکتا تو یہ دوسرے کو کیسے مختار بنائے گا ، لیکن صحابہ کا اس بات پر اجماع ہے کہ اس لفظ سے طلاق واقع کر نے کا اختیار دے سکتا ہے اس لئے خلاف قیاس اس لفظ سے عورت کو اختیار دے سکتا ہے ۔
ترجمہ:   ٢   شوہر کو اختیار ہے کہ نکاح ہمیشہ رکھے یا عورت کو جدا کر دے تو اس کا بھی مالک ہو گا کہ اس حکم کے حق میں دوسرے 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter