Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

11 - 508
  ١   لانہ دلیل الاعراض بخلاف الصرف والسلم لان المفسد ہناک الافتراق من غیر قبض 
 ٢   ثم  لا بد من النےة فی قولہ اختاری لانہ یحتمل تخیرہا فی نفسہا ویحتمل تخیرہا فی تصرف اٰخر غیرہ 

ترجمہ:   ١  اس لئے کہ اعراض کی دلیل ہے ، بخلاف بیع صرف اور بیع سلم کے اس لئے کہ وہاں بغیر قبضے کے جدا ہو نا بیع فاسد کرنے والی چیز ہے ۔ 
تشریح:   تین طرح سے مجلس ختم ہو گی ]١[ اٹھ کر چلی جائے اور دونوں میں تفریق ہو جائے تو مجلس ختم ہو جائے گی ]٢[ بیٹھی ہو ئی تھی اور کھڑی ہو گئی تب بھی مجلس ختم ہو جائے گی ]٣[ بیٹھی ہی بیٹھی اختیار سے اعراض کر گئی تب بھی مجلس ختم ہو جائے گی اور اختیار باقی نہیں رہے گا ۔ بیع سلم اور بیع صرف میں اصل بنیاد یہ ہے کہ بغیر قبضے کے جدا ہو جائے تب مجلس ختم ہو گی ، اور مجلس میں اعراض کر لے تو اس سے مجلس نہیں بدلتی ہے ، جبکہ اختیار میں صرف اعراض سے مجلس بدل جاتی ہے ۔ 
وجہ :   (١)  دونوں میںتفریق  ہو تب مجلس ختم ہو گی اس کے لئے یہ اثر ہے ۔عن مجاھد فی قول ابن مسعود قال اذا ملکھا امرھا فتفرقا قبل ان تقضی شیئا فلا امر لھا( (مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار والتملیک ماکانا فی مجلسھما ،ج سادس ،ص٣٩٨ ، نمبر١١٩٧٣) اس اثر میں ہے کہ تفریق ہو تو اختیار ختم ہو گا ۔(٢) کھڑی ہو تب مجلس ختم ہو گی اس کے لئے یہ اثر ہے  ۔ عن جابر بن عبد اللہ  قال ان خیر رجل امراتہ فلم تقل شیئا حتی تقوم فلیس بشیئ۔(مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار والتملیک ماکانا فی مجلسھما ،ج سادس ،ص٣٩٨ ، نمبر١١٩٧٩ مصنف ابن ابی شیبة ،٥٨ ماقالوا فی الرجل یخیر امرأتہ فلا تختار حتی تقوم من مجلسھا ،ج رابع ،ص ٩٢، نمبر ١٨١٠٤)اس اثر میں ہے کہ کھڑی ہوگی تو مجلس ختم ہو گی ۔(٣)صرف اعراض کرنے سے مجلس ختم ہو جاتی ہے، اس کے لئے یہ اثر ہے۔  عن علی فی رجل جعل امر امراتہ بیدھا قال ھو لھا حتی تتکلم ، او جعل امر امراتہ بید رجل قال ھو بیدہ حتی یتکلم ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة، باب من قال امرھا بیدھا حتی تتکلم ، ج رابع، ص ٩٣، نمبر ١٨١١٤ مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار و التملیک ماکانا فی مجلسھما، ج سادس، ص ٣٩٩، نمبر ١١٩٨٦) اس اثر میں ہے کہ بات کر نے تک اختیار رہے گا اور بات کرنے سے مجلس بدل جائے گی اور اختیار ختم ہو جائے گا ۔    
 ترجمہ:    ٢    پھر اختاری میں نیت ضروری ہے ، اس لئے کہ یہ بھی احتمال رکھتا ہے کہ عورت کو طلاق دے اور یہ بھی احتمال رکھتا ہے کہ دوسرے کو اختیار کرے ۔ 
تشریح:   اختاری کا لفظ کنایہ ہے جس کے دو معانی ہیں اس لئے طلاق کی نیت کرے گا تو طلاق کا معنی لیا جائے گا اور طلاق واقع ہو گی ورنہ نہیں ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter