Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 5

101 - 508
 (١٩٠٠)  قال ومن کان محصوراً او فی صفّ القتال فطلق امرأتہ ثلثا لم ترثہ وان کان قد بارزرجلاً او قدّم لیقتل فی قصاص او رجم و رثت ان مات فی ذلک الوجہ او قتل )   ١   واصلہ  ما بیناانّ امرأة الفارِّترث استحسانا وانما یثبت حکم الفرار بتعلق حقّہا بمالہ وانما یتعلق بمرض یخاف منہ الہلاک غالباً کما اذا کان صاحب الفراش وہو ان یکون بحالٍ لا یقوم بحوائجہ کما یعتادہ 

ترجمہ:   ( ١٩٠٠)   جو قلعہ میں محصور ہو ، یا قتال کی صف میں ہو اور اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیں تو وارث نہیں ہو گی ، اور اگر وہ کسی مرد سے مقابلہ کے لئے نکلا، یا قصاص ، یا رجم کے لئے پیش کیا گیا تاکہ قتل کیا جائے تو وارث ہو گی اگر اس بارے میں قتل کیا گیا ۔ 
لغت: فار : بھاگنے والا ، آدمی کو مرض کی وجہ سے یا رجم اور قصاص کی وجہ سے موت کا یقین ہو ایسے موقع پر بیوی کو طلاق دیکر وراثت سے محروم کر نا چا ہتا ہو تو اس کو فار کہتے ہیں ، اور اس کی طلاق کو طلاق الفار کہتے ہیں ۔شریعت اس کے باوجود عدت کے اندر وراثت دلواتی ہے۔ 
تشریح:  اصول : جن طریقوں میںہلاکت غالب ہو اگر اس وقت طلاق دیا تو فار سمجھا جائے گا اور اس میں عدت گزرنے سے پہلے مر گیا تو عورت وارث ہو گی ۔اور جن طریقوں میں ہلاکت غالب نہیں ہے اور طلاق دے دی تو وارث نہیں ہوگی ، اس لئے کہ یہ فار نہیں ہے ۔ متن میں اس کے لئے دو دو مثالیں دی ہیں ]١[ آدمی قلعہ میں محصور ہو تو یقینی نہیں ہے کہ وہ مر ہی جائے کیونکہ قلعہ تو حفاظت کے لئے ہو تا ہے اس لئے ایسے موقع پر طلاق دینا فار نہیں ہے ۔]٢[ قتال کی صف میں ہو تو مرنا یقینی نہیں ہے کیونکہ لوگ عموما بچ جاتے ہیں اس لئے  اس وقت  طلاق دینا فار نہیں ہے ۔]٣[ مقابلے کے لئے نکلا ہو تو دو آدمیوں میں سے ایک کی موت تقریبا یقینی ہے اس لئے اس وقت طلاق دینا طلاق فار ہے اس لئے وارث ہو گی ۔بارز : مقابلے کے لئے دعوت دینا۔]٤[ قصاص یا رجم کے لئے لیجا یا جا رہا ہوتو موت یقینی ہے اس لئے اس وقت طلاق دینا فار ہے اس لئے وارث ہو گی ۔ 
وجہ :   عن ابن سیرین قال کانوا یقولون : لا تختلفون ، من فر من کتاب اللہ رد الیہ ، یعنی فی الرجل یطلق امراتہ و ھو مریض۔ (مصنف ابن ابی شیبہ،٢٠٢ من قال ترثہ مادامت فی العدة منہ اذا طلق وھو مریض، ج رابع، ص ١٧٧، نمبر١٩٠٤٠) اس اثر  میں ہے کہ فار کی بیوی وارث ہو گی ۔
ترجمہ:   ١   اس کی اصل وہ ہے جسکو ہم نے اول باب میں بیان کیا فار کی عورت استحسانا وارث ہو گی ۔اور فرار کا حکم ثابت کیا جائے گا جبکہ عورت کا حق شوہر کے مال کے ساتھ متعلق ہو چکا ہو ایسے مرض سے جس میں ہلاکت کا خوف غالب ہو جیسا کہ صاحب فراش ہو وہ یہ کہ آدمی ایسی حالت میں ہو کہ اپنی ضرورت پوری نہیں کر سکتا ہو جیسا کہ تندرست آدمی عادة ً کرتے ہیں ، اور کبھی فرار کا حکم ثابت کرتے ہیں اس چیز سے غالب ہلاکت میں مرض الموت کے معنی میں ہو ۔ اور جس سے غالب سلامت ہے اس سے فرار کا حکم 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابُ تفویض الطلاق 8 1
3 فصل فی الاختیار 8 2
4 تفویض طلاق کا بیان 8 3
5 فصل فے الامر بالید 22 3
6 فصل فی المشیۃ 35 3
7 باب الایمان فی الطلاق 61 1
9 فصل فی الاستثناء 89 7
10 باب طلاق المریض 94 1
11 باب الرجعة 114 1
12 فصل فیما تحل بہ المطلقة 142 11
14 باب الایلاء 156 1
15 باب الخلع 177 1
16 باب الظہار 207 1
17 فصل فی الکفارة 220 16
18 با ب اللعان 251 1
19 باب العنین وغیرہ 280 1
20 اسباب فسخ نکاح 295 1
21 فسخ نکاح کے اسباب 295 20
22 باب العدة 324 1
23 فصل فی الحداد 357 22
24 سوگ منانے کا بیان 357 23
25 باب ثبوت النسب 379 1
26 ثبوت نسب کا بیان 379 25
27 باب حضانة الولد ومن احق بہ 408 1
28 حضانت کا بیان 408 27
29 فصل بچے کو باہر لیجانے کے بیان میں 424 27
30 باب النفقة 428 1
31 فصل فی نفقة الزوجة علی الغائب 455 30
32 فصل کس طرح کا گھر ہو 455 30
33 فصل فی نفقة المطلقة 467 30
34 فصل مطلقہ عورت کا نفقہ 467 30
35 فصل فی نفقة الاولاد الصغار 475 30
36 فصل چھوٹے بچوں کا نفقہ 475 30
37 فصل فی من یجب النفقة و من لا یجب 483 30
38 فصل والدین کا نفقہ 483 30
40 فصل فی نفقة المملوک 504 30
Flag Counter