Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

108 - 508
١٠   واماّ اذا کان التعلیق فی الصحة والشرط فی المرض ان کان الفعل مما لہا منہ بد فلا اشکال انہ لا میراث لہا   ١١   وان کان مما لا بد لہا منہ فکذلک الجواب عند محمد وہو قول زفر لانہ لم یوجد من الزوج صنع بعد ما تعلق حقّہا بمالہ  ١٢   و عند  ابی حنیفة وابی یوسف ترث لان الزوج الجأ ہا الی المباشرة فینتقل الفعل الیہ کانہا اٰلة لہ کما فی الاکراہ 

مثالیں دی ہیں ،کھانا کھانا ، اس کے بغیر آدمی دنیا میں ہلاک ہو جائے ،دوسری ،ظہر کی نماز پڑھنا ، اس کے بغیر آدمی آخرت میں ہلاک ہو گا ، اور تیسری، والدین سے بات کر نا ، اس کے بغیر آدمی معاشرے میں ہلاک ہو جائے گا اس لئے یہ تینوں کام ضروری ہیںاور عورت اس کے کرنے پر مجبور ہے ، اس لئے اس کے کرنے پر طلاق سے رضامندی شمار نہیں کی جائے گی اس لئے عورت وارث ہو گی۔ 
لغت:مضطرة :  مجبور، اسی سے اضطرار ہے۔ عقبی : آخرت۔مباشرة : کسی کام کوکرنا ۔ 
ترجمہ:  ١٠    بہر حال اگر معلق کر نا صحت میںہو اور شرط مرض میں پائی جائے ، اور کام ضروری والا نہ ہو تو اس میں کوئی اشکال نہیں ہے کہ اس کے لئے میراث نہیں ہے ۔ 
تشریح:   یہ دس میں سے ]٩[ نویں صورت ہے ۔معلق کیا تھا صحت میں اور عورت نے وہ کام شوہر کے مرض میں کیا  اور کام ایسا ہے کہ ضروری نہیں تو عورت کو میراث نہیں ملے گی ۔ کیونکہ جب کام ضروری نہیں ہے تو اس کے کرنے سے عورت طلاق سے راضی ہے۔
ترجمہ:    ١١  اور اگر کام ضروری والا ہو تو امام محمد  کا جواب ایسے ہی ہے ]کہ میراث نہیں ملے گی [ اور یہی قول امام زفر  کا ہے ۔ اس لئے کہ شوہر کے مال کے ساتھ عورت کا حق متعلق ہو نے کے بعد شوہر کی جانب سے کوئی عمل نہیں پایا گیا ۔
تشریح:  یہ دسویں صورت ہے]١٠[  معلق صحت میں کیا تھا اور عورت اس کام کو مرض میں کیا ، اور کام ضروری تھا تو امام محمد  اور امام زفر  کے نزدیک وراثت نہیں لے گی ، انکی دلیل یہ ہے کہ عورت کا حق مرض میں متعلق ہوا ، اور شوہر نے مرض میں کچھ نہیں کیا اس لئے وارث نہیں ہو گی ، دوسری وجہ یہ ہے کہ  عورت کے پاس صحت میں کام کرنے کا موقع تھا اس کے باوجود صحت میں کیوں نہیں کیا ، مرض میں کیوں کیا ! اس کا مطلب یہ ہوا کہ عورت اس طلاق سے راضی ہے۔۔ صنع: عمل ، کاریگری۔
ترجمہ:  ١٢   امام ابو حنیفہ  اور امام ابو یوسف  کی روایت یہ ہے کہ وارث ہو گی ، اس لئے کہ شوہر نے اس کو کام کرنے پر مجبور کردیا اس لئے عورت کا فعل شوہر کی طرف منتقل ہو جائے گا ، گویا کہ عورت شوہر کے لئے آلہ ہے ، جیسا کہ اکراہ میں ہو تا ہے ۔
تشریح:  امام ابو حنیفہ  کی دلیل یہ ہے کہ شوہر نے عورت کو کام کرنے پر مجبور کیا ہے اس لئے عورت کا فعل شوہر کی طرف منتقل ہو 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter