Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

103 - 508
٥   وقولہ   اذا مات فی ذلک الوجہ او قتل دلیل علی انہ لا فرق بین ما اذا مات بذٰلک السبب و بسبب اٰخر کصاحب الفراش بسبب المرضِ اذا قتل (١٩٠١) واذاقال الرجل لامرأتہ وہو صحیح اذا جاء رأس الشہر او اذا دخلت الدار او اذا صلی فلان الظہر او اذا دخل فلان الدار فانتِ طالق فکانت ہذہ الاشیاء والزوج مریض لم ترث و ان کان القول فی المرض ورتث الا فی قولہ اذا دخلت الدار)

ترجمہ :  ٥   ماتن کا قول ٫ان مات فی ذالک الوجہ ، او قتل ، اس بات کی دلیل ہے کہ اس میں کوئی فرق نہیں ہے کہ اسی سبب سے مرا یا دوسرے اسباب سے مرا ، جیسے مرض کی وجہ سے صاحب فراش قتل کر دیا جائے ] تب بھی وارث ہو گی [ 
 تشریح:   متن میں ہے کہ اس طریقے میں مر جائے یا قتل کیا جائے، یا قتل کیا جائے اس بات کی دلیل ہے ہے کہ جو فار بن چکا ہے وہ اسی مرض کے سبب سے مرے تب بھی فار ہے  اور دوسرے سبب سے مر جائے تب بھی فار ہی شمار کیا جائے گا ، مثلا ایک آدمی بیمار ی کی وجہ سے فار بنا لیکن وہ قتل کر دیا گیا جسکی وجہ سے موت ہوئی تب بھی فار ہو گااور اس کی بیوی کو وراثت ملے گی ۔ 
ترجمہ:   (١٩٠١)  شوہر نے بیوی سے کہا  اس حال میں کہ وہ تندرست  تھا کہ جب مہینے کا پہلا دن آئے ۔ یا جب تم گھر میں داخل ہو ۔ یا جب فلاں ظہر کی نماز پڑھے ۔ یا جب فلاں گھر میں داخل ہو ۔ تو تم کو طلاق ، پس یہ چیزیں  وجود میں آئیں اس حال میں کہ شوہر مریض تھا تو وارث نہیں ہو گی ۔ اور اگر شرط بھی مرض میں لگایا تو وارث ہو گی، سوائے شوہر کا قول کہ ٫ جب تم گھر میں داخل ہوگی تو تم کو طلاق ۔] تو اس صورت میں وارث نہیں ہو گی [
تشریح :   اس عبارت میں  دس قسم کے مسئلے  بیان کئے ہیں ، جسکی تشریح خود شرح میں آرہی ہے ۔اصول یہ ہے کہ جن صورتوں میں شوہر فار بن رہا ہے ان صورتوں میں بیوی وارث ہو گی ، اور جن صورتوں میں فار نہیں ہے، یا عورت اپنی مرضی سے طلاق لی ہے ان میں وارث نہیں بنے گی۔]١[ اذا جاء راس الشہر : ] جب مہینے کا پہلا دن آئے تو تم کو طلاق [ اس میں وقت پر طلاق کو معلق کیا اگر معلق کر نا تندرستی میں ہوا اس کے بعد شوہر بیمار پڑا اور مہینے کا شروع اس کی بیماری میں ہوا تو وارث نہیں ہو گی ، کیونکہ شوہر کو کیا معلوم کہ میں مہینے کے شروع میں بیمار ہو جاؤں گا ۔اور اگر معلق بھی بیماری میں کیا اور مہینے کا شروع بھی بیماری میں آیا  ہو تو وارث ہو گی ، کیونکہ جان کر طلاق دیا ہے ۔]٢[ اذا دخلت الدار : ] جب تم گھر میں داخل ہو تو تم کو طلاق[ اس میں بیوی کے فعل پر معلق کیا ہے ۔پس اگر معلق کرنا اور شرط کا پایا جانا دو نوں بیماری کی حالت میں ہے ، اور عورت کو وہ کام کئے بغیر چارہ نہیں ہے تو کام کرنے سے بھی وارث ہو گی ، کیونکہ عورت وہ کام کرنے پر اور طلاق لینے پر مجبور تھی اس لئے شوہر فار ثابت ہوا ۔اور  اگر وہ کام کرنے پر مجبور نہیں تھی تو عورت نے راضی سے طلاق لی ہے اس لئے وارث نہیں بنے گی ۔ اور اگر شوہر نے شرط تندرستی میں لگائی ، اور عورت نے کام مرض کی حالت میں کیا 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter