٢ ولانہ تملیک الفعل منہا والتملیکات تقتضی جوابا فی المجلس کما فے البیع لان ساعات المجلس اعتبرت ساعة واحدة الا ان المجلس تارة یتبدل بالذہاب عنہ مرة بالاشتغال بعمل اٰخر اذ مجلس الاکل غیر مجلس المناظرة ومجلس القتال غیرہما (١٨٢٢) و یبطل خیارہا بمجرد القیام
ترجمہ: ٢ اور اس لئے کہ فعل کا مالک بنانا ہے اور مالک بننے میں تقاضا کرتا ہے کہ مجلس میں جواب دے ، جیسے کہ بیع میں ہو تا ہے ، اس لئے کہ مجلس کی تمام ساعتیں ایک ہی شمار کی جاتی ہیں ۔
تشریح: یہ دلیل عقلی ہے کہ اختاری میں عورت کو طلاق دینے کا مالک بنایا جا رہا ہے ، اور جتنی بھی مالک بنانے کی شکل ہیں ان میں یہ تقاضا کیا جا تا ہے کہ مجلس ہی میں ہاں کا یا نا کا جواب دے ، جیسے خرید و فروخت میں کوئی ایجاب کرے تو مجلس ہی میں اس کو قبول کر نا ہو گا ، مجلس ختم ہو نے کے بعد قبول کرنے کا حق باقی نہیں رہتا ، اسی طرح اختیار دینے کی صورت میں مجلس ہی میں طلاق دے سکتی ہے ، مجلس ختم ہو نے کے بعد یا مجلس بدل جانے کے بعد اختیار ختم ہو جائے گا ۔اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک مجلس کی تمام گھڑیاں ایک ہی گھڑی شمار کی جاتی ہے ۔
ترجمہ: ٣ مگر یہ کہ مجلس کبھی وہاں سے اٹھ جانے سے بدلتی ہے ، اور کبھی دوسرے کام میں مشغول ہو نے سے بدلتی ہے ، اس لئے کہ کھانے کی مجلس مناظرے کی مجلس سے الگ ہے ، اور قتال کی مجلس دو نوں سے الگ ہے ۔
تشریح: مجلس کے بدلنے کے دو طریقے ہیں ۔]١[ مجلس سے کھڑا ہو جائے تب بھی بدل جائے گی ]٢[ اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ مجلس میںرہتے ہوئے کسی دوسرے کام میں لگ جائے جس سے معلوم ہو تا ہو کہ یہ اختیار کی طرف توجہ نہیں دے رہی ہے ، بلکہ اس سے اعراض کر رہی ہے تب بھی مجلس بدل جائے گی اور عورت کا اختیار ختم ہو جائے گا ۔جیسے کھانا کھا رہا تھا اور وہیں بیٹھے بیٹھے مناظرہ کر نے لگ گئی تو اگر چہ ایک ہی جگہ بیٹھی ہوئی ہے لیکن قاعدے کے اعتبار سے اس کی مجلس بدل گئی ، اور بیٹھے بیٹھے مار کرنے لگ گئی تو اور بھی مجلس بدل گئی ۔
وجہ : (١) اس اثر میں اس کی دلیل ہے ۔عن علی فی رجل جعل امر امراتہ بیدھا قال ھو لھا حتی تتکلم ، او جعل امر امراتہ بید رجل قال ھو بیدہ حتی یتکلم ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة، باب من قال امرھا بیدھا حتی تتکلم ، ج رابع، ص ٩٣، نمبر ١٨١١٤ مصنف عبد الرزاق ، باب الخیار و التملیک ماکانا فی مجلسھما، ج سادس، ص ٣٩٩، نمبر ١١٩٨٦) اس اثر میں ہے کہ بات کر نے تک اختیار رہے گا اور بات کرنے سے مجلس بدل جائے گی اور اختیار ختم ہو جائے گا ۔
ترجمہ: (١٨٢٢) اور صرف کھڑے ہو نے سے اختیار باطل ہو جائے گا ۔